بی این پی اور حکومت کے مذاکرات پھر ناکام
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
بلوچستان نیشنل پارٹی اور حکومت کے مستونگ دھرنے سے متعلق مذاکرات پھر ناکام ہوگئے۔
ترجمان بی این پی کے مطابق حکومتی وفد کے ساتھ رات کو ہونے والے مذاکرات پھر ناکام ہوگئے۔
حکومتی وفد میں صوبائی وزرا بخت کاکڑ، ظہور بلیدی اور عبدالصمد گورگیج شامل تھے۔
کوئٹہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا مستونگ میں.
سردار اختر مینگل کا کہنا ہے کہ گرفتار خواتین کی رہائی تک بی این پی کا دھرنا اور مارچ جاری رہے گا، مظاہرین آج مستونگ شہر سے لکپاس تک مارچ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ رات کو پارٹی اجلاس میں لانگ مارچ سے متعلق نیا لائحہ طے کریں گے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بی این پی
پڑھیں:
اگر اختر مینگل بضد رہیں گے تو حکومت کے پاس آپشنز موجود ہیں: ترجمان حکومت بلوچستان
ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند— فائل فوٹوترجمان حکومتِ بلوچستان شاہد رند نے کہا ہے کہ اگر اختر مینگل بضد رہیں گے تو حکومت کے پاس آپشنز موجود ہیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ سردار اختر مینگل کے ساتھ حکومتی کمیٹی نے دو نشستیں کی ہیں، صوبائی حکومت نے انہیں سریاب روڈ پر جگہ کی پیشکش کی ہے۔
ترجمان حکومتِ بلوچستان شاہد رند نے بتایا ہے کہ بی این پی ریڈ زون میں احتجاج کرنا چاہتی ہے، اس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
شاہد رند نے کہا ہے کہ سردار اختر مینگل اور بی این پی کی تمام سیاسی قیادت اور شرکاء محفوظ ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بی این پی کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کر چکی ہے، وہاں دفعہ 144نافذ ہے، دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی گئی تو قانون اپنا راستہ لے گا۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے کہا ہے کہ اختر مینگل بضد ہیں کہ ان کا احتجاج ریڈ زون پر ہو گا، افغان مہاجرین سے متعلق وفاقی حکومت کے فیصلے پر من و عن عمل ہو گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کی کوشش یہی تھی کہ سیاسی ڈائیلاگ سے معاملے کو حل کیا جائے، جس کے لیے دونوں اطراف کو لچک دکھانا ہو گی۔