وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے وزیراعظم شہبازشریف کو مراسلہ لکھ دیا اور مطالبہ کیا کہ وفاق پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں خیبر پختونخوا کے بقایاجات ادا کرے۔

وزیراعظم کو ارسال کیے گئے مراسلے میں کہا گیا کہ ادائیگیاں نہ ہونے کی وجہ سے خیبرپختونخوا کی 75 ارب روپے کے واجبات جمع ہوگئے ہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے مراسلے میں مزیدکہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو درپیش مالی بحران کے پیش نظر مسلئے کے فوری حل کی ضرورت ہے۔

مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ آئین کے مطابق پن بجلی کے خالص منافع کا معاملہ واضح کیا گیا ہے، آئین کے مطابق پن بجلی گھروں سے حاصل ہونے والی منافع کی رقم متعلقہ صوبوں کو ملنا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے وزیراعظم سے کہا کہ آئین کے تقاضوں اور مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلوں کے مطابق مسئلے کا منصفانہ حل نکالا جائے۔

انہوں نے مراسلے میں کہا کہ صوبوں کو ملنے والی اس رقم کی شرح کا تعین مشرکہ مفادات کونسل نے کرنا ہے، کونسل نے اس مقصد کے لئے قاضی کمیٹی میتھاڈالوجی کی منظوری دی تھی۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے مراسلے میں کہا کہ فارمولے کے تحت صوبے کو6 ارب روپے کی پہلی ادائیگی ہوئی تھی، پن بجلی کے خالص منافع کی شرح 1اعشاریہ10 روپے فی کلوواٹ آور مقرر کیا گیا ہے۔

اُن کا مراسلے میں کہنا تھا کہ عبوری طریقہ کار میں مذکورہ شرح پر سالانہ 5 فیصد اضافہ بھی مقرر کیا گیا ہے، اسی طریقہ کار کے تحت واپڈا نے صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کو ادائیگیاں شروع کیں، خیبر پختونخوا حکومت نے اپنی تجاویز پلاننگ کمیشن کو ارسال کردی ہیں۔

مراسلے میں کہا گیا کہ مالی سال 17-2016 کے مطابق خیبرپختونخوا کے 128 ارب روپے بقایاجات کی تصدیق کی گئی ۔

مراسلے میں مزید کہا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو درپیش مالی بحران کے پیش نظر مسلئے کے فوری حل کی ضرورت ہے،خیبر پختونخوا کے عوام کو ان کے آئینی اور قانونی حقوق دلانے میں قائدانہ کردار ادا کریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: مراسلے میں کہا خیبر پختونخوا کہا گیا کہ علی امین کے مطابق پن بجلی کہا کہ

پڑھیں:

کے پی سے سینیٹ کی 11 نشستیں سال گزرنے کے بعد بھی خالی

صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہ ہونے سے ایوان بالا میں بھی 2024ء سے ریٹائرڈ ارکان کی جگہ خیبر پختونخوا سے نئے ارکان ایوان بالا نہ پہنچ سکے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی خالی 11 نشستوں پر ایک سال گزرنے کے بعد بھی الیکشن نہ ہو سکا۔ صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہ ہونے سے ایوان بالا میں بھی 2024ء سے ریٹائرڈ ارکان کی جگہ خیبر پختونخوا سے نئے ارکان ایوان بالا نہ پہنچ سکے۔ سیاسی کھینچا تانی کے باعث سینیٹ میں خیبر پختونخوا کو 2024 سے نمائندگی نہ مل سکی، 2018 کے سینیٹرز 2024 میں ریٹائرڈ ہوئے تو ان کی جگہ نئے ارکان کا انتخاب نہ ہو سکا۔

خیبر پختونخوا میں 2 اپریل کو 7 جنرل اور دو خواتین اور دو ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر الیکشن ہونا تھا، لیکن صوبائی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہ ہونے کی وجہ سے سینیٹ الیکشن بھی التواء کا شکار ہوگئے۔ صوبائی اسمبلی میں 7 جنرل نشستوں پر 16، خواتین کی دو نشتوں پر چار اور دو ٹیکنوکریٹ نشستوں پر چار امیدوار تھے۔

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور نے بجلی کے خالص منافع کی مد میں بقایاجات کیلئے وزیراعظم کو مراسلہ ارسال کر دیا
  • خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں دفعہ 144 نافذ
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی کے گھر پر نامعلوم افراد کی فائرنگ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا واجب الادا 75 ارب روپے کی ادائیگی کے لیے وزیراعظم کو خط
  • وزیراعلی کے پی نے پن بجلی کے خالص منافع کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے وزیراعظم کو مراسلہ ارسال کر دیا
  • علی امین گنڈاپور کا وزیراعظم کو پن بجلی منافع کے بقایاجات کی ادائیگی کیلئے خط
  • کے پی سے سینیٹ کی 11 نشستیں سال گزرنے کے بعد بھی خالی
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی کو عید کی مبارکباد
  • محض 12 سال کی عمر میں موٹیویشنل اسپیکر، ٹرینر اور لکھاری بچہ کون ہے؟