اسلام آباد(نیوزڈیسک)حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو واپس بھیجنے کی ڈیڈ لائن آج 31 مارچ کو ختم ہوگئی۔پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 8لاکھ 85ہزار902 تک پہنچ چکی ہے

جبکہ واپسی کا یہ سلسلہ جاری اور ساری ہے۔حکومت پاکستان کے فیصلے کے مطابق ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن ختم ہوگئی ہے۔اب چونکہ مقررہ تاریخ گزر گئی ہے اس لیے متعلقہ افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی اب ڈپورٹیشن کا عمل شروع کر دیا جائے گا، افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو باعزت واپسی کے لیے کافی وقت دیا جا چکا ہے۔
شین وارن کی موت کی اصل وجہ چھپائی گئی، برطانوی اخبار کا دعویٰ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز

پڑھیں:

عید کی تعطیلات کے بعد افغان مہاجرین کی ملک بدری کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ

دنیا میں کوئی اور ملک اتنی بڑی تعداد میں مہاجرین کو اتنے طویل عرصے تک پناہ نہیں دے سکا، لیکن پاکستان نے ہمیشہ افغان بھائیوں اور بہنوں کیلئے اپنے دروازے کھلے رکھے۔ دہشت گردی، معاشی بحرانوں اور سکیورٹی خدشات کے باوجود، پاکستان نے کبھی بھی افغان مہاجرین سے منہ نہیں موڑا اور ان کی عزت، سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنایا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے عید کی تعطیلات کے بعد سے غیر قانونی افغان مہاجرین کی ملک بدری کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 40 سال سے زائد عرصے تک، پاکستان افغان مہاجرین کیلئے ایک مضبوط سہارا رہا ہے، انہیں پناہ، روزگار اور تعلیم فراہم کی، حالانکہ خود پاکستان کو شدید اقتصادی مشکلات کا سامنا تھا۔ دنیا میں کوئی اور ملک اتنی بڑی تعداد میں مہاجرین کو اتنے طویل عرصے تک پناہ نہیں دے سکا، لیکن پاکستان نے ہمیشہ افغان بھائیوں اور بہنوں کیلئے اپنے دروازے کھلے رکھے۔ دہشت گردی، معاشی بحرانوں اور سکیورٹی خدشات کے باوجود، پاکستان نے کبھی بھی افغان مہاجرین سے منہ نہیں موڑا اور ان کی عزت، سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنایا۔ پاکستان نے افغان تنازعے کا سب سے زیادہ بوجھ اٹھایا، ہزاروں جانوں کی قربانی دی اور اربوں ڈالر کا اقتصادی نقصان برداشت کیا، لیکن اس کے باوجود ان مہاجرین کو تنہا نہیں چھوڑا۔

عالمی برادری پاکستان کی مہاجرین کیلئے بے مثال خدمات کو سراہتی ہے، لیکن حقیقی ذمہ داری کا تقاضا یہ ہے کہ ایک منظم، قانونی اور منصفانہ وطن واپسی کا عمل یقینی بنایا جائے۔ دنیا صرف مہاجرین کے حقوق کی بات کرتی ہے، لیکن پاکستان نے عملی اقدامات کرکے لاکھوں افغان مہاجرین کو سہارا دیا، یہاں تک کہ جب عالمی امداد بھی ناکافی تھی۔ پاکستان کی سخاوت بے مثال رہی ہے، لیکن طویل المدتی استحکام کیلئے پائیدار حل ضروری ہے، وقت آگیا ہے کہ دنیا پاکستان کی بے پناہ قربانیوں کو تسلیم کرے اور افغان مہاجرین کی محفوظ اور باوقار واپسی کو یقینی بنانے میں مدد کرے، بجائے اس کے کہ ایک خودمختار ملک کو اس کے اپنے قوانین پر عمل درآمد کرنے پر ناحق تنقید کا نشانہ بنایا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • عید کی تعطیلات کے بعد افغان مہاجرین کی ملک بدری کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ
  • افغان شہریوں کی ملک بدری کا عمل شروع نہ کیا جائے، افغانستان
  • افغان حکومت کا پاکستان سے پناہ گزینوں کی ملک بدری شروع نہ کرنے کا مطالبہ
  • افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کی ڈیڈ لائن ختم، آج واپس بھیجنے کا عمل شروع ہوگا
  • غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی واپسی کی ڈیڈ لائن ختم
  • افغان مہاجرین کی رضاکارانہ واپسی کی ڈیڈ لائن ختم، آج سے بھیجنے کا عمل شروع
  • افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے باشندوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن ختم
  • غیر قانونی افغانوں کیلئے واپسی کی مہلت کا آج آخری دن، کل سے کارروائی ہو گی
  • پاکستان میں افغان مہاجرین کی ازخود واپسی کی ڈیڈلائن ختم، ملک بدری کا عمل شروع