عمران خان رہائی کیمپ میں پی ٹی آئی کارکنوں کے پختونخوا حکومت کیخلاف نعرے
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
پشاور:
پی ٹی آئی کارکنوں نے عمران خان رہائی کیمپ میں پارٹی عہدے داروں کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے استعفے کا مطالبہ کردیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: کاٹلنگ میں دہشتگردوں کیخلاف کارروائی؛ عام شہریوں کی شہادت پر انکوائری کی جائیگی، وزیراعلیٰ کے پی
پاکستان تحریک انصاف کے سابق ضلعی صدر اور کارکنان نے خیبر پختون خوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف کے خلاف نعرے لگائے اور ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ۔
مزید پڑھیں: کرم میں راستے محفوظ بنانے کیلئے فریقین میں معاہدہ طے پایا ہے، بیرسٹر سیف
قبل ازیں پی ٹی آئی کے کارکنان نے بانی چیئرمین کی رہائی کے لیے قائم کیمپ میں نماز عید ادا کی اور پھر پی ٹی آئی رہنما اور سابق ضلع پشاور کے صدر عرفان سلیم نے صوبائی حکومت کے ترجمان کے خلاف نعرے لگائے اور کارکنان سے بھی بیرسٹر سیف کے خلاف نعرے لگوائے اور ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خلاف نعرے پی ٹی آئی کے خلاف
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم وفد کی قائمقام ڈی پی او کرم سے ملاقات، تحصیل میئر مولانا مزمل اور دیگر کارکنان کیخلاف ریاستی جبر کی مذمت
وفد نے کرم پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ پاراچنار کے چھ ماہ سے جاری محاصرے میں دہشتگردی کے واقعات میں اور ٹل پاراچنار روڈ کو محفوظ بنانے میں کرم پولیس کا کیا کردار رہا ہے؟ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاراچنار ضلع کرم کے ایک نمائندہ وفد نے قائمقام ڈی پی او کرم ایس پی مظہر جہان سے ڈی پی او آفس میں ملاقات کی۔ وفد کی نمائندگی ضلعی نائب صدر سید سرفراز علی شاہ، تحصیل صدر پیر سید مسرت کاظمی اور سیکرٹری سیاسیات ساجد کاظمی کر رہے تھے۔ ملاقات میں ضلع کرم کی مجموعی امن وامان کی مخدوش صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ تحصیل چئیرمین مولانا مزمل حسین فصیح کی جعلی مقدمات میں گرفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سید سرفراز نے کہا کہ ہم امن کے داعی ہیں اور ایم ڈبلیو ایم پاکستان اتحاد بین المسلمین پر یقین رکھتی ہے، مولانا مزمل حسین کی امن و امان کے حوالے سے خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، وہ عوامی نمائندے ہیں جن کے پاس عوامی مینڈیٹ ہے، انکو جعلی مقدمات میں گرفتار کرکے جیل میں رکھنا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے۔ جبکہ اسکے برعکس دہشتگرد آذاد گھوم پھر رہے ہیں، کرم پولیس کا ایم ڈبلیو ایم کرم کے رہنماؤں و کارکنان کے ساتھ یہ رویہ درست نہیں ہے جسکی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کرم پولیس کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ پاراچنار کے چھ ماہ سے جاری محاصرے میں دہشتگردی کے واقعات میں اور ٹل پاراچنار روڈ کو محفوظ بنانے میں کرم پولیس کا کیا کردار رہا ہے؟ دہشتگردوں کیخلاف کتنی FIR درج ہوئی ہیں اور کتنی گرفتاریاں ہوئی ہیں؟ کرم پولیس عوام کے سامنے یہ حقائق بیان کرے۔ انہوں نے کہا کہ ٹل سے لیکر علی زئی تک کانوائے میں پولیس نے رشوت کا بازار گرم کیا ہوا ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاراچنار کے بعض علاقوں جیسے خرلاچی، بوڑکی، نستی کوٹ، شینگگ اور کنج علیزئی کے بیگناہ عوام پر پولیس کلیرئنس سرٹیفکیٹ بند کرنا بنیادی انسانی حقوق کی پامالی و خلاف ورزی ہے۔ اس پابندی کو فوری طور ختم کیا جائے اور عوام کو مشکلات کی بجائے سہولیات فراہم کیں جائیں۔ایس پی مظہر جہان نے بعض معاملات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ڈی پی او کرم سے ڈسکس کرکے راست اقدامات اٹھائے جائیں گے۔