بلوچستان حکومت کا وفد اختر مینگل سے مذاکرات کیلئے دھرنے میں پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, April 2025 GMT
بی این پی مینگل نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے راہنماؤں اور کارکنوں، بشمول ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمی دین بلوچ، کے ساتھ ساتھ کوئٹہ میں ان کے دھرنے پر پولیس کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ جمعہ کو وڈھ سے کوئٹہ تک ایک لانگ مارچ شروع کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان حکومت کا وفد بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سے مذاکرات کے لیے دھرنے میں پہنچ گیا۔ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل ( بی این پی ایم ) کا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہونے ہوچکا ہے، اختر مینگل کا کہنا ہے کہ دھرنا زیر حراست بلوچ خواتین اور بیٹیوں کے لیے ہے اور ان کی رہائی تک جاری رہے گا۔ بی این پی مینگل نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے راہنماؤں اور کارکنوں، بشمول ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمی دین بلوچ، کے ساتھ ساتھ کوئٹہ میں ان کے دھرنے پر پولیس کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ جمعہ کو وڈھ سے کوئٹہ تک ایک لانگ مارچ شروع کیا تھا۔
خیال رہے کہ سمی دین بلوچ کو آج رہا کر دیا گیا ہے جبکہ بی این پی ایم کا دھرنا فی الحال لک پاس میں جاری ہے، جہاں حکومتی وفد، جس میں ظہور احمد بلیدی، بخت محمد کاکڑ، اور سردار نور احمد بنگلزئی شامل ہیں، نے بی این پی ایم کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ملاقات کی۔ قبل ازیں دن میں صوبے کی مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے راہنما اور عہدیدار مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پہنچے، ان میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے ماما قدیر بلوچ، حوران بلوچ، اور قبائلی رہنما سردار نادر لنگو شامل تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بی این پی
پڑھیں:
بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے کوئٹہ لانگ مارچ کا اعلان کردیا
بلوچستان نیشنل پارٹی۔مینگل (بی این پی) کے سربراہ اختر مینگل نے کوئٹہ لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔
مستونگ میں اختر مینگل نے کہا کہ حکومت کودی گئی ڈیڈلائن ختم ہوگئی، دھرنے کے شرکاء کل کوئٹہ کی طرف لانگ مارچ کریں گے۔
دوسری جانب بی این پی قافلے کو کوئٹہ میں داخلے سے روکنے کیلئے انتظامیہ کے اقدامات جاری ہیں، قومی شاہراہ لکپاس اور دشت میں مختلف مقامات پر خندقین کھودی جارہی ہیں جبکہ مستونگ اور مختلف مقامات کو کنٹینرز لگا کر سیل کیا جارہا ہے۔