سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے خطے کی صورتحال پر بات چیت
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ایرانی صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی (SPA) کے مطابق صدر پزشکیان کی فون کال کے دوران، دونوں رہنماؤں نے عید الفطر کی مبارکباد بھی دی اور مختلف مشترکہ مفادات پر بات چیت کی۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کی مسجد اقصیٰ میں اسرائیلی وزیر کی دراندازی کی شدید مذمت
یہ گفتگو دونوں ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں بڑھتے ہوئے تعلقات کا حصہ ہے، جب 2023 میں دونوں ممالک اپنے سفارتی تعلقات کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔
سعودی عرب نے حالیہ دنوں میں روس یوکرین جنگ بندی کے لیے امریکی ایما پر سہولت کاری بھی کی تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیر ملکی دورے میں سعودی عرب آئیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایرانی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس یوکرین جنگ بندی سعودی عرب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان مسعود پزشکیان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران ایرانی صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس یوکرین جنگ بندی سعودی ولی عہد مسعود پزشکیان
پڑھیں:
انسان تو انسان پینگوئنز بھی ٹرمپ کے ٹیرف سے محفوظ نہیں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ نئے ٹیرف سے کرۂ ارض پر شاید ہی کوئی جگہ محفوظ رہی ہوگی کیوں کہ وہ اس میں جزائر بھی شامل ہیں جہاں انسان بھی آباد نہیں ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے جزائر ہرڈ آئی لینڈ اور میکڈونلڈ آئی لینڈز پر بھی 10 فیصد ٹریف عائد کردیا ہے جو کہ قدرتی طور پر پینگوئنز کا محفوظ مسکن ہیں اور یہاں ان کے علاوہ کوئی موجود نہیں۔
انٹارکٹیکا کے قریب واقع آسٹریلیا کے زیر انتظام ان جزیروں میں انسانی آبادی بھی نہیں اور آخری بار 10 سال قبل کوئی انسان گیا تھا۔
علاوہ ازیں آسٹریلوی بیرونی علاقوں کوکوس آئی لینڈز، کرسمس آئی لینڈ اور نورفولک آئی لینڈ پر بھی 29 فیصد تک ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔
جس پر آسٹریلوی وزیراعظم نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امریکا جیسے بڑے ملک کو آخر ان چھوٹے اور غیر آباد جزیروں سے کس قسم کا تجارتی خطرہ ہوسکتا ہے۔