کراچی: صدر پاکستان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عاصم حسین نے آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق افواہوں پر ردعمل کا اظہار کردیا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ صدر مملکت کے ٹیسٹ کیے تو معلوم ہوا کہ کورونا ہوا ہے، کچھ ایسی ادویات ہیں جو پاکستان میں دستیاب نہیں تھیں وہ منگوائیں، اب صدر کی طبعیت بہت بہتر ہے، انفیکشز ڈیزیز کے ماہرین کی جانب سے انہیں مسلسل چیک کیا جا رہا ہے، کورونا کے کیسز اب بھی آ رہے ہیں لیکن وہ اتنا خطرناک نہیں ہے۔

ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ صدر زرداری بالکل ٹھیک ہیں، میڈیکلی فٹ ہیں، انہیں ان کے اسپیشلسٹ دیکھ رہے ہیں، انفیکشن کنٹرول کے ڈاکٹر، ڈاکٹر اسامہ بھی صدر مملکت کو دیکھ رہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کی صحت سے متعلق قیاس آرائی مناسب نہیں، صدر زرداری کی صحت سے متعلق سیاسی کورونا کہنا بالکل غلط بات ہے، ہمارے پاس ریکارڈ ہے کورونا کیسز اب بھی آرہے ہیں، لیکن یہ پہلے جیسا کورونا نہیں، یہ کورونا کا ایک اور قسم کا ویرینٹ ہے، کورونا کا یہ ویرینٹ اتنا مہلک نہیں، اس کے اتنے منفی اثرات نہیں، کورونا کی اینٹی وائرل دوائیاں آگئی ہیں جو کافی مؤثر ہیں۔

ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ سیاسی مخالفین جو مرضی ہے کہتے رہیں ہم تو ہر چیز کو ٹوئسٹ دیتے ہیں، سیاسی مخالفین چاہے کوئی اچھا ہو یا بیمار ہر چیز پر ٹوئسٹ دیتے ہیں، بھارت تو ویسے ہی ہمارا دشمن ہے، پھر یہاں کا سوشل میڈیا بھارت کے سوشل میڈیا سے چیزیں اٹھاتا ہے،۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کراچی: گھر کی کھدائی کے دوران انسانی باقیات برآمد، 30 سال پرانا قتل کا معمہ سامنے آگیا

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے گلشن بہار میں گھر کی کھدائی کے دوران انسانی باقیات برآمد، 30 سال پرانا قتل کا معمہ سامنے آگیا۔

رپورٹ کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کا مقدمہ پاکستان بازار پولیس اسٹیشن میں بیٹی کی مدعیت میں درج کرلیا گیا، بیٹی نے الزام لگایا کہ سوتیلے والد نے 30 سال قبل والدہ کو قتل کرکے گھر میں دفن کیا۔

مقدمہ  کے  متن کے مطابق 30سال قبل میرے والد نذیر احمد ہمیں چھوڑ کر بنگہ دیش چلےگئےتھے، 30سال قبل میری والدہ ممتاز بیگم نےفرید عالم نامی شخص سےشادی کرلی تھی، میرے سوتیلے والد کا ہمارے ساتھ اچھا سلوک نہیں تھا۔

اس میں کہا گیا کہ ایک دن میں پڑھنے کے لیئےمدرسےگئی اور میرے والد نے دونوں بھائیوں کو کسی کام کےلیے باہر بھیجا، جب ہم واپس گھر آئے تو ہماری والدہ گھر میں نہیں تھی، ہمارے پوچھنے پر بتایا کہ تمہاری والدہ گم ہوگئی ، ہم چھوٹے تھے۔

اس میں کہا گیا کہ لیکن میرے بھائیوں نے والدہ کو ڈھونڈنےکی بہت کوشش کی نہیں ملی، مکان کی تعمیر کے دوران زمین سے انسانی ہڈیاں ملی،جس کی اطلاع میرے بھائی رمضان نے میرے شوہر کودی۔

مقدمہ  کے متن میں کہا گیا کہ میں اپنے بھائیوں کے ساتھ مکان پر آئی، میں نے اور میرے بھائیوں نے ہڈیوں کے ساتھ نکلنےوالےڈوپٹے اور چپل سے پہچانا کہ یہ ہڈیاں ہماری والدہ ممتاز بیگم کی ہیں۔

مقتولہ کی بیٹی کا مقدمہ میں مطالبہ کیا کہ سوتیلے والد کو گرفتار کرکےانصاف فراہم کیا جائے، پولیس حکام نے کہا کہ انسانی باقیات سے ملنےوالے دوپٹے اور چپل سے شناخت میں مدد ملی، مقتولہ کی شناخت ممتاز بیگم کےنام سے ہوئی، جو30سال قبل لاپتہ ہوگئی تھیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم کی تاحال فرار ہوگیا،گرفتاری کیلئے چھاپے مارےجارہے ہیں، پولیس نےانسانی ہڈیاں قبضےمیں لےکر مزید تحقیقات کےلیےعباسی اسپتال منتقل کردی تھی، واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: گھر کی کھدائی کے دوران انسانی باقیات برآمد، 30 سال پرانا قتل کا معمہ سامنے آگیا
  • صدر مملکت آصف زرداری کئی روز بعد اسپتال سے ڈسچارج
  • صدر زرداری روبصحت، اسپتال سے چھٹی مل گئی
  • صدر آصف زرداری کے علاج میں پیشرفت
  • صدر مملکت روبصحت ہو گئے، ہسپتال سے چھٹی مل گئی
  • صدر مملکت آصف زرداری کے علاج میں پیش رفت، کورونا ٹیسٹ منفی آگیا
  • صدر آصف زرداری کا ریپڈ کورونا ٹیسٹ منفی
  • صدر  آصف علی زرداری کے علاج میں پیشرفت، کورونا ٹیسٹ منفی آ گیا
  • صدر آصف زرداری کا کورونا ٹیسٹ منفی آگیا
  • آئی پی ایل میں پابندی لگنے پر انگلینڈ کے کپتان ہیری بروک کا ردعمل سامنے آگیا