حملوں سے یمنی عوام کو شکست نہیں دی جا سکتی، سید عباس عراقچی
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
اپنے ایک انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دشمن 10 سال سے یمنی عوام کے مستحکم عزم کو توڑنے کی کوشش میں ہے۔ لیکن اُسے ناکامی ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کہا کہ یمنی بہت با ہمت ہیں۔ وہ اپنے مقاصد کا بھرپور دفاع کرتے ہیں۔ امریکہ نے یمن کو اس وجہ سے نشانہ بنایا کیونکہ اس نے دیکھا کہ صنعاء مقاومت کرتے ہوئے کامیاب ہو رہا ہے۔ سید عباس عراقچی نے ان خیالات کا اظہار المسیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یمن پر جارحیت کا عمل شکست کھائے گا۔ دشمن 10 سال سے یمنی عوام کے مستحکم عزم کو توڑنے کی کوشش میں ہے۔ لیکن اُسے ناکامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ ایک یقینی امر یہ ہے کہ یمن کو حملوں اور جارحیت کے ذریعے ہرایا نہیں دی جا سکتا۔ آخر میں ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یمن پر جارحیت، ایران پر حملے کا مقدمہ ہے۔ اس طرح کے دعوے ہمارے لئے نئی بات نہیں کیونکہ ہم اس طرح کی کئی بڑھکیں سنتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تہران کبھی بھی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکے گا۔ ہم کسی کو بھی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے ساتھ طاقت کی زبان میں بات کرے۔ دشمن ایک دن اپنی دھمکیوں پر پچھتائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
حملہ ہوا تو جوہری ہتھیار کا حصول مجبوری ہوگی، علی لاریجانی
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے مشیر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کے حصول کی جانب نہیں بڑھ رہا۔
ایرانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر خامنہ ای کا کہنا تھا کہ ایران پر حملہ ہوا تو جوہری ہتھیار کے حصول کے سوا ایران کے پاس کوئی چارہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی غلطی ایران کو اپنا دفاع کرنے پر مجبور کرسکتی ہے۔
Post Views: 1