آئی پی ایل؛ ٹکٹوں کیلئے فرنچائز کو بلیک میل کیے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
کرکٹ ایسوی ایشن آف حیدرآباد کا معروف فرنچائز کو ٹکٹوں کیلئے بلیک میل کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جارحانہ کھیل کے باعث مشہور انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) معروف فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد اور کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایسوسی ایشن کے صدر جگن موہن راؤ فرنچائز کو ملنے والے 10 فیصد اضافی ٹکٹیں (3900 ٹکٹس فی میچ) سے ٹکٹ مانگ رہے ہیں اور انکار پر فرنچائز کو بلیک میل کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: "کیا ملائیکہ اروڑا، سنگاکارا کی قربیتں بڑھ رہی ہیں"
لکھنؤ سپر جائنٹس اور سن رائزرز حیدرآباد کے درمیان میچ سے قبل ایسوسی ایشن کے صدر نے حریف ٹیم کے مالکان کو الاٹ کیے گئے کارپوریٹ باکس کو لاک کردیا جہاں لکھنؤ کے مالک سنجیو گوئنکا کو بٹھایا جانا تھا، یہ اقدام 20 اضافی ٹکٹس حاصل کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: سابق بھارتی کرکٹر نے کوہلی کی فرنچائز کو "غریب" کہہ ڈالا
سن رائزرز حیدرآباد نے حیدر آباد ایسوسی ایشن کو لکھے گئے خط میں صدر جگ موہن راؤ پر الزام لگایا ہے کہ وہ دھمکیوں پر اُتر آئے ہیں اور بلیک میلنگ کا راستہ اپنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: "اگر آپکا نام روہت شرما نہ ہوتا تو ٹیم میں جگہ نہیں تھی"
آئی پی ایل کے آغاز پر صدر نے ہمیں اور عملے کو دھمکیاں دیں پھر میچ سے کچھ دیر قبل حریف ٹیم کے مالک کو الاٹ ہوا روم لاک کردیا گیا، ہمیں دیگر ملازمیں سے شکایت نہیں کیونکہ وہ ہمارے ساتھ تعاون کررہے ہیں۔
فرنچائز کا کہنا ہے کہ حیدرآباد ایسوسی ایشن کے صدر اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایسوسی ایشن کے صدر فرنچائز کو
پڑھیں:
میانمار میں ہولناک زلزلہ کیوں آیا؟ سنسنی خیز انکشاف
میانمار میں آنے والے 7.7 شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی ہے۔ قدرتی آفت کے نتیجے میں 2800 کے قریب اموات ہوئیں ہیں جبکہ ہزاروں افراد زخمی ہیں۔ تاہم، سائنس دانوں نے اس زلزلے کے سبب کا پتہ لگا لیا ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق یہ زلزلہ ’سپر شیئر‘ رپچر کی وجہ سے پیش آیا ہے۔ سپر شیئر زلزلے ایسے زلزلے ہوتے ہیں جس میں فالٹ (زیر زمین چٹانوں کے درمیان دراڑ) کے پھٹنے کی رفتار، زلزلے کے بعد پیدا ہونے والی لہروں (ایس-ویوز) سے زیادہ ہوجاتی ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ زلزلے کے دوران ٹوٹنے والی ارضیاتی فالٹ (وسیع ساگائینگ فالٹ جو کہ برما اور سنڈا ٹیکٹونک پلیٹس کے درمیان ہے) ممکنہ طور پر بہت تیزی سے اور 400 کلو میٹر تک کے فاصلے پر پھٹی جو اس شدید زلزلے کا سبب بنی۔
یونیورسٹی آف لندن کے ایک ماہر آئن واٹکنسن کا کہنا تھا کہ یہ زلزلہ ساگائینگ فالٹ پر پیش آیا ہے۔ یہ ایک ایسا بڑا ٹیکٹونک اسٹرکچر ہے جس پر بھارت اور مغربی میانمار سمیت باقی جنوب مشرقی ایشیاء کی شمالی حرکت ہوتی ہے۔
ایک اور ماہر برائن بیپٹائی کا کا کہنا تھا کہ یہ دھماکا شمال سے جنوب کی جانب ایک منٹ کے اندر پھیلا۔