کراچی کے علاقے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں فیکٹری میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا، 5 فائر بریگیڈ