امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن---فائل فوٹو

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اس وقت ملک مشکل حالات میں ہے، سیاسی بحران ہے، اس وقت عید پریشان کن حالات میں آئی ہے۔

کراچی کے عید گاہ گراؤنڈ میں حافظ نعیم الرحمٰن نے مفتی تقی عثمانی کی امامت میں نماز عید ادا کی اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینی لوگ پریشانی سے دوچار ہیں، اس وقت غزہ میں ظلم و ستم کا بازار گرم ہے، مظلوم فلسطینیوں کو ہماری مدد کی ضرورت ہے، سب مسلمانوں کو فلسطینی مسلمانوں کی مدد کرنی چاہیے، کالج اور یونیورسٹی میں طلبہ کو غزہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔

صدر اور وزیراعظم سمیت اہم شخصیات نے عید کی نماز کہاں ادا کی؟

ملک بھر میں عیدالفطر مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے، صدر مملکت صدر زرداری اور وزیر اعظم شہبازشریف سمیت اہم سیاسی شخصیات نے اپنے اپنے آبائی علاقوں میں نماز عید ادا کی۔

ان کا کہنا ہے ملک میں بم دھماکے ہو رہے ہیں، بھارتی را ایجنٹس دندناتے پھر رہے ہیں، بلوچستان میں حالات خراب ہیں اس کے لئے ہمیں لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے، فوج اور عوام میں اعتماد اس وقت بحال ہوگا جب ہر کوئی اپنا کام کرے گا۔

انہوں نے کہا اس وقت یہکجہتی کا پیغام دیتے ہیں، امریکا کی حمایت مشکل میں ڈال سکتی ہے، کل مردان کا واقعہ بہت افسوسناک تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن

پڑھیں:

عید کے بعد پی ٹی آئی اور اپوزیشن کا کیا لائحہ عمل ہو گا؟

موجودہ حکومت کے قیام کے بعد سے ہی پاکستان تحریک انصاف احتجاج کر رہی ہے۔ اس نے پہلے عام انتخابات میں مینڈیٹ چوری ہونے کا الزام عائد کیا اور پھر موجودہ حکومت کو جعلی قرار دیتے ہو فوری طور پر حکومت ختم کرکے  نئے انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا اپوزیشن جماعتیں عید کے بعد مشترکہ احتجاج کرنے کے لیے تیار ہیں؟

پی ٹی آئی کے ساتھ محمود خان اچکزئی بھی ہم آواز نظر آئے۔ اپوزیشن کی بڑی جماعت جمعیت علمائے اسلام پی ٹی آئی کے ساتھ یک زبان نظر نہیں آئی۔ پی ٹی آئی نے جمعیت علمائے اسلام کو عید کے بعد احتجاج میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام نے پی ٹی آئی کے ساتھ احتجاج میں شامل ہونے کی مشروط حامی بھر لی ہے جبکہ مولانا فضل الرحمان کہہ چکے ہیں کہ وہ عید کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کریں گے۔

وی نیوز نے سیاسی تجزیہ کاروں سے گفتگو کی اور ان سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ عید کے بعد پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن کا کیا لائحہ عمل ہوگا۔

سینیئر صحافی و تجزیہ کار انصار عباسی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں میں اس وقت تو اتحاد نظر نہیں آرہا۔ انہوں نے کہا کہ جو اپوزیشن جماعتیں پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ دے رہی ہیں ان کی اتنی وقعت نہیں ہے اور جب تک جمعیت علمائے اسلام پی ٹی آئی کا ساتھ نہیں دے گی اپوزیشن حکومت پر کوئی زیادہ پریشر نہیں ڈال سکتی۔

مزید پڑھیے: عید کے بعد پی ٹی آئی کی احتجاجی حکمت عملی کیا ہوگی؟

انصار عباسی کا کہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی اور دیگر اپوزیشن کے ساتھ احتجاج میں شامل ہو جائیں اور ان کے کارکن بھی اس احتجاج کا حصہ بنیں تو یقینی طور پر وہ حکومت ہی نہیں بلکہ اسٹیبلشمنٹ کے لیے بھی ایک سنجیدہ چیلنج ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اپوزیشن کے احتجاج کوئی بڑی تبدیلی رونما نہیں کر سکے، سنہ 2014 میں اسٹیبلشمنٹ نے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف  احتجاج کیا تھا لیکن وہ احتجاج بھی اس وقت کامیاب نہیں ہوا تھا اور اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا تھا البتہ حکومت کے لیے وہ احتجاج ایک بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا تھا۔

