ملک بھر میں آج عید الفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
ملک بھر میں آج عید الفطر مذہبی جوش و جذبے کے ساتھ منائی جا رہی ہے WhatsAppFacebookTwitter 0 31 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:
ملک بھر میں آج عید الفطر مذہبی جوش و جذبے سے منائی جا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عید الفطر کی مناسبت سے ملک بھر کی مساجد، عید گاہوں میں نماز کے چھوٹے بڑے اجتماعات ہوئے جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔
نماز عید کے روح پرور اجتماعات میں امت مسلمہ اور ملک اور قوم کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔
اسلام آباد کی فیصل مسجد، لاہور کی بادشاہی مسجد، کراچی کے پولو گراؤنڈ میں نماز عید کا مرکزی اجتماع ہوا، جس میں اہم حکومتی اور دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔
شاہ فیصل مسجد اسلام آباد میں بھی عید الفطر کی نماز ادا کر دی گئی، آئی جی اسلام آباد سیکیورٹی کا جائزہ لینے فیصل مسجد پہنچے، ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کیلیے شہر بھر میں دو ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ٹریفک کی روانی کو رواں رکھنے کیلیے 5 سو اہلکار تعینات ہیں۔
پشاور، کوئٹہ، ملتان، حیدرآباد، سکھر، مردان، سبی، مری، گلگت، سرگودھا، بہاولپور، جھنگ سمیت دیگر بڑے شہروں میں بھی عید الفطر کی نماز کے اجتماعات ہوئے جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔
مفتی منیب الرحمٰن نے اہل کراچی کو عید کی خوشیوں میں شریک ہونے کے لیے فیڈرل بی ایریا عیدگاہ میں نماز عید پڑھنے کی دعوت دی تھی جہاں ان کی امامت میں عید الفطر کی نماز ادا کی گئی۔
کراچی کے گورنر ہاؤس میں عید کی نماز صبح 7 بجے اد کی گئی جس میں جہاں گورنر سندھ سمیت دیگر اہم شخصیات شریک ہوئی۔
پولوگراونڈ میں بھی نماز عید ادا کی گئی، جس میں مئیر کراچی سمیت اہم سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
ناظم آباد کے عیدگاہ گراونڈ میں مفتی تقی عثمانی نے عید کی نماز پڑھائی، جبکہ جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے بھی اسی مقام پر نماز عید ادا کی۔
کراچی شہر بھر میں مجموعی طور پر 4 ہزار سے زائد چھوٹے اور بڑے نماز عید کے اجتماعات ہوئے، جہاں لاکھوں مسلمانوں نے یکجا ہو کر عید کی نماز ادا کی۔
لاہور کے دوسرے علاقوں کی طرح باغ جناح میں بھی عید الفطر کی نماز ادا کی گئی، کراچی کی سبیل والی مسجد گرومندر میں بھی عید الفطر کی نماز ادا کر دی گئی۔
چیرمین نظریاتی کونسل مولانا راغب نعیمی نے لاہور میں جامعیہ نعیمہ میں عید الفطر کی نماز کی امامت کی۔
کراچی اور لاہور سمیت دیگر بڑے شہروں میں عید الفطر کی نماز کے بڑے اجتماعات کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
نماز کی ادائیگی کے بعد لوگوں نے ایک دوسرے سے بغل گیر ہوکر مبارکباد دی۔
نماز عید کی ادائیگی کے بعد بیشتر شہریوں نے قبرستانوں کا رخ کیا اور اپنے مرحومین کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی۔
نماز عید کے بعد اب گھروں میں ناشے کے بعد میٹھے کا دور چلے گا اور پھر بچوں میں عیدی تقسیم کی جائے گی، گھروں پر مہمانوں کی آمد و رفت کا سلسلہ بھی وقفے وقفے سے جاری رہے گا۔
عید کی مناسبت سے گھروں میں خصوصی پکوان تیار کیے جائیں گے جبکہ ناشتے میں شہری کچوری، حلوہ پوری سے ناشتہ کریں گے۔
کراچی میں نماز عید کے بڑے اجتماعات نیومیمن مسجد بولٹن مارکیٹ، جامع مسجد آرام باغ، جناح مسجد برنس روڈ، گلزار حبیب سولجربازار، فیضان مدینہ سبزی منڈی، تھانوی مسجد جیکب لائن، مکرانی مسجد، کھتری مسجد، میمن مسجد مصلح الدین گارڈن، جامع مسجد امجدیہ عالمگیر روڈ، ایکسپو سینٹر، خالقدینا ہال، رحمانیہ مسجد طارق روڈ، مسجد بیت المکرم گلشن اقبال، جامعہ مسجد بنوری ٹاؤن، دارالعلوم کراچی، جامعی اسلامیہ کلفٹن، مسجد ابو بکر کلفٹن، سبیل والی مسجد سلطان مسجد ڈیفنس، مدنی مسجد عزیزآباد، فاروق اعظم مسجد نارتھ ناظم آباد، طوبی مسجد ڈیفنس، جامع مسجد کنزالایمان گرومندر، عالمگیر مسجد، جامع مسجد طیبہ، سفید مسجد،جامع مسجد رحمت اللہ والا ٹاؤن، جامع مسجد طیبہ پی ای سی ایچ ایس، رحمانیہ مسجد طارق روڈ، جامع مسجد مکرانی، جامع مسجد کھتری، کھتری مسجد، فاران مسجد سمیت دیگرمساجد اور امام بارگاہوں میں منعقد کیے گئے۔
دوسری جانب شوال کا چاند نظر آنے کے بعد شہر کی مساجد میں بیٹھے ہوئے افراد نے اعتکاف مکمل کرلیا۔رمضان کے آخری روزہ کے موقع پر مساجد میں خصوصی دعائیں کی گئیں۔ کئی مساجد میں افطار کا انتظام کیا گیا۔عید کے تینوں ایام میں گھروں میں دعوتوں کا اہتمام کیا جائے گا۔لوگ ایک دوسرے کے گھر جائیں گے۔عید مبارکباد دیں گے ۔کئی شہری تفریح گاہوں اور ہوٹلز کا رخ کریں گے۔ رات گئے شہر کے شاپنگ سینٹرز میں خریداری کا سلسلہ جاری رہا۔عید کے موقع پر سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
بھارتی حکومت نے ایک بار پھر جامع مسجد اور عیدگاہ سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی
میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر سے ایک بیان میں جامع مسجد سرینگر اور عیدگاہ میں نماز عید کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج جب دنیا بھر میں مسلمان مذہبی جوش وجذبے اور پوری آزادی کے ساتھ عیدالفطر منا رہے ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو سرینگر شہر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ میں عیدالفطر کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ذرائع کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اعلان کیا تھا کہ عیدالفطر کی نماز صبح 10بجے سرینگر کی تاریخی عیدگاہ میں ادا کی جائے گی اور ساتھ ہی قابض حکام سے اپیل کی تھی کہ وہ شب قدر اور جمعتہ الوداع کی طرح نماز عید کی ادائیگی میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ پاکستان کے ساتھ عید منانے کی روایت جموں و کشمیر اور پاکستان کے عوام کے درمیان گہرے ثقافتی اور مذہبی رشتوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاہم مقبوضہ علاقے میں عید کی خوشیاں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے عائد کی گئی سخت پابندیوں کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہیں۔ غیر کشمیری فرقہ پرست لیفٹننٹ گورنرمنوج منہاس کی سربراہی میں بی جے پی حکومت نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ میں عید کی نماز پر پابندی عائد کر دی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو جو جامع مسجد کے سربراہ بھی ہیں، نماز عید کی امامت سے روکنے کے لیے گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس، انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر اور دیگر مذہبی و سیاسی تنظیموں نے جامع مسجد سرینگر اور عیدگاہ میں نماز کی ادائیگی پر مسلسل پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو مسلمانون کی مذہبی آزادیوں اور حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ بھارتی فورسز نے عیدالفطر کے موقع پر بھی پورے مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت نے عیدالفطر کے موقع پر کسی بھی قسم کے احتجاجی مظاہرے کو روکنے کے لئے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو بھاری تعداد میں تعینات کر رکھا ہے اور علاقے میں سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمرفاروق نے سرینگر سے ایک بیان میں جامع مسجد سرینگر اور عیدگاہ میں نماز عید کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیا ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے بھی سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ کو عیدالفطر کی نماز کے لیے بند کرنے اور میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظربند کرنے کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ قدم انتہائی تکلیف دہ اور مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں واضح مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اور فلسطینی عوام قربانیوں کی بے مثال تاریخ رقم کر رہے ہیں اور یہ عظیم قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔
واضح رہے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر احمد، ڈاکٹر حمید فیاض، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں سمیت ہزاروں کشمیری بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