مستونگ: اختر مینگل کی سربراہی میں بی این پی کا دھرنا جاری، خواتین کی رہائی کیلئے 2 دن کی ڈیڈ لائن
اشاعت کی تاریخ: 1st, April 2025 GMT
مستونگ: اختر مینگل کی سربراہی میں بی این پی کا دھرنا جاری، خواتین کی رہائی کیلئے 2 دن کی ڈیڈ لائن WhatsAppFacebookTwitter 0 1 April, 2025 سب نیوز
کوئٹہ: سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی اختر مینگل کا کہنا ہے کہ اگر 2 دن میں گرفتار خواتین کو رہا نا کیا گیا تو کوئٹہ کی جانب مارچ کرینگے۔
تفصیلات کے مطابق لک پاس مستونگ پر بی این پی (مینگل) کا دھرنا اختر مینگل کی قیادت میں پانچویں روز بھی جاری ہے۔
دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا،ماورائے آئین خواتین کی گرفتاری قابل قبول نہیں، 2 دن میں خواتین کو رہا نہ کیا گیا تو کوئٹہ کی جانب مارچ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ خواتین کی رہائی تک واپس نہیں آئیں گے اور احتجاجی دھرنا جاری رہے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اختر مینگل خواتین کی
پڑھیں:
اختر مینگل کے بعد جمہوری وطن پارٹی نے بھی لانگ مارچ کا اعلان کر دیا
بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا کہ آج میں اعلان کرتا ہوں کہ 6 اپریل کو صبح 9 بجے ہم کوئٹہ کی جانب اپنے مارچ کا آغاز کریں گے۔
انہوں نے اس بات اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پوسٹ کیے گئے اپنے ایک بیان میں کیا۔
آج میں اعلان کرتا ہوں کہ 6 اپریل کو صبح 9 بجے ہم کوئٹہ کی جانب اپنے مارچ کا آغاز کریں گے۔ ہم نے اس نااہل اور جعلی حکومت کو بارہا سمجھانے کی کوشش کی، مگر انہوں نے ہماری بات سننا تو دور، تسلیم کرنا بھی گوارا نہ کیا۔ اب ہماری آواز کوئٹہ کی گلیوں میں گونجے گی۔ ہمارا مارچ پُرامن ہے،…
— Akhtar Mengal (@sakhtarmengal) April 3, 2025
اختر مینگل نے کہا ہے کہ ہم نے اس نااہل اور جعلی حکومت کو بارہا سمجھانے کی کوشش کی، مگر انہوں نے ہماری بات سننا تو دور، تسلیم کرنا بھی گوارا نہ کیا۔ اب ہماری آواز کوئٹہ کی گلیوں میں گونجے گی۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان حکومت ڈائیلاگ کے لیے تیار، سردار اختر مینگل تعاون کریں: ترجمان صوبائی حکومت
انہوں نے کہا کہ ہمارا مارچ پُرامن ہے اور اگر اس پُرامن احتجاج کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور اسٹیبلشمنٹ پر عائد ہوگی۔ میں ہر بلوچ اور پشتون سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی بہنوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔
جمہوری وطن پارٹی کا لانگ مارچدوسری جانب جمہوری وطن پارٹی کی جانب سے بھی ڈیرہ بگٹی سے کوئٹہ کی جانب جمعہ کے روز لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔
جمہوری وطن پارٹی کے صوبائی رہنما ایڈوکیٹ محمد ابراہیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نواب گہرام بگٹی نے بلوچ خواتین ماہ رنگ بلوچ سمی دین بلوچ سمیت دیگر رہنماوں کی رہائی کیلئے 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا۔ الٹی میٹم کے بعد سمیع دین بلوچ کو حکومت سندھ نے رہا کردیا۔ جس کا جمہوری وطن پارٹی نے خیر مقدم کیا۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا آغاز 72 گھنٹے گزانے کے بعد 4 اپریل کوہونا تھا۔ مگر ہمارے لانگ کو روکنے کے لیے حکومت نے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال شروع کر دیا۔
ایڈوکیٹ محمد ابراہیم نے کہا کہ لانگ مارچ کو روکنے کے لیے ہرجائز و ناجائز حربے اور ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں۔حکومت سندھ کارکنان کو ہراساں کررہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اختر مینگل کو سینیٹ گیلری سے کیوں نکالا گیا؟
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ ہر صورت میں ہوگا کل لانگ مارچ اکبر بگٹی کے قلعے سے روانہ ہوگا۔ جمہوری وطن پارٹی سیاسی جماعت ہے اور لانگ مارچ ہمارا آئینی حق ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اخترمینگل ایڈوکیٹ محمد ابراہیم جمہوری وطن پارٹی کوئٹہ لانگ مارچ