سینیئر تجزیہ کار ابصار عالم نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عید کے بعد پی ٹی آئی اسی طرز کا احتجاج کرے گی جیسا کہ پہلے کرتی آئی ہے۔

ابصار عالم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کوشش ہوگی کہ وہ جمیعت علمائے اسلام کو بھی اپنے ساتھ اسے احتجاج میں شامل کرے اور اپنے کارکنان کے ساتھ ساتھ جمعیت علمائے اسلام کے کارکنان کو بھی سڑکوں پر لے کر آئے لیکن عید کے بعد اپوزیشن کے پاس احتجاج کرنے کا بہت قلیل وقت ہوگا کیونکہ موسم گرما سر پر ہے اور گرمیوں کے موسم میں لوگوں کو احتجاج کے لیے باہر نکالنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: عید کے بعد احتجاج ہوتا نظر نہیں آرہا، پی ٹی آئی اندرونی خلفشار کا شکار ہے، شیر افضل مروت

سینیئر صحافی احمد ولید نے کہا کہ اگر اپوزیشن عید کے بعد حکومت مخالف کسی بھی قسم کی کوئی تحریک چلاتی ہیں تو مجھے نہیں لگتا کہ وہ کامیاب ہو گی۔

احمد ولید نے کہا کہ اس وقت ملک کو دہشتگردی اور معیشت جیسے بڑے مسائل درپیش ہیں جبکہ دوسری جانب قومی حکومت بنانے کی بات فواد چوہدری نے کر دی ہے اور اگر اپوزیشن جماعتیں قومی حکومت کے قیام پر متفق ہو جاتی ہیں تو یہ مسائل بآسانی حل ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ عید کے بعد اپوزیشن جماعتیں قومی حکومت کی تشکیل کے لیے حکومت اور اداروں پر زور ڈالیں گی۔

یہ بھی پڑھیے: کیا عید کے بعد اپوزیشن جماعتیں مل کر احتجاج سے حکومت کو ٹف ٹائم دیں گی؟

احمد ولید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف بھی کہہ چکے ہیں کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں آئے گا اور بیرون ملک سرمایہ کاری نہیں آئے گی تب تک ملک ترقی نہیں کرے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن حکومت کا ساتھ دے تو ملک ترقی کی جانب بڑھ سکتا ہے اور اسی طرح دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑنے میں حکومت اختر مینگل اور محمود خان اچکزئی کی مدد سے اپوزیشن کو اپنے ساتھ ملا کر چلنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اپوزیشن اتحاد اپوزیشن احتجاج پاکستان تحریک انصاف جے یو آئی دہشتگردی عید کے بعد احتجاج مولانا فضل الرحمان

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کا امیر جماعت اسلامی اور سربراہ اے این پی کو فون، عید کی مبارکباد دی
  • عید کے بعد پی ٹی آئی اور اپوزیشن کا کیا لائحہ عمل ہو گا؟
  • بلوچستان میں حالات خراب ہیں، لائحہ عمل تیار کرنا چاہیئے، حافظ نعیم الرحمٰن
  • بلوچستان میں امن کیلئے ہر سطح پر تعاون کے لئے تیار ہے، چودھری شافع حسین
  • جماعت اسلامی کا عید کے بعد بجلی بلوں، آٹا و چینی مافیا کیخلاف تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • غزہ کا انتظام کار چھوڑنے پر رضامند ہیں، تاہم ہتھیار ہماری سرخ لکیر ہیں، باسم نعیم
  • وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے شانگلہ میں عیدالفطر کی نماز ادا کی، ملک و ملت کی ترقی کے لیے دعا
  • کینالز کا معاملہ :فیڈریشن پر حملے ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی کو کیا کرنا چاہیے ۔۔؟ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ بول پڑے
  • سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کراچی  لاوارث شہر: حافظ نعیم