وزیرِاعظم کی ہدایت پر میانمار زلزلہ زدگان کے لیے امداد روانہ، 70 ٹن سامان بھیجاجا رہا ہے، طارق فضل
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
وزیرِاعظم کی ہدایت پر میانمار زلزلہ زدگان کے لیے امداد روانہ کی گئی ہے، اسلام آباد سے این ڈی ایم اے کی جانب سے میانمار میں زلزلہ متاثرین کیلئے امدادی سامان کی ترسیل کی ہے۔
امدادی سامان کی روانگی کی تقریب میں وفاقی وزیر ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے شرکت کی۔
تقریب میں این ڈی ایم اے، وزارت خارجہ کے اہلکار اور میانمار کے سفیر نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر طارق فضل نے کہا کہ زلزلہ متاثرین کے لیے مجموعی طور پر 70 ٹن امدادی سامان میانمار بھیجاجا رہا ہے۔
انھوں نے کہا حکومتِ پاکستان اس مشکل گھڑی میں میانمار کے عوام کے ساتھ ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق پاکستان کی جانب سے امدادی سامان کی پہلی کھیپ میں 35 ٹن امدادی اشیا شامل ہیں، جس میں خیمے، ترپالیں، کمبل، تیار کھانا، ادویات اور واٹر ماڈیولز شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے کے مطابق امدادی سامان لے کر طیارہ میانمار کے شہر ینگون پہنچے گا۔
وفاقی وزیر نے وزیراعظم کی ہدایت پر فوری امدادی سامان کی ترسیل کے عمل پر این ڈی ایم اے کو سراہا جبکہ میانمار کے سفیر نے امدادی سامان روانہ کرنے پر حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: امدادی سامان کی ڈی ایم اے میانمار کے
پڑھیں:
چینی حکومت کی جانب سے میانمار کو فراہم کردہ امدادی سامان کی دوسری کھیپ 3 اپریل کو روانہ کی جائے گی
چینی حکومت کی جانب سے میانمار کو فراہم کردہ امدادی سامان کی دوسری کھیپ 3 اپریل کو روانہ کی جائے گی WhatsAppFacebookTwitter 0 2 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی (CIDCA) کے مطابق چینی حکومت کی جانب سے میانمار کو دی جانے امداد کی دوسری کھیپ جمعرات کی صبح روانہ کی جائے گی۔ اس کھیپ میں 800 خیمے، 2000 کمبل، کھانے کی چیزیں اورپینے کے پانی سمیت دیگر فوری ضروریات کی اشیاء شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، چائنا ریڈ کراس سوسائٹی نے 15 لاکھ یوآن کی نقد امداد بھی فراہم کی ہے جبکہ یون نان صوبے کی جانب سے 61 لاکھ یوآن مالیت کا ریلیف سامان فراہم کیا گیا ہے ۔
اس وقت تقریباً 30 چینی ریسکیو ٹیموں کے 500 سے زائد ارکان میانمار میں ریسکیو آپریشنز میں مصروف ہیں۔ 2 اپریل کی صبح تک، چینی ریسکیو ٹیموں نے کل 8 افراد کو زندہ بچا لیا ہے۔
سی آئی ڈی سی اے کے ترجمان لی مینگ کے مطابق، چین پہلا ملک تھا جس نے ہنگامی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا اور پہلا ملک تھا جس نے ریسکیو ٹیموں کو میانمار بھیجا۔ آنے والے دنوں میں، چین میڈیکل اینٹی ایپیڈیمک اور ڈیزاسٹر لاس اسسمنٹ کے ماہرین کے دو گروپس بھی بھیجے گا۔مقامی وقت کے مطابق 2 اپریل تک، میانمار میں آنے والے زلزلے کے نتیجے میں 2,886 افراد ہلاک اور 4,639 زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ 373 افراد لاپتہ ہیں۔ زلزلے کے بعد اب تک 54 آفٹر شاکس ریکارڈ کیے گئے ہیں، جن میں سب سے زیادہ کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.5 تھی ۔