نیہا ککڑ کنسرٹ تنازع: آرگنائزرز نے گلوکارہ کے الزامات کو ’’جھوٹ‘‘ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
بھارتی گلوکارہ نیہا ککڑ کے آسٹریلوی شہر میلبورن میں ہونے والے کنسرٹ میں تاخیر سے پہنچنے کے معاملے نے ایک نیا موڑ اختیار کرلیا ہے۔
کنسرٹ منتظمین نے گلوکارہ کے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ اصل میں انہیں کنسرٹ کی وجہ سے بھاری مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
منتظمین کے مطابق، نیہا ککڑ نے کنسرٹ میں تین گھنٹے تاخیر سے پہنچ کر حاضرین کو ناراض کیا اور بعد میں سوشل میڈیا پر ان پر غیر پیشہ ورانہ رویے کا الزام لگایا۔ نیہا نے الزام لگایا تھا تکہ منتظمین ان کے پیسے لے کر فرار ہو گئے۔ لیکن منتظمین نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تمام ثبوتوں کے ساتھ نیہا ککڑ کے ’جھوٹ‘ کو بے نقاب کریں گے۔
منتظمین نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے نیہا ککڑ کےلیے تمام ضروری انتظامات کیے تھے، جن میں متعدد گاڑیاں اور فائیو اسٹار ہوٹل شامل ہیں۔ انہوں نے ان اخراجات کی ایک فہرست بھی شیئر کی ہے، جو 4.
A post shared by Beats Production (@beatsproductionau)
کنسرٹ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ نیہا ککڑ کو انہیں معاوضہ ادا کرنا چاہیے، کیونکہ ان کی وجہ سے انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
یاد رہے کہ نیہا ککڑ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں کہا تھا کہ انہوں نے میلبورن میں اپنے مداحوں کےلیے مفت پرفارم کیا، کیونکہ منتظمین ان کے اور ان کے بینڈ کے پیسے لے کر فرار ہوگئے تھے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا تھا کہ ان کے بینڈ کو نہ کھانا دیا گیا، نہ ہوٹل اور نہ ہی پانی۔
نیہا ککڑ کے ان الزامات اور منتظمین کے ردعمل کے بعد، سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نیہا ککڑ کے انہوں نے
پڑھیں:
کینسر اور الزائمر کے علاج میں آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا استعمال؟
آرٹیفیشیل انٹیلی جنس (اے آئی، مصنوعی ذہانت) نے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کیا لیکن اس سے قبل بھی اس میدان میں دلچسپ پیشرفت ہوئی، جس نے انسانیت کو صحت کے سنگین مسائل سے نمٹنے میں مدد دی۔
یونیورسٹی آف ٹورنٹو کے پروفیسر ڈاکٹر کامران خان بلیو ڈاٹ کمپنی کے بانی ہیں۔ یہ کمپنی بعض بیماریوں کی پیشگوئی کے لیے اے آئی استعمال کرتی ہے۔ انہوں نے ایک ایسا پلیٹ فارم تیار کیا ہے جو خبروں کی ویب سائٹس سے لے کر ایئر لائن کی بکنگ تک کے ذرائع سے لے کر 65 زبانوں میں روزانہ ایک لاکھ مضامین کی ٹریکنگ کرتا ہے۔
دسمبر 2019 میں انہوں نے چین کے ووہان مارکیٹ میں ایک نئے وائرس کا سراغ لگایا تھا۔ انہوں نے خبردار کیا تھا کہ یہ وائرس چین سے باہر پھیل جائے گا۔ انہوں نے کینیڈا میں اپنے گاہکوں کو مشورہ دیا کہ وہ ووہان جانے والے راستوں سے گریز کریں۔ خیال رہے کہ انہوں نے ایسا ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (عالمی ادارہ صحت) کی طرف سے کووڈ ایمرجنسی کا اعلان کرنے سے ایک ماہ قبل کہا تھا۔
مزید پڑھیں: چین نے ’ڈیپ سیک‘ کے بعد ’مینس‘ نامی حیران کن اے آئی ایجنٹ تیار کرلیا
انہوں نے جوب اے آئی استعمال کیا اسے ’نیرو اے آئی‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ اے آئی کا ایسا مخصوص نظام ہے جو کسی مخصوص مسئلے کے لیے وقف ہے۔ یہ چیٹ جی پی ٹی کی طرح عام مقاصد کے لیے استعمال ہونے والا اے آئی نہیں ہے۔
واضح رہے کہ چیٹ جی پی ٹی کو طویل طبی مسائل کے حل تلاش کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ وہ مسائل ہیں جن کا ڈاکٹروں کے پاس جواب نہیں۔ کینسر اور الزائمر کی بیماری کی دوائیں تلاش کرنے کے لیے اے آئی کا استعمال کیسے کیا جا رہا ہے۔
آکسفورڈ میں پوسٹ گریجویٹ طالب علم کٹ گالا گھیر نے مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ابتدائی مرحلے میں کینسر کا پتا لگانے کا ایک نیا طریقہ تلاش کیا ہے۔ وہ ایک ریاضی داں ہے۔ اس نے اپنی زندگی ریاضی کو حیاتیات پر لاگو کرنے کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی میں بہت سے دوسرے محققین کینسر کا علاج تلاش کرنے کے لیے اے آئی کا استعمال کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے تعلیمی اداروں میں اے آئی کلاسز اہم سنگ میل
واضح رہے کہ ہندوستان اور ایشیا، مشرق وسطیٰ، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے دیگر ممالک متعدی بیماریوں اور نایاب بیماریوں کا شکار ہیں۔ وہ اے آئی سے چلنے والے ٹولز بنانے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں جو بیماریوں کی جلد شناخت کرتے ہیں اور ان کے پھیلاؤ کی پیش گوئی کرتے ہیں۔ اس سے لاکھوں جانیں بچانے میں مدد ملے گی۔
وہ مشترکہ ڈیٹا سینٹرز اور مشترکہ تحقیقی مراکز قائم کر سکتے ہیں۔ ٹورنٹو میں واقع بلیو ڈاٹ کمپنی جیسی سیکڑوں کمپنیوں کی ترقی میں مدد کر سکتے ہیں۔ اے آئی کی مدد سے دنیا کی نصف آبادی کے لیے صحتمند مستقبل کی تلاش میں اس کے خطرات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
سائنسدان اے آئی کا غلط استعمال کرکے پوری دنیا میں تباہی برپا کرسکتے ہیں۔ کچھ اے آئی ماڈل انسانی ہدایت کے بغیر از خود بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ ہمیں محتاط رہنا چاہیے کہ جہاں اے آئی بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے، وہیں یہ مہلک بیماریاں بھی پیدا کر سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الزائمر اے آئی علاج کینسر