ویب ڈیسک : عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بلوچستان ترقی کا دروازہ ہے، اسے بند کرنے والے ملک دشمن ہیں۔

نماز عید کے بعد شہریوں سے ملنے کے بعد میڈیا کے ساتھ لیاقت باغ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ تمام عالم اسلام کو عید الفطر کی مبارکباد دیتا ہوں ۔ دعا ہے اللہ ہمارے مسائل، پریشانیوں، نفاق، آپس کے لڑائی جھگڑے اور دہشتگردی کو ختم کرے ۔

لاہور میں ماہ شوال کا چاند دیکھنے کیلئے زونل رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس جاری

انہوں نے کہا کہ آج اللہ سے رو رو کر مانگا ہے کہ ملک کو اسی جگہ لے جا کہ لوگ سکون سے جی سکیں۔  اس ملک میں امن کی فضا قائم ہو، معیشت بہتر ہو، نفرتیں کم ہوں اور ملک دوبارہ آن بان شان کے ساتھ دوبارہ ترقی کرے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کے لیے میرے ساتھ کسی نے رابطہ نہیں کیا۔ پاکستان میں مائنس تو کوئی نہیں ہوا، پاکستان میں اس وقت جو حالات ہیں، دعا کریں بہتر ہو جائیں اور یہ مائنس اور پلس کی لڑائی یا  حساب کتاب سے باہر نکلیں۔

لبرلینڈ کے ایمبیسڈر ایٹ لارج کی پاکستانی عوام کو عید کی مبارکباد 

انہوں نے کہا کہ جس دن میری تاریخ ہوتی ہے، اسی دن بانی پی ٹی آئی سے مل سکتا ہوں ۔

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ بلوچستان کے حالات خراب ہیں، وہ ٹھیک کرنا حکومت کا اولین فرض ہے ۔ بلوچستان کی زمین سونا اگلتی ہے۔  بلوچستان ملک کی ترقی کا اولین دروازہ ہے، اس دروازے کو جو بند کرنا چاہتے ہیں، وہ ملک دشمن ہیں۔

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

بلوچستان حکومت کا وفد اختر مینگل سے مذاکرات کیلئے دھرنے میں پہنچ گیا

بی این پی مینگل نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے راہنماؤں اور کارکنوں، بشمول ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمی دین بلوچ، کے ساتھ ساتھ کوئٹہ میں ان کے دھرنے پر پولیس کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ جمعہ کو وڈھ سے کوئٹہ تک ایک لانگ مارچ شروع کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان حکومت کا وفد بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ سے مذاکرات کے لیے دھرنے میں پہنچ گیا۔ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل ( بی این پی ایم ) کا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہونے ہوچکا ہے، اختر مینگل کا کہنا ہے کہ دھرنا زیر حراست بلوچ خواتین اور بیٹیوں کے لیے ہے اور ان کی رہائی تک جاری رہے گا۔ بی این پی مینگل  نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے راہنماؤں اور کارکنوں، بشمول ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمی دین بلوچ، کے ساتھ ساتھ کوئٹہ میں ان کے دھرنے پر پولیس کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ جمعہ کو وڈھ سے کوئٹہ تک ایک لانگ مارچ شروع کیا تھا۔

خیال رہے کہ سمی دین بلوچ کو آج رہا کر دیا گیا ہے جبکہ بی این پی ایم کا دھرنا فی الحال لک پاس میں جاری ہے، جہاں حکومتی وفد، جس میں ظہور احمد بلیدی، بخت محمد کاکڑ، اور سردار نور احمد بنگلزئی شامل ہیں، نے بی این پی ایم کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ملاقات کی۔ قبل ازیں دن میں صوبے کی مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے راہنما اور عہدیدار مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پہنچے، ان میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے ماما قدیر بلوچ، حوران بلوچ، اور قبائلی رہنما سردار نادر لنگو شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان حکومت کا وفد اختر مینگل سے مذاکرات کیلئے دھرنے میں پہنچ گیا
  • اقتدار سے نکالے جانے پر احتجاج کرنے والے بلوچستان کے ایشوز پر احتجاج نہیں کرتے، اختر مینگل
  • ایس آئی ایف سی کا مثبت کردار: برآمدات میں اضافے کے باعث معاشی ترقی کی راہیں ہموار
  • عید والے دن شیخ رشید کا حکمرانوں کو اہم مشورہ
  • چین پر اعتماد ہی مستقبل کی جیت ہے، چینی میڈیا
  • بلوچستان ترقی کا دروازہ ہے، اسے بند کرنے والے ملک دشمن ہیں: شیخ رشید
  • وفاقی وزیر انجینئر امیر مقام نے شانگلہ میں عیدالفطر کی نماز ادا کی، ملک و ملت کی ترقی کے لیے دعا
  • ’’را ‘‘کے ایجنڈے پر چلنے والوں کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے: رانا ثنا