سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی معاشی پالیسیاں پوری طرح ناکام ہے، بھارت میں اتنی بے روزگاری پہلے کبھی نہیں تھی۔ اسلام ٹائمز۔ سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت پر ملک کو معاشی بحران میں پھنسانے کا الزام لگایا۔ لکھنؤ کے ہوٹل تاج میں ایک تقریب میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں سے بینکنگ سیکٹر مفلوج ہوگیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی نے کاروبار کے لئے صرف گنتی کے کاروباریوں کو موقع دیا ہے، بقیوں کے سامنے مسائل کھڑے کردئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی، بے روزگار عروج پر ہے پھر بھی حکومت تیسری بڑی معیشت ہونے کا دعوی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی تیسری معیشت میں 80 کروڑ لوگ سرکاری راشن پر جینے کو مجبور ہیں، حکومت بتائے کہ ان کی فی کس آمدنی کیا ہے۔

سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی معاشی پالیسیاں پوری طرح ناکام ہے، ملک میں اتنی بے روزگاری پہلے کبھی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے پاس نوکری، یا روزگار نہیں ہے، کاروبار اور تجارت میں خواتین کو موقع نہیں دیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم ای سیکٹر اور زرعی سیکٹر کو بڑھاوا دیا جانا چاہیئے، ایم ایس ایم ای سیکٹر میں پیمنٹ میں داخیر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی حکومتوں نے ہمیشہ کاروبار کو آسان کرنے کے لئے فیصلے کئے۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی حکومت میں ہم کاروباریوں اور صنعت کاروں کے کاروبار کو آسان بنانے کا کام کریں گے، خواتین کو احترام اور تحفظ ملے گا، انہیں کاروبار کرنے کا موقع دیا جائے گا۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ بی جے پی بی جے پی حکومت کی انہوں نے کہا کہ اکھلیش یادو

پڑھیں:

کانگریس کمیٹی نے وقف ترمیمی بل پر تیاری شروع کردی، ملیکارجن کھڑگے

میٹنگ میں اپوزیشن نے بل پر بحث کیلئے 12 گھنٹے کا وقت مانگا جبکہ مودی حکومت نے کم وقت رکھنے پر زور دیا، اس موضوع پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تلخ نوک جھونک ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ وقف ترمیمی بل بدھ کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ بی جے پی نے اپنے سبھی اراکین پارلیمنٹ سے کل ایوان میں موجود رہنے کے لئے کہا ہے۔ دوسری جانب بل کی مخالفت کررہی کانگریس نے بھی کمر کس رکھی ہے۔ کانگریس نے اپنے سبھی اراکین پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ کل پارلیمنٹ میں موجود رہیں۔ ساتھ ہی صبح 9:30 بجے راہل گاندھی کے ساتھ اراکین پارلیمنٹ کی بڑی میٹنگ ہوگی۔ اس میں بھی سبھی اراکین پارلیمنٹ کی موجودگی لازمی ہے۔ اس میٹنگ سے پہلے منگل کی شام 6 بجے کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے کے ساتھ اپوزیشن پارٹیوں کے فلور لیڈران کی میٹنگ ہوگی۔

ایوان میں بل آنے سے پہلے منگل کو پارلیمنٹ اسپیکر اوم برلا کی صدارت میں بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں اپوزیشن نے بل پر بحث کے لئے 12 گھنٹے کا وقت مانگا۔ جبکہ حکومت نے کم وقت رکھنے پر زور دیا۔ اس موضوع پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان تلخ نوک جھونک ہوئی۔ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر میٹنگ چھوڑ کر باہر آگئے۔ پارلیمنٹ میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے کہا کہ ہم میٹنگ سے باہر اس لئے آئے کیونکہ حکومت اپنا ایجنڈا تھوپ رہی ہے۔ اپوزیشن کو موقع ہی نہیں دیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے وقف ترمیمی ایکٹ پر جامع بحث کا مطالبہ کیا ہے، لیکن ہمارے خیالات کو نہیں سنا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاست منی پور میں صدر راج کے نفاذ کی تجویز کے لئے مناسب وقت مختص کرنے کی درخواست کی ہے، لیکن ہمارے مشورے کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے قاعدہ 193 کے تحت ووٹر آئی ڈی اور انہیں آدھار کے ساتھ لنک کرنے کے فیصلے کے بارے میں بھی بحث طلب کی ہے۔ تمام اپوزیشن جماعتوں نے اس کا مطالبہ کیا ہے لیکن اس پر غور نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی اے سی کی میٹنگ میں برسر اقتدار پارٹی کی ہٹ دھرمی دکھائی دے رہی ہے، اپوزیشن کو کوئی جگہ نہیں دی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کانگریس کمیٹی نے وقف ترمیمی بل پر تیاری شروع کردی، ملیکارجن کھڑگے
  • فوج اور ریاست ملک میں قیام امن میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی، گورنر خیبرپختونخوا
  • ایس آئی ایف سی کا مثبت کردار: برآمدات میں اضافے کے باعث معاشی ترقی کی راہیں ہموار
  • عمران خان باعزت بری ہوں گے، وزیراعلیٰ گنڈا پور
  • مودی حکومت نے تعلیمی نظام کو کمزور کر دیا ہے، سونیا گاندھی
  • اگر ممتا بنرجی کی حکومت بنی رہی تو ہندوؤں کا وجود ختم ہوجائیگا، بی جے پی
  • موجودہ ماحول میں حکومت خود ہی انتشار کا شکار ہے: شاہد خاقان عباسی  
  • حکومت، ریاستی اداروں اور سرکاری بھتہ خوری نے معیشت کو تباہ کر دیا، لیاقت بلوچ
  •  حکومت، ریاستی اداروں اور سرکاری بھتہ خوری نے معیشت کو تباہ کر دیا، لیاقت بلوچ