بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے 19 مذہبی شہروں میں شراب پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلٰی موہن یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت کیطرف سے نشے سے نجات کیطرف ایک تاریخی قدم اٹھایا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش کے 19 شہروں میں آج یعنی یکم اپریل سے شراب پر مکمل پابندی نافذ کردی گئی ہے۔ ریاست کے وزیراعلٰی موہن یادو کے مطابق حکومت کا یہ فیصلہ نشے سے نجات کی طرف ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج مدھیہ پردیش کے 19 مقامات کے لئے ایک تاریخی دن ہے، آج یعنی یکم اپریل سے یہاں شراب پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ریاست کے 19 مذہبی قصبوں اور گرام پنچایتوں میں وزیراعلٰی موہن یادو کی طرف سے اعلان کردہ شراب پر پابندی آج سے ہی نافذ ہوگئی۔
ریاست کے وزیراعلٰی کے اس اعلان کو 24 جنوری کو منعقدہ کابینہ کی میٹنگ میں منظوری دی گئی۔ فیصلے کے مطابق اجین، اومکاریشور، مہیشور، منڈلیشور، اورچھا، میہر، چترکوٹ، دتیا، پننا، منڈلا، ملتانی، منڈسور اور امرکنٹک کی پوری شہری حدود میں اور گرام پنچایت کی حدود، کنڈ پور، برکھان پور میں شراب کی تمام دکانیں اور بار بند کر دئے گئے۔ ریاست کے ان 19 شہری اور دیہی علاقوں کو مکمل طور پر مقدس قرار دیتے ہوئے یکم اپریل سے مکمل امتناع نافذ کر دیا گیا ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلٰی موہن یادو نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے نشے سے نجات کی طرف ایک تاریخی قدم اٹھایا گیا ہے۔ یہ قدم 19 شہری علاقوں اور عوامی عقیدے اور مذہبی عقیدت رکھنے والی گرام پنچایتوں میں موثر ہوگا۔ واضح رہے کہ جن مذہبی مقامات پر شراب پر پابندی کا فیصلہ لیا گیا ان میں ایک میونسپل کارپوریشن، چھ میونسپل کونسل اور چھ گرام پنچایتیں شامل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: وزیراعل ی موہن یادو شراب پر پابندی کے وزیراعل ی ایک تاریخی ریاست کے کی طرف
پڑھیں:
بھارتی ریاست گجرات میں پٹاخہ فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی، 17 سے زیادہ لوگ ہلاک
دھماکہ اتنا خوفناک تھا کہ کئی مزدوروں کے انسانی اعضاء دور جا گرے اور گودام کا ملبہ بھی 200 میٹر دور تک گر گیا۔ اسلام ٹائمز۔ ریاست گجرات کے ڈیسا شہر میں ایک پٹاخہ فیکٹری میں آگ لگنے سے 17 سے 20 مزدوروں کے ہلاک ہونے کی افسوسناک خبر ہے، تاہم اب کلکٹر، ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ آفیسر سمیت پولیس کی ٹیمیں موقعے پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کام شروع کردیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ڈیسا میں دھوا روڈ پر دیپک ٹریڈرز نامی فیکٹری میں اچانک زوردار دھماکے سے آگ لگ گئی۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ فیکٹری کی چھت بھی گر گئی جس سے اندر کام کرنے والے مزدور اور ان کے اہل خانہ پھنس گئے۔ اطلاعات موصول ہو رہی ہیں کہ اس افسوسناک واقعے میں 17 سے 20 مزدوروں کے ہلاک ہونے کی خبر ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی بناس کانٹھا کلکٹر، ضلع ترقیاتی افسر فائر ڈپارٹمنٹ اور پولیس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور راحت اور بچاؤ کام شروع کیا گیا۔ یہ دیپک ٹریڈرز کے نام سے پٹاخے بنانے والی فیکٹری تھی جہاں دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے ملحقہ گودام کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک ہوگئے جن کی لاشوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
دھماکہ اتنا خوفناک تھا کہ کئی مزدوروں کے انسانی اعضاء دور جا گرے اور گودام کا ملبہ بھی 200 میٹر دور تک گر گیا۔ تاہم موقع پر پہنچے کلکٹر کا کہنا تھا کہ پورے معاملے کی تحقیقات کی گئی ہیں تاہم فیکٹری کیسے چل رہی تھی، دھماکہ کیسے ہوا اور دھماکے کی وجہ کیا تھی اس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔ تاہم ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق جائے حادثہ پر تقریباً 20 مزدور کام کر رہے تھے لیکن یہ حقیقت ہے کہ فیکٹری میں ہونے والے خوفناک دھماکے میں ہلاک ہونے والے غریب مزدوروں کے اہل خانہ صدمے سے دوچار ہیں۔ غور طلب ہے کہ اس پٹاخے کے کارخانے میں کس قسم کا آگ بجھانے کا سامان موجود تھا اور یہ بھی جانچنا بہت ضروری ہے کہ یہاں کام کرنے والے مزدوروں کا بیمہ ہوا تھا یا نہیں، کیونکہ جب پٹاخے کے کارخانے میں دارو پاؤڈر کا استعمال ہوتا ہے تو ایسی پُرخطر فیکٹری میں کام کرنے والے مزدوروں اور ملازمین کے لئے انشورنس کور لینا بھی ضروری ہوتا ہے۔