ڈونلڈ ٹرمپ کی بمباری کی دھمکی کے بعد ایران نے اپنے میزائل تیار کرلیے
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
ہفتے کی رات اپنے ایک انٹرویو میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اگر ایران معاہدہ نہیں کرتا تو بمباری ہوگی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے "ثانوی اقتصادی پابندیاں" لگانے کی بھی دھمکی دی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ایران پر بمباری کی دھمکی کے بعد ایران کا ردعمل سامنے آگیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کا سلسلہ جاری رکھا تو اس پر بمباری کی جائے گی۔ امریکی صدر کی اس دھمکی کے کچھ ہی گھنٹے بعد ایران کا ردعمل بھی سامنے آگیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کی دھمکی کا جواب ایران نے میزائل تیار کرکے دیا ہے۔ ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کی مسلح افواج نے ایسے میزائل تیار کرلیے ہیں، جو دنیا بھر میں امریکا سے منسلک پوزیشنوں کو نشانہ بنانے کی آپریشنل صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایرانی میڈیا کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان میزائلوں کی اچھی خاصی تعداد ملک بھر میں زیرِ زمین بکھری ہوئی تنصیبات میں موجود ہے۔ یہ فضائی حملوں کو برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کی رات اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر وہ معاہدہ نہیں کرتے تو بمباری ہوگی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر مزید دباؤ ڈالنے کے لیے "ثانوی اقتصادی پابندیاں" لگانے کی بھی دھمکی دی تھی۔ علاوہ ازیں گزشتہ دنوں امریکی صدر کی جانب سے ایران کو خبردار کیا گیا تھا کہ اگر ایران جوہری معاہدہ کرنے میں ناکام رہا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کہ اگر
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر پر برہم، روسی تیل پر بھاری ٹیرف لگانے کی دھمکی دیدی
ڈونلڈ ٹرمپ روسی صدر پر برہم، روسی تیل پر بھاری ٹیرف لگانے کی دھمکی دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 30 March, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت ناراض اور سخت نالاں ہیں۔ ان کا یہ بیان پیوٹن کی جانب سے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی قیادت پر سوالات اٹھانے کے بعد سامنے آیا۔روسی صدر پیوٹن نے گزشتہ دنوں یوکرین کو عارضی انتظامیہ کے تحت لانے کی تجویز دی تھی تاکہ وہاں نئے انتخابات ہوں اور اہم معاہدوں پر دستخط کیے جا سکیں۔
امریکی نشریاتی ادارے این بی سی کے مطابق ٹرمپ نے اتوار کے روز دھمکی دی کہ اگر روس نے یوکرین میں جنگ ختم کرنے کی ان کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی تو وہ روسی تیل پر 25 سے 50 فیصد تک اضافی ٹیرف عائد کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر جنگ بندی نہ ہوئی تو یہ ٹیرف ایک ماہ کے اندر نافذ کر دیے جائیں گے۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر امریکا اور روس کے مابین یوکرین میں خونریزی روکنے کا معاہدہ طے نہ ہوسکا اور اگر انہیں لگا کہ اس میں روس کی غلطی ہے تو وہ روسی تیل پر اضافی ٹیرف عائد کر دیں گے۔امریکی صدر نے واضح کیا کہ اگر کوئی روس سے تیل خریدے گا تو وہ امریکا میں کاروبار نہیں کر سکے گا۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ رواں ہفتے روسی صدر پیوٹن سے بات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ پیوٹن جانتے ہیں کہ وہ ان سے سخت ناراض ہیں، لیکن ساتھ ہی کہا کہ ان کا روسی صدر کے ساتھ بہت اچھا تعلق ہے اور اگر پیوٹن درست فیصلہ کریں گے تو میرا غصہ جلد ختم ہو جائے گا۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بارہا یوکرین جنگ کو بیوقوفانہ قرار دیتے ہوئے اسے جلد ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ ٹرمپ نے خود یوکرین میں نئے انتخابات کا مطالبہ کیا تھا اور یوکرینی صدر زیلنسکی کو ایک آمر قرار دیا تھا۔