پاکستان سے جدہ جانے والی پرواز بڑے حادثے سے بچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور سے جدہ جانے والی نجی ایئر لائن کی پرواز ای آر821 بڑے حادثے سے بچ گئی۔آٹھ گھنٹے تاخیر سے لاہور سے جدہ روانہ ہونے والی پرواز نےاڑان بڑھتے ہی ہنگامی لینڈنگ کی،ذرائع سول ایوی ایشن کے مطابق کاک پٹ کریو کی جانب سے انجن میں شدید وائبریشن کی نشاندہی کی گئی۔پائلٹ کی جانب سے اے ٹی سی حکام سے لینڈنگ کی اجازت طلب کی گئی،،پائلٹ نے طیارے کو بحفاظت لاہور ایئرپورٹ لینڈ کروایا۔طیارے میں سوار 200سے زائد مسافروں کو ویٹنگ ایریا میں بھجوادیا گیا، طیارے میں خرابی کی وجوہات کے حوالے سے تفصیلی معائنہ جاری ہے۔
'فاطمہ بنو یا راکھو بنو ، مفتی قوی کی جیون ساتھی بنو ، انٹرویو میں مفتی قوی کا شعر
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم، 8 لاکھ 85 ہزار سے زائد افغان باشندے وطن لوٹ گئے
پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم، 8 لاکھ 85 ہزار سے زائد افغان باشندے وطن لوٹ گئے WhatsAppFacebookTwitter 0 1 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: افغان باشندوں کےلئے پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی، حکومت نے واضح کیا ہے کہ اب سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، 31 مارچ تک پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغان باشندوں کی تعداد 8 لاکھ 85 ہزار 902 ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے ملک چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہوگئی ہے جس کے بعد حکومت نے 31 مارچ تک پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغان باشندوں کی تعداد 8 لاکھ 85 ہزار902 ہوگئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ ڈیڈلائن گزرنے کے بعد اب سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائےگی۔
رپورٹ کے مطابق ڈیڈ لائن ختم کے بعد ملک بھر میں اے سی سی ہولڈرز کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا جائے گا۔
غیر قانونی افغان شہریوں کو اپنی جائیدادیں کرائے پر دینے والے شہریوں کو بھی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
غیر قانونی افغانوں کا سراغ لگانے کے لیے سرچ آپریشن کیے جائیں گے، اور ان کا بائیومیٹرک ریکارڈ سرکاری ریکارڈ میں رکھا جائے گا تاکہ مستقبل میں ان کے ملک میں داخلے کو روکا جا سکے۔
واضح رہے کہ پاکستان 15 لاکھ 20 ہزار رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کرتا ہے، ایک اندازے کے مطابق 8 لاکھ افغان شہریت کے حامل افراد کے ساتھ ساتھ دیگر افراد بھی سرکاری طور پر تسلیم کیے بغیر ملک میں رہ رہے ہیں۔