عمران خان کو بھی عید کی بہت مبارک ہو: شرجیل میمن
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے بانئ پی ٹی آئی کو بھی عید کی مبارکباد دیتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ وہ جب بھی باہر نکلیں مثبت سیاست کریں۔
ٹنڈوجام میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ کوئی کینال منظور نہیں ہوئی، کینال منظور کرنے کے لیے فورم ہیں، اس پروجیکٹ کو اب تک اپروول نہیں ملی ہے، پہلے ہی 50 فیصد پانی کی کمی ہے، پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر کسی بھی کینال کے خلاف تھی ہے اور مرتے دم تک رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایک ایک انچ کی ترقی چاہتے ہیں، صدر آصف زرداری نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ وہ اس پروجیکٹ کو منظور نہیں کر سکتے، صدر کے پاس پروجیکٹ منظور کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے، پیپلز پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ اس وقت پبلک کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔
ان کا کہنا ہے وزیراعظم صاحب آپ اس معاملے میں مداخلت کریں، اعلان کریں کہ یہ پروجیکٹ ختم کیا جاتا ہے، اگر وزیراعظم اعلان کردیں تو ہم شکر گزار ہوں گے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے بانئ پی ٹی آئی کو بھی عید کی مبارکباد دیتے ہوئے مشورہ دیا ہے کہ وہ جب بھی باہر نکلیں مثبت سیاست کریں۔
ٹنڈوجام میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ کوئی کینال منظور نہیں ہوئی، کینال منظور کرنے کے لیے فورم ہیں، اس پروجیکٹ کو اب تک اپروول نہیں ملی ہے، پہلے ہی 50 فیصد پانی کی کمی ہے، پیپلز پارٹی دریائے سندھ پر کسی بھی کینال کے خلاف تھی ہے اور مرتے دم تک رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایک ایک انچ کی ترقی چاہتے ہیں، صدر آصف زرداری نے جوائنٹ سیشن میں کہا کہ وہ اس پروجیکٹ کو منظور نہیں کر سکتے، صدر کے پاس پروجیکٹ منظور کرنے کا اختیار ہی نہیں ہے، پیپلز پارٹی یہ سمجھتی ہے کہ اس وقت پبلک کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔
ان کا کہنا ہے وزیراعظم صاحب آپ اس معاملے میں مداخلت کریں، اعلان کریں کہ یہ پروجیکٹ ختم کیا جاتا ہے، اگر وزیراعظم اعلان کردیں تو ہم شکر گزار ہوں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کو کینال منظور پیپلز پارٹی منظور نہیں
پڑھیں:
ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے ، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ
پروپیگنڈاکیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے،صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مظوری نہیں دی۔ صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی،اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے
کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، سندھ کے مفاد کے خلاف کوئی منصوبہ نہیں بن سکتا۔سی سی آئی میں معاملہ آئے بغیر اس پر یہ کچھ نہیں کر سکتے، وزیراعلیٰ سندھ کی میڈیا سے گفتگو
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، وفاقی حکومت پیپلزپارٹی کے بغیر نہیں چل سکتی،ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے ،کراچی میں سینئرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ طاقت ہے کہ سندھ کے مفاد کے خلاف کوئی منصوبہ نہیں بن سکتا۔وقت آنے پر اس طاقت کا اظہار بھی کریں گے ۔سی سی آئی میں معاملہ آئے بغیر اس پر یہ کچھ نہیں کر سکتے ۔ہم نے لڑنے اور بندوق اٹھانے کا نہیں کہا بلکہ ہم نے آئینی راستہ اپنایا ہے ۔کالاباغ ڈیم کا بھی لوگ کہتے تھے بن رہا ہے ۔ اب یہی صورتحال چولستان کینال پر کی جارہی ہے ۔ اس وقت ملک میں سب سے اہم پانی کا معاملہ ہے ۔آئین کے مطابق صدر نئی کینالز کی منظوری نہیں دے سکتے ۔صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مظوری نہیں دی۔ صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی۔انہوں نے کہا کہ صدر آصف زرداری کی زیرصدارت میٹنگ ہوئی۔ صدر کو کہا گیا کہ آپ کو ایری گیشن پر بریفنگ دیںگے ۔ صدر زرداری نے کہا اچھی بات ہے صوبوں سے بات کریں۔اس اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے ۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ایک اجلاس کے آپ کینال بنا سکتے ہیں۔صدرآصف زرداری نے بھی پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں واضح کہا کہ دریائے سندھ پر نئی کینالز پر اعتراض ہے ۔ ارسا نے پانی کا سرٹیفکیٹ ہی غلط دیا ہے ۔ ایک تو پانی دریا میں ہے ہی نہیں۔ پنجاب حکومت کے مطابق اپنا حصہ کا پانی چولستان کینال میں شامل کیا جائے گا۔ کیا پنجاب کے ان کسانوں اور چیف انجینئر سے پوچھا گیا ہے ۔ پنجاب حکومت کے پروپوزل میں چولستان کو آباد کرنے کا ذکر تھا۔ 17جنوری 2024 کو معاملہ ارسا میں گیا جس کے بعد ارسا نے اس منصوبے کی منظوری دی۔ ایکنک میں چولستان کے نام کے بغیر6 کینال معاملہ آیا۔ کینال کا معاملہ آیا تو سندھ کے نمائندے نے اعتراض کیا۔ ارسا کے سرٹیفکیٹ کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے ۔گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ انڈس ریور سسٹم میں پانی کی کمی کا مکمل ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے ۔نگران حکومت میں واپڈا اسٹڈی کرتی ہے اور وہ عجیب قسم کی اسٹڈی ہے کہ دیامر باشا ڈیم بننے کا بعد 60لاکھ ایکڑ پانی ملے گا۔ نگران حکومت نے بھی اس بات پر اعتراض کیا اس کے کچھ دن بعد پنجاب حکومت ایک کینال نکالنے کی تجویز دیتی ہے ۔ دریائے چناب سے پانی لیں گے ، چولستان کینال بنانے کا کہا جس پر ہمیں اعتراض ہے ۔ دریائے سندھ میں بھی پانی کی کمی کا مکمل ریکارڈ ہے ۔ محکمہ ایریگیشن سندھ متحرک ہے ، ایسا نہیں ہوسکتا کہ دریا پر کوئی کچھ بنالے ۔ان کایہ بھی کہنا تھا کہ اگر ان کے مطابق 27 ایم ایف پانی ڈیلٹا میں جارہا ہے تو ہمارا ڈیلٹا سرسبز ہونا چاہئے ۔ایکنک میں 6 کینال کا پروجیکٹ لایا گیا جس میں بھی ہم نے اعتراض کیا۔ ارسا کے اس منصوبے پر ہم سی سی آئی میں بھی مخالفت کریں گے ۔وزیر اعلی سندھ یہ بھی کہا کہ ہم نے سندھ اسمبلی سے ان کینالز کے خلاف قرار داد منظور کی۔یہ معاملہ ہمارے کنٹرول میں ہے ہم نہیں بنانے دینگے ۔ ہمارے پاس پاکستان پیپلز پارٹی ایک طاقت ہے اور ہم اس کا استعمال بھی کریں گے۔ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے ۔ہم نے لڑنے اور بندوق اٹھانے کا نہیں کہا بلکہ ہم نے آئینی راستہ اپنایا ہے ۔