دورہ نیوزی لینڈ میں کپتانی کا تاج شاداب خان کے سر پر سجنے سے رہ گیا،آل راؤنڈر کو ٹی 20 میں اہم ذمہ داری سونپنے کی تجویز بورڈ حکام  کی جانب سے مسترد کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے

تفصیلات کے مطابق دورئہ نیوزی لینڈ کیلیے اسکواڈ منتخب کرتے وقت پی سی بی نے پانچوں مینٹورز سرفراز احمد، ثقلین مشتاق، وقار یونس، مصباح الحق اور شعیب ملک سے بھی مشاورت کی تھی۔ 

اس سے قبل چیمپئنز ٹرافی میں ٹیم کی ناقص کارکردگی پر جب بعض ماہرین نے مینٹورز پر سوال اٹھائے تو انھوں نے اپنی صفائی میں کہا تھا کہ پلیئرز سلیکشن میں ان سے کوئی رائے نہیں لی گئی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ مینٹورز سے ملاقات کے بعد سلیکٹرز نے جو اسکواڈ منتخب کیا اس میں شاداب خان کو ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا کپتان مقرر کیا گیا تھا،انھوں نے اس کا جواز یہ دیا کہ وہ اپنی پی ایس ایل فرنچائز اسلام آباد یونائٹیڈ کی بھی قیادت کرتے ہیں،تجربہ کار ہونے کی وجہ سے نوجوان کھلاڑیوں کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔ 

البتہ پی سی بی حکام نے یہ تجویز مسترد کر دی کہ جو کھلاڑی اسکواڈ میں ہی نہیں ہے اسے کیسے قیادت سونپ سکتے ہیں، سلمان علی آغا دیگر طرز میں قومی ٹیم کے ریگولر ممبر ہیں وہ ٹی ٹوئنٹی میں بھی اچھا پرفارم کر سکتے ہیں، اس پر انھیں کپتان بناتے ہوئے شاداب کو نائب کی ذمہ داری سونپی گئی۔ 

سیریز میں پاکستان کو 4-1 سے بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، صرف تیسرے میچ میں حسن نواز کی سنچری نے فتح دلائی، سلمان علی آغا41.

75 کی اوسط سے 167 رنز بنا کر پاکستانی ٹاپ اسکورر ثابت ہوئے، شاداب خان نے 5 میچز میں 14.50 کی اوسط سے 58 رنز اسکور کیے تھے، بولنگ میں وہ 143 کی اوسط سے صرف ایک وکٹ حاصل کرسکے۔

اس کی وجہ نیوزی لینڈ کی اسپنرز کیلیے ناسازگار پچز بنیں، ٹیم کی بدترین شکستوں کے باوجود پی سی بی یہ فیصلہ کر چکا ہے کہ آئندہ برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ تک نوجوان کھلاڑیوں پر ہی انحصار کیا جائے گا، وہ جدید کرکٹ کے تقاضوں کے مطابق پرفارم کر سکتے ہیں۔ 

اسی سوچ کے تحت عثمان خان کو بھی متواتر اسکواڈ کے ساتھ رکھا جا رہا ہے لیکن وہ تاحال پرفارم کرنے میں ناکام رہے ہیں، البتہ نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں 39 رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے عبداللہ شفیق کے ساتھ83 رنز کی شراکت بنائی تھی،انجرڈ امام الحق کی عدم موجودگی میں انھیں اوپننگ کا موقع ملا۔

ذرائع کے مطابق فروری میں پاک بھارت چیمپئنز ٹرافی میچ سے قبل پی سی بی کی ایک اعلیٰ شخصیت نے کپتان محمد رضوان اور کوچ عاقب جاوید کو مشورہ دیا تھا کہ فخر زمان کی انجری کے سبب وہ عثمان خان سے اننگز کا آغاز کروائیں،انھوں نے اپنی زیادہ تر کرکٹ یو اے ای میں ہی کھیلی ہے، انھیں کنڈیشنز اور پچز کا بخوبی اندازہ ہے، وہ جارحانہ بیٹنگ سے بھارت کیلیے بڑا سپروائز ثابت ہو سکتے ہیں۔ 

البتہ اس تجویز کو اہمیت نہ دیتے ہوئے بابر اعظم کے ساتھ امام الحق کو اوپننگ کیلیے بھیجا گیا، وہ 26 بالز پر صرف 10 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے،بابر اپنی سابقہ تیسری پوزیشن پر کیویز کیخلاف پہلے ون ڈے میں 78 رنز کی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہے ہیں، عثمان اور عبداللہ  کی اوپننگ جوڑی کو ہی مزید مواقع دیے جانے کا امکان تھا لیکن عثمان کی انجری کے سبب اب پھر تبدیلی کرنا پڑے گی۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ سکتے ہیں پی سی بی

پڑھیں:

نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں سست رفتاری مہنگی پڑ گئی، قومی ٹیم پر جرمانہ عائد

پاکستان کرکٹ ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میچ میں سست رفتاری مہنگی پڑ گئی جس کی وجہ سے جرمانے کا سامنا کرنا پڑا۔

قومی ٹیم کو مقررہ وقت میں دو اوور کم کرانے پر میچ فیس کا 10 فیصد جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ میچ ریفری کی جانب سے کیا گیا، جو انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قوانین کے تحت سلو اوور ریٹ پر جرمانہ عائد کرنے کے مجاز ہیں۔

واضح رہے کہ ہفتے کے روز کھیلے جانے والے اس میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کو 73 رنز سے شکست دی تھی۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز جاری ہے، جس کا دوسرا میچ کل جبکہ تیسرا اور آخری میچ 5 اپریل کو کھیلا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • دوسرا ون ڈے، پاکستان کا ٹاس جیت کر نیوزی لینڈ کے خلاف بولنگ کا فیصلہ
  • پاکستانی ٹیم پر بھاری جرمانہ عائد کردیا گیا، وجہ کیا بنی؟ جانیں
  • نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں سست رفتاری مہنگی پڑ گئی، قومی ٹیم پر جرمانہ عائد
  • چیمپئنز ٹرافی کے بعد ٹیم کم بیک کرنا چا ہتی ہے: امام الحق
  • پاکستان کرکٹ ٹیم کی نیوزی لینڈ سے قوم کو عید کی مبارکباد
  • پاکستان کیخلاف نیوزی لینڈ کی بہترین برفارمنس، محمد یوسف تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے
  • پاکستان ٹیم کو سیریز بچانے کے لالے پڑ چکے
  • دوسرے ون ڈے سے قبل پاکستان کو بڑا دھچکا، اہم کھلاڑی ٹیم سے باہر
  • پہلے ون ڈے میں نیوزی لینڈ کی پاکستان کو 73رنز سے شکست