کوئٹہ: سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی اختر مینگل کا کہنا ہے کہ اگر 2 دن میں گرفتار خواتین کو رہا نا کیا گیا تو کوئٹہ کی جانب مارچ کرینگے۔

تفصیلات کے مطابق لک پاس مستونگ پر بی این پی (مینگل) کا دھرنا اختر مینگل کی قیادت میں پانچویں روز بھی جاری ہے۔

دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا،ماورائے آئین خواتین کی گرفتاری قابل قبول نہیں، 2 دن میں خواتین کو رہا نہ کیا گیا تو کوئٹہ کی جانب مارچ کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ خواتین کی رہائی تک واپس نہیں آئیں گے اور احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کوئٹہ اور مستونگ میں موبائل فون ڈیٹا انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر معطل کردی گئی۔

کوئٹہ(نیوز ڈیسک)کوئٹہ اور مستونگ میں موبائل فون ڈیٹا انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر معطل کردی گئی۔

نجی چینل کے مطابق موبائل فون انٹرنیٹ سروس کی بندش کے باعث صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔

چند روز قبل بھی موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی تھی اور ایک ماہ میں چوتھی مرتبہ انٹرنیٹ سروس معطل کی گئی ہے۔

موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطلی کی وجہ حکام کی جانب سے نہیں بتائی گئی۔

علی امین گنڈاپور کی آج بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کا امکان

متعلقہ مضامین

  • بی این پی کے سربراہ اختر مینگل نے کوئٹہ لانگ مارچ کا اعلان کردیا
  • حکومتی وفد اور سردار اختر مینگل کے درمیان مذاکرات تعطل کا شکار
  • کوئٹہ اور مستونگ میں موبائل فون ڈیٹا انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر معطل کردی گئی۔
  • بی این پی اور حکومت کے مذاکرات پھر ناکام
  • بلوچستان حکومت کا وفد اختر مینگل سے مذاکرات کیلئے دھرنے میں پہنچ گیا
  • گہرام بگٹی کا ڈیرہ بگٹی سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا اعلان
  • جب تک ہماری خواتین رہا نہیں ہوتیں، گھر نہیں جائینگے، اختر مینگل
  • کوئٹہ نہ جانے دیا تو مستونگ میں دھرنا دیں گے، بلوچ خواتین کو رہا کیا جائے ، اختر مینگل