وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے شانگلہ میں عیدالفطر کی نماز ادا کی، ملک و ملت کی ترقی کے لیے دعا
اشاعت کی تاریخ: 31st, March 2025 GMT
شانگلہ: وفاقی وزیر اور مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر، انجینئر امیر مقام نے اپنے آبائی ضلع شانگلہ کے علاقے پورن میں عیدالفطر کی نماز ادا کی۔ نمازِ عید میں مختلف سیاسی و سماجی شخصیات نے بھی شرکت کی۔
انجینئر امیر مقام نے اس موقع پر ملک کی ترقی، سلامتی اور امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعا کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عیدالفطر محبت، اخوت اور اجتماعی خوشیوں کو بانٹنے کا دن ہے، اور ہمیں اس موقع پر ضرورت مندوں اور کمزور طبقات کو اپنی خوشیوں میں شامل کرنا چاہیے۔
انہوں نے پوری امت مسلمہ کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان مظلوم فلسطینی اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے بہن بھائیوں کو نہیں بھولنا چاہیے، جو آزادی اور بنیادی حقوق کے لیے مصائب کا سامنا کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید ہونے والے سویلین، افواجِ پاکستان، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکیورٹی فورسز کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
کراچی: کم آمدنی والے گھرانوں کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنے کے لیے مخیر حضرات نے تحائف تقسیم کیے
کم آمدنی والے افراد اور گھرانوں کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنے کے لیے مخیر حضرات نے مختلف علاقوں میں عید گفٹس تقسیم کیے جس پر ان افراد نے مخیر حضرات کو خصوصی دعائیں دیں اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
رپورٹ کے مطابق لیاقت آباد میں چھوٹی خوشی گروپ کے تحت اتوار کو ایف سی ایریا اور اطراف علاقوں میں خاموشی سے کم آمدنی والے گھرانوں اور افراد میں عید گفٹس تقسیم کیے گئے۔
خوشی گروپ کے منتطم آصف خان نے بتایا کہ عید الفطر ایک خوشی کا تہوار یے، اس تہوار کے موقع پر ایسے گھرانے بھی ہیں جو عید کی خوشی نہیں مناسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی مسائل اور کم آمدنی کی وجہ سے وہ اہنے اہلخانہ کپڑے اور جوتے یا چپل خرید کر نہیں دے سکتے ہیں، اس لیے ہمارے گروپ اپنے وسائل کے تحت ایسے گھرانوں میں عید گفٹس تقسیم کیے ہیں تاکہ وہ بھی عید مناسکیں۔
گروپ کے ڈپٹی منتظم محمد کاشف نے بتایا کہ عید گفٹس مختلف عمر کے فرد، خواتین اور بچوں میں تقسیم کیے گئے، مردوں ۔بچوں ۔بچیوں اور خواتین سمیت نوجوانوں تیار شدہ شلوار قمیض اور چپل تقسیم کیے گئے۔
یہ چھوٹے درمیانے اور بڑے سائز کے کپڑے اور چپل کے عید گفٹس پیک تھے ۔انہوں نے بتایا کہ فی کس ایک عید گفٹ پر 2000 روہے تک خرچہ آیا ہے، ہم نے محدود پیمانے پر تقسیم کیے ہیں۔ دیگر فلاحی اداروں اور مخیر حضرات بھی عید گفٹس نے بھی تقسیم کیے ہیں، یہ نیکی کا کام ہے ۔اگر محلہ کی سطح پر یہ کام کیا جائے تو ہر کم آمدنی والا گھرانہ عید کی خوشی میں شامل ہوسکتا ہے۔
بچوں کے غبارے فروخت کرنے والے شخص چاچا فخر نے بتایا کہ میری آمدنی محدود ہے میری ایک بیٹی ہے۔ہم نے عید کے لیے کپڑے اور چپل نہیں خرید سکے تھے ۔ان مخیر حضرات نے مدد کی اب ہم عید کی خوشی مناسکتے ہیں۔
ایک گھریلو خاتون روشن بیگم نے بتایا کہ مخیر حضرات نے میرے دو بچیوں اور بیٹے کے لیے عید گفٹس دیے ہیں۔ یہ نیکی کا کام ہے، مخیر حضرات کا شکریہ۔
ایک بچی فاطمہ سلیم نے بتایا کہ ان کے والد کا انتقال یوچکا ہے۔ والدہ گھروں میں کام کرتی ہیں ۔میرے پاس عید کے کپڑے اور جوتے نہیں تھے ۔ان انکل نے دیے ہیں ۔اب میں عید اپنی دوستوں کے ساتھ منائوں گی۔
گروپ کے چھوٹے رضا کار عبدالسبحان نے بتایا کہ چھوٹے بچوں کی عید ہوتی ہے جو بچے عید کی تیاری نہیں کرسکے ہیں، ان کو عید کی خوشیوں میں شامل کرنا چاہیے، بچوں میں جب عید گفٹس تقسیم کیے تو بہت خوش ہورہے تھے، یہ خؐوشی ہمارے لیے صدقہ جاریہ ہے۔