Daily Mumtaz:
2025-04-07@05:05:08 GMT

پی پی کبھی اتحادی حکومت سے علیحدہ نہیں ہوگی

اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT

پی پی کبھی اتحادی حکومت سے علیحدہ نہیں ہوگی

اسلام آباد(طارق محمود سمیر)تحریک انصاف کے اندر اختلافات کی کہانیاں میڈیا پر آنا معمول بن چکا ہے ، اختلافات کی شروعات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین
گنڈا پورکی طرف سے ایک انٹرویو دینے سے ہوئی جس میں انہوں نے پارٹی کے تین رہنمائوں کو سازشی قراردیا جن میں اسد قیصر، عاطف خان اورشہرام ترکئی شامل ہیں ،خبرچلنے پر پی ٹی آئی کے اندر بڑی ہلچل مچل گئی جس پر اسد قیصر ،عاطف خان اور شہرام ترکئی کا سخت ردعمل سامنے آیا اورپارٹی سے سارے معاملے کی تحقیقات کامطالبہ کیاگیا۔ گزشتہ رات ایک سیاسی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی جس میں سیز فائر کرانے کی کوشش کی گئی ،چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے علی امین گنڈا پور، اسد قیصر ، شہرام ترکئی اور عاطف خان کو کہا کہ اس معاملے کو مزید نہ بڑھایاجائے اور یہیں ختم کردیا جائے ،لیکن یہ ساراسلسلہ جاری ہے ، اب شوکت یوسفزئی بھی میدان میں آگئے ہیں ،ان کا کہنا ہے کہ پارٹی قیادت کی کمزوری کی وجہ سے یہ سارے اختلافات کی کہانیاں بڑھی ہیں اور پارٹی میں دھڑے بازی بڑھی ہے ،اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ جب سے علی امین گنڈا پور سے پارٹی کی صوبائی صدارت کا عہدہ جنید اکبر کو دیا گیا ہے اس کے بعد سے تنازعات شدت اختیار کرگئے ہیں ،اس حوالے سے جنید اکبر نے عاطف خان کو دوبارہ پشاور ریجن کا صدر بنا یا، کچھ اور عہدیداروں کو بھی عہدے تفویض کئے گئے ، جس پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور عمران خان کے پاس گئے اورانہوں نے ایک مرتبہ پھر یہ بیانیہ بنانے کی کوشش کی وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کر رہے ہیں اور ان مذاکرات کے نتیجے میں دو ہفتوں میں عمران خان کو رہا کرانے میں کامیاب ہو جائیں گے یہ سارا معاملہ الگ سے چل رہا ہے ، اسی دوران اعظم سواتی جو مانسہرہ سے تعلق رکھتے ہیں اور ایک زمانے میں جے یو آئی میں بھی رہے اور سابق وفاقی وزیر بھی رہے انہوں نے عمران خان کو جا کر ایک کہانی سنائی کہ سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم نے بھرتیوں میں بڑی کرپشن کی ، اس پر احتساب کمیٹی کے قاضی انور نے کہا کہ کوئی ایسی کرپشن نہیں ہوئی ،سپیکر نے بھرتیاں کیں اور بھرتیاں ہر دور میں ہوتی ہیں ،اگر ان بھرتیوں پر کارروائی ہونی ہے تو اسد قیصر کے خلاف کارروائی کی جائے ، مشتاق غنی کے خلاف بھی کی جائے ،اسد قیصر نے تو قومی اسمبلی میں بھی بہت بھرتیاں کی تھیں ،اعظم سواتی بہت جذباتی ہوکر کھیلے ،اس سارے معاملے میں گنڈا پور کیا کریں گے ، کیا وہ اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے ذریعے عمران خان کو رہائی دلواسکتے ہیں ؟اس پر عرفان صدیقی کہتے ہیں کہ جن سے مذاکرات کرنے ہیں پہلے چیک کرلیں کہ وہ بھی راضی ہیں کہ نہیں یہ تو الگ سے معاملہ ہوگیا، اب دوسرا معاملہ نہروں کا تنازع چل رہا ہے ، بلاول بھٹو نے دھمکی دی ہے ،ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں مخالفانہ بیان بازی بھی چل رہی ہے ،پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری اور سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے بھی ایک دوسرے پر تنقید کے نشتر چلائے اور سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی کوشش کی ،اب پیپلزپارٹی کا دعویٰ ہے کہ ہم نے کالا باغ ڈیم دفن کیا،کالا باغ ڈیم پر سندھ اور خیبرپختونخوا کی طرف سے تنازعات آئے تھے لیکن غیر جانبدار ماہرین تھے انہوں نے کہا تھا کہ کالا باغ ڈیم ناگزیر ہے اس کو بننا چاہیے ،کالا باغ ڈیم سیاسی مصلحت کا شکار ہوا اور وہ منصوبہ ختم ہوااس کے بعد ایگریکلچر کے شعبے میں اور بجلی کے شعبے میں بھی مشکلات ہوئیں ، پن بجلی جو سستی پڑتی ہے اس کے بعد آئی پی پیز کی طرف جانا پڑا اور اس کے بعد بجلی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں اب موجودہ حکومت نے بجلی کی قیمت میں ساڑھے سات روپے کم کی ہے ،شہبازشریف نے اپنی محنت سے اور اتحادیوں کیساتھ یہ سارا سلسلہ ہوا ہے لیکن بلاول بھٹو دھمکی دیتے ہیں کہ وہ حکومت سے الگ ہو جائیں گے اور حکومت کی حمایت چھوڑ دیں گے ، میرے رائے کے مطابق وہ کبھی حکومت سے الگ نہیں ہوں گے کیونکہ پیپلزپارٹی اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی ،خواب بھی نہیں دیکھ سکتی، بہر ان کی سیاست ہے ، امید ہے نہروں کے تنازعہ پر وزیراعظم شہبازشریف چند روز میں کوئی میٹنگ بلا لیں اوراس پر قومی لائحہ عمل اختیار کریں ، دوسری بات یہ ہے کہ اس پر سیاسی بیان بازی ہورہی ہے ، ماہرین کی طرف سے یہ رائے آنی چاہئے کہ یہ جو نہریں نکلیں گی کیا یہ دریائے سندھ سے نکالی جائیں گی یا دیگر دریائوں سے نکالی جائیں گی اس پرپنجاب حکومت بھی ٹیکنیکلی صحیح جواب نہیں دے پا رہی ، ایس آئی ایف سی کو بھی اس پر کھل کر جواب دینا چاہئے کیونکہ اس معاملے میں یکطرفہ پراپیگنڈا ہورہا ہے ،اس وجہ سے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے ضائع ہونے کے خطرات پیدا ہوچکے ہیں ۔
تجزیہ

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور اس کے بعد کی طرف خان کو

پڑھیں:

کیا وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو ہٹایا جا رہا ہے ؟ جنید اکبر کا مؤقف بھی آ گیا

پشاور ( ڈیلی پاکستان آن لائن )کیا وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو ہٹایا جا رہا ہے ۔۔۔؟ جنید اکبر کا مؤقف بھی آ گیا

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جنید اکبر کا کہنا ہے کہ میرے اور وزیر اعلیٰ کے پی کے درمیان بھی اختلاف تھا، پارٹی میں اختلافات ہوتے ہیں، اس کا پارٹی پر کوئی اثر نہیں پڑتا، علی امین کو ہٹانے کی کوئی بات نہیں چل رہی ہے۔

“جنگ ” کے مطابق پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ عاطف خان بطور پشاور ریجن صدر وزیر اعلیٰ کے ساتھ نہیں چل سکے، عاطف خان میرے ساتھ چل رہے ہیں۔ پارٹی کی سینئر قیادت نے وزیر اعلیٰ کے بیان کے معاملے کا نوٹس لیا ہے، دونوں فریقین کو صبر اور تحمل کا مشورہ دیا گیا ہے، پولیٹکل کمیٹی معاملے کو جلد حل کرلے گی۔

اگلے ہفتے پورے صوبے میں احتجاجی تحریک کا آغاز ہوگا، احتجاج کے لیے جو حکم ہوگا وہ کریں گے، اس وقت ایسی باتوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔

آج بروز اتوار ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم گرم اورخشک رہے گا

متعلقہ مضامین

  • عاطف نے عمران خان سے منسوب بیان کی تصدیق کا مطالبہ کیوں کیا؟
  • تمام فیصلے اتحادیوں کی باہمی مشاورت سے کیے جاتے ہیں،شہباز شریف
  • کیا وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کو ہٹایا جا رہا ہے ؟ جنید اکبر کا مؤقف بھی آ گیا
  • گنڈا پور حکومت نے کرپشن کے سابقہ ریکارڈ بھی توڑ ڈالے: اختیار ولی
  • اختر مینگل نے کوئٹہ میں دھرنا دیا تو کارروائی ہوگی، حکومتی ترجمان
  • مشہور ڈرامہ ’کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ ایک بار پھر واپسی کے لیے تیار
  • کسی افغان کو زبردستی نہیں نکالیں گے، این ایف سی اجلاس نہ بلایا تو عوام کو لیکر نکلوں گا: گنڈا پور
  • علی امین گنڈا پور نے پی ٹی آئی رہنما تیمور جھگڑا کو سازشی قرار دے دیا
  • 9 مئی مقدمات؛ ملزمان کی ضمانتوں کے خلاف درخواستیں سماعت کیلیے مقرر