مفتی قوی کا عید پر راکھی ساونت کو محبت بھرا پیغام
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور رقاصہ راکھی ساونت سے شادی کی خواہش رکھنے والے پاکستانی مذہبی شخصیت مفتی قوی نے عید کے موقع پر راکھی کے لیے خصوصی پیغام جاری کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر مفتی قوی کے حالیہ انٹرویو کا ایک کلپ وائرل ہو رہا ہے جس میں مفتی قوی نے راکھی ساونت کو محبت بھرا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ فاطمہ بنو یا راکھی بنو، مفتی قوی کی جیون ساتھی بنو۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ راکھی کے لیے محبت کے پیغامات تو بھیج چکے ہیں لیکن عید کے موقع پر عیدی دینے کا پیغام پہلی بار بھیج رہے ہیں۔
یاد رہے کہ راکھی ساونت نے اس سے قبل پاکستانی لڑکے سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی جس پر مفتی قوی نے نہ صرف شادی کی پیشکش کی بلکہ کروڑوں روپے کے تحائف دینے کا وعدہ بھی کیا تھا۔
اس سے قبل پاکستانی اداکار و ماڈل دودی خان نے بھی راکھی کو شادی کی پیشکش کی تھی۔ راکھی نے مفتی قوی کی پیشکش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ اپنا وزن کم کرلیں تو زیادہ اچھا ہوگا۔
حالیہ انٹرویوز میں راکھی ساونت نے مفتی قوی کی شادی کی پیشکش پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ مفتی قوی کی کتنی بیویاں ہیں لیکن وہ خود اکیلی ہی ایک لاکھ عورتوں کے برابر ہیں۔
انہوں نے مفتی قوی کو چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں سنبھال نہیں پائیں گے۔ راکھی نے مزید کہا کہ انہیں غریب لوگ پسند نہیں ہیں اور اگر کوئی امیر ہے تو وہ ان سے شادی کے لیے قسمت آزما سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: راکھی ساونت مفتی قوی کی ہوئے کہا کی پیشکش شادی کی
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر کے علمائے کرام وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلم پرسنل بورڈز کی حمایت کریں گے، مفتی اعظم کشمیر
ذرائع کے مطابق مفتی ناصر الاسلام نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا نے مسلمانوں کے خلاف متنازعہ قانون منظور کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے مفتی اعظم ناصر الاسلام نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے علمائے کرام لوک سبھا سے منظور ہونے والے متنازعہ وقف ترمیمی بل کے خلاف مزاحمت کیلئے مسلم پرسنل بورڈز کی مکمل حمایت اور اس متنازعہ قانون کو بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ ذرائع کے مطابق مفتی ناصر الاسلام نے سرینگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لوک سبھا نے مسلمانوں کے خلاف متنازعہ قانون منظور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس سلسلے میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور مسلم پرسنل بورڈز کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے تمام علمائے کرام کا اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ اجلاس کی تاریخ کا فیصلہ میر واعظ کشمیر کے ساتھ مشاورت سے کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوک سبھا میں 232 ارکان نے بل کے خلاف ووٹ دیا تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 45 فیصد ارکان وقف ترمیمی بل کے خلاف ہیں۔