اسرائیل  نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے گڑھ پر حملہ کیا جس کے  نتیجے میں ایرانی حمایت یافتہ تنظیم کے  3 کارکن شہید اور  7 زخمی  ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق لبنان کی وزارت صحت نے منگل کے روز بیروت پر ایک اسرائیلی حملے میں کم از کم تین افراد کی اموات کی تصدیق کی جب کہ  اسرائیل نے 4 ماہ کی جنگ بندی کے دوران ملک کے دارالحکومت پر دوسرے حملے کا اعلان کیا۔

اپنے ایک بیان میں اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس نے لبنان کی جانب سے راکٹ فائر کیے جانے کے جواب میں شہر پر حملہ کرنے کے چند دن بعد حزب اللہ کے کارکنوں کو نشانہ بنایا۔

لبنان کی قومی خبر رساں ایجنسی  نے لبنان کی وزارت صحت کے اعداد و شمار  کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ حزب اللہ کے مضبوط گڑھ دحیہ میں کیے گئے حملے میں تین کارکن شہید اور سات زخمی ہوئے۔

جائے وقوع پر موجود اے ایف پی کے فوٹوگرافر نے بتایا کہ حملے میں کثیر المنزلہ عمارت کی اوپر کی 2 منزلیں تباہ ہوگئیں، جب کہ خوفزدہ رہائشی اپنے گھروں سے باہر نکل آئے، فوٹوگرافر نے امدادی کارکنوں کو کم از کم تین زخمیوں کو ریسکیو کرتے ہوئے دیکھا۔

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ راکٹ حملے کے جواب میں فوج لبنان میں کسی بھی خطرے کے خلاف حملہ کرے گی

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: حزب اللہ کے لبنان کی

پڑھیں:

اسرائیل کے حملوں میں اضافہ، مزید 21 فلسطینی شہید، غزہ میں آٹے کا بھی بحران

وسطی اور جنوبی غزہ میں بدھ کی صبح سے اب تک اسرائیلی حملوں میں غزہ بھر میں کم از کم 21 شہید ہو چکے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ: عید کے موقعے پر اسرائیلی بمباری، 5 بچوں سمیت 8 افراد شہید

الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔

شمال مشرقی علاقے رفح میں اسرائیلی حملے میں 2 افراد شہید ہو گئے تھے جہاں اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ وہ بڑے علاقوں پر قبضہ کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر حملے کر رہی ہے۔

غزہ میں خوراک کی شدید قلت، آٹے کا بحران

دریں اثنا اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے ساتھ ہی تباہ حال علاقے کو ایک بار پھر غذائی مواد بالخصوص آٹے کی قلت کے بڑے بحران کا سامنا ہے۔

بیکری مالکان کی ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ روز غزہ کی پٹی کے وسطی علاقوں کی تمام بیکریوں نے کام روک دیا تھا۔

جس کی وجہ ایندھن، گیس اور آٹے کا ختم ہو جانا ہے۔ اس طرح اہل غزہ کے بیچ قحط کے پھیلنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

ادھر اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کا یہ کہنا کہ غزہ میں غذائی ذخیرہ طویل عرصے کے لیے کافی ہے جو کہ یہ ایک بے ہودہ دعویٰ ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوژارک نے نیویارک میں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اہم انسانی گزر گاہوں کے راستے آنے والی اقوام متحدہ کی ترسیل کے خاتمے پر ہیں۔

مزید پڑھیے: غزہ: اسرائیل کی بمباری سے 3 دنوں میں 200 بچوں سمیت 500 سے زائد فلسطینی شہید

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی خوراک پروگرام نے اپنی بیکریاں تفریح کے لیے بند نہیں کی ہیں۔ انہون نے م زید کہا کہ اگر آٹا نہیں ہو گا اور پکانے کے لیے گیس نہیں ہو گی تو پھر بیکریاں کھلی رکھنا ممکن نہیں ہو گا۔

عالمی خوراک پروگرام نے تصدیق کی ہے کہ غزہ کی پٹی میں اس کے سہارے چلنے والی تمام 25 بیکریاں ایندھن اور آٹے کی قلت کے سبب بند کر دی گئی ہیں۔

اس سے قبل گزشتہ روز فلسطینی امور سے متعلق اسرائیلی کمیٹی نے کہا تھا کہ اگر حماس شہریوں کو حاصل کرنے کی اجازت دے تو غزہ کی پٹی میں طویل عرصے تک کافی ہونے والی خوراک موجود ہے۔

7 اکتوبر 2023 غزہ کی پٹی میں اسرائیلی جنگ شروع ہونے کے بعد سے خوراک کی تقسیم کے مراکز کے سامنے طویل قطاریں اور امدادی ٹرکوں کی جانب ہجوم کا لپکنا، 20 لاکھ کی آبادی والی غزہ کی پٹی میں معمول کا منظر بن گیا۔

مزید پڑھیں: غزہ: اسرائیلی پابندی کے باعث اشیائے ضررویہ کی قلت

ادھر اقوام متحدہ کی ایجنسیاں ایک سے زیادہ بار خبردار کر چکی ہیں کہ غزہ کی پٹی میں کئی علاقوں میں قحط کا خطرہ منڈلانا شروع ہو گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

غزہ غزہ میں آٹے کا بحران غزہ میں خوراک کی قلت مزید شہادتیں

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے حملوں میں اضافہ، مزید 21 فلسطینی شہید، غزہ میں آٹے کا بھی بحران
  • غزہ میں صیہونی فوج کے تازہ حملوں میں 322 بچے شہید ہو چکے ہیں، یونیسیف
  • ضاحیہ پر اسرائیلی حملے میں مزاحمتی کمانڈر حسن علی بدیر کی شہادت
  • اسرائیل کا بیروت پر فضائی حملہ، 3 افراد شہید
  • غزہ: اسرائیلی حملے میں شہید 15 لاپتہ امدادی کارکنوں کی لاشیں ایک ہفتے بعد مل گئیں
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی حملے کی دھمکی، آیت اللہ خامنہ ای کا بھی سخت جواب
  • کٹلانگ آپریشن: 17 خارجی ہلاک، کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا: عطا تارڑ
  • اسرائیل غزہ پر حملے بند کر کے جنگ بندی پر عمل کرے: میکرون
  • اسرائیلی حملے جاری، 5 بچوں سمیت 20 فلسطینی شہید، غزہ میں عید کی خوشیاں ماتم میں تبدیل