امریکا سمیت مختلف ممالک میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے قریبی اتحادی ایلون مسک کی پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے کیے گئے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق  "Hands Off!" کے عنوان سے ہونے والے اس احتجاج نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کی جس میں عوام نے حکومتی اقدامات کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صرف نیویارک میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جبکہ واشنگٹن ڈی سی کے نیشنل مال پر 20,000 سے زائد مظاہرین نے شرکت کی۔ ملک کی تمام 50 ریاستوں کے علاوہ کینیڈا اور میکسیکو میں بھی تقریباً 1,200 احتجاجی مظاہرے منعقد کیے گئے۔

مظاہرین نے امیگریشن پالیسیوں، تجارتی محصولات، تعلیمی بجٹ میں کٹوتیوں اور ایلون مسک کی سربراہی میں محکمہ حکومتی کارکردگی کی جانب سے وفاقی ملازمتوں میں کی گئی 200,000 سے زائد کٹوتیوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔

یورپ میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ برلن، فرینکفرٹ، پیرس، اور لندن میں مقیم امریکی شہریوں نے احتجاجی ریلیوں میں شرکت کی۔ برلن میں ٹیسلا کے شوروم کے باہر مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر "ایلون، چپ رہو، کسی نے تمہیں ووٹ نہیں دیا" جیسے نعرے درج تھے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ امریکا میں جمہوریت کی بحالی، عوامی مفادات کی حفاظت اور "طاقتور افراد کے ذریعے پالیسی سازی" کے خلاف متحد ہو کر کھڑے ہوئے ہیں۔ ان کا مطالبہ تھا کہ حکومت فوری طور پر ان عوام دشمن پالیسیوں کو واپس لے اور حقیقی نمائندہ نظام کو بحال کرے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے خلاف

پڑھیں:

50 سے زائد ممالک کا ٹیرف میں کمی کے لیے ٹرمپ سے رابطہ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئے ٹیرف کے اعلان کے بعد وائٹ ہاؤس کے اعلیٰ حکام کا کہنا ہے کہ 50 سے زائد ممالک نے امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات شروع کرنے کے لیے رابطہ کیا ہے۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے ان محصولات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ 50 سے زائد ممالک نے ٹیرف میں نرمی کے لیے رابطہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ ممالک جانتے ہیں کہ محصولات کا زیادہ نقصان انہی کو ہوگا، اقتصادی بحران کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ امریکی ٹیرف میں نرمی کا فیصلہ ٹرمپ ہی کر سکتے ہیں۔

امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے ٹیرف لگا کر دنیا کی معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا، ان محصولات کے نتیجے میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً 6 ٹریلین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے اور عالمی سطح پر اقتصادی بحران کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق تائیوان نے امریکا پر جوابی محصولات عائد نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے مزید سرمایہ کاری کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو بھی ٹیرف پر بات چیت کے لیے واشنگٹن روانہ ہوگئے۔

بھارت نے امریکی محصولات کا جواب نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے اور تجارتی مذاکرات پر توجہ مرکوز کی ہے تاکہ ایک جامع تجارتی معاہدہ طے پا سکے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین و دیگر کی جانب سے امریکا پر جوابی ٹیرف کی وجہ سے معاشی بحران اور تجارتی جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 50 سے زائد ممالک کا ٹیرف میں کمی کے لیے ٹرمپ سے رابطہ
  • امریکہ: ڈونلڈ ٹرمپ کی ’تباہ کُن پالیسیوں‘ کے خلاف ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر
  • امریکی صدر ٹرمپ اور ایلون مسک کیخلاف ’’ ہینڈز آف‘‘ احتجاجی تحریک کا آغاز
  • امریکا سمیت یورپی ممالک میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف مظاہرے، لاکھوں افراد سڑکوں پر
  • امریکی صدر ٹرمپ اور ایلون مسک کیخلاف ’’ ہینڈز آف‘‘ احتجاجی تحریک کا آغاز
  • ٹرمپ حکومت کیخلاف امریکا سمیت مختلف ممالک میں احتجاج، پالیسیاں واپس لینے کا مطالبہ
  • پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ ایک بار پھر ریاست کی پالیسیوں کے خلاف کھڑا ہو گیا
  • ٹرمپ کے جوابی ٹیرف پر عالمی برہمی، مختلف ممالک نے منسوخی کا مطالبہ
  • ٹرمپ کا ٹیرف بم