وزریِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی جام صادق انٹرچینج 2 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 3rd, April 2025 GMT
— اسکرین گریب
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شاہراہِ بھٹو کا اچانک دورہ کیا۔
ترجمان وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق وزیرِ اعلیٰ کے ہمراہ سینئر وزیر شرجیل میمن، وزیرِ بلدیات سعید غنی اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔
اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ سندھ کو پروجیکٹ ڈائریکٹر نیاز سومرو اور انجینئر خالد مسرور نے تفصیلی بریفنگ دی۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر نے وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ جام صادق انٹرچینج کی تعمیر میں 3 ماہ لگیں گے۔
کراچی وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شاہراہِ.
سید مراد علی شاہ نے جام صادق انٹرچینج 2 ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عید کی چھٹیاں ختم ہو چکی ہیں، کام کی رفتار تیز کریں، عوام کی سہولت کے لیے دونوں انٹرچینجز کو ٹریفک کے لیے جلد کھولنا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ جام صادق انٹرچینج اور قائدآباد انٹرچینج جلد مکمل کیا جائے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے ہدایت کی کہ کازوے کے قریب شاہراہِ بھٹو پر زیرِ تعمیر راؤنڈ اباؤٹ جلد مکمل کیا جائے، ڈی ایچ اے اور عائشہ مسجد جانے کے لیئے حل نکالیں، منگل یا بدھ کو میٹنگ کروں گا، اس کی ڈرائنگ تیار کر کے پیش کریں۔
سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ اگلے 3 سال میں شاہراہِ بھٹو کو سی پورٹ سے منسلک کرنا ہے، اس کی پیشگی تیاری کی جائے، کے پی ٹی سے شاہراہِ بھٹو منسلک ہونے سے سی پورٹ ٹریفک ملک کے دیگر حصوں تک مؤثر انداز میں پہنچ سکے گا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے زیرِ تعمیر قائدآباد انٹرچینج کا معائنہ بھی کیا۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اس موقع پر کہا کہ قائدآباد انٹرچینج کو اپریل کے آخر یا مئی کے پہلے ہفتے میں ٹریفک کے لیے کھولیں گے، انٹرچینج کی ریمپ کا ارتھ ورک تقریباً مکمل ہو چکا ہے، قائد آباد سے سموں گوٹھ تک 4 کلو میٹر ایلیویٹڈ روڈ کی تعمیر کا کام تیز کیا جائے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سید مراد علی شاہ نے جام صادق انٹرچینج
پڑھیں:
کراچی میں ہیوی ٹرانسپورٹ کیلئے رفتار کی حد 30 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر
وزیراعلیٰ سندھ نے غیر قانونی نمبر پلیٹس، کالے شیشے، غیر مجاز سائرن و لائٹس کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی لانے کی بھی ہدایت دی، ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلانے، ٹرپل سواری اور غیر محفوظ بائیکس کے خلاف بھی سخت کارروائی کا حکم دیا۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ حکومت نے کراچی میں ہیوی ٹرانسپورٹ کے لیے رفتار کی حد 30 کلومیٹر فی گھنٹہ مقرر کردی جبکہ ڈرائیورز کے لیے رینڈم ڈرگ ٹیسٹ کو لازمی قرار دے دیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کراچی میں ٹریفک مسائل پر اہم اجلاس ہوا۔ جس میں صوبائی وزراء سعید غنی، مکیش کمار چاولہ، ضیاء الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، آئی جی پولیس غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، کمشنر کراچی حسن نقوی سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں تمام ہیوی ٹرانسپورٹ وہیکلز، لائٹ ٹرانسپورٹ وہیکلز اور پبلک سروس وہیکلز میں ٹریکر اور ڈیش کیم کی تنصیب کو بھی لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تمام بھاری و ہلکی گاڑیوں میں انڈر رن پروٹیکشن ڈیوائسز کی تنصیب لازمی ہے، لیک کرتے یا بفل پلیٹس کے بغیر واٹر ٹینکرز کا سڑکوں پر چلنا ممنوع ہوگا، فٹنس سرٹیفکیٹ منسوخ گاڑیاں ضبط کی جائیں گی اور دوبارہ اجازت محکمہ ٹرانسپورٹ سے مشروط ہوگی۔ انہوں نے شفاف ای ٹکٹنگ کے لیے فیس لیس خودکار نظام متعارف کرانے کی ہدایت دی اور محکمہ ٹرانسپورٹ، ایکسائز، لائسنسنگ اتھارٹی، ٹریفک پولیس اور نادرا کو باہم منسلک کرنے کی بھی ہدایت دی۔ سید مراد علی شاہ نے ٹریفک قوانین پر مؤثر اور ہم آہنگ عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت دی اور ٹریفک انجینئرنگ بیورو کی تنظیمِ نو کر کے اسے میئر کراچی کے ماتحت کرنے کا حکم دیا۔
انہوں نے ڈرائیونگ لائسنس سے قبل بین الاقوامی معیار کی تربیت کو لازمی قرار دیا اور لائسنس ہولڈرز کے لیے ڈی میرٹ پوائنٹ سسٹم متعارف کرنے کی ہدایت دی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے غیر قانونی نمبر پلیٹس، کالے شیشے، غیر مجاز سائرن و لائٹس کے خلاف کریک ڈاؤن میں تیزی لانے کی بھی ہدایت دی، ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل چلانے، ٹرپل سواری اور غیر محفوظ بائیکس کے خلاف بھی سخت کارروائی کا حکم دیا، فیصلوں پر فوری عملدرآمد کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی جس کی نگرانی آئی جی پولیس خود کریں گے۔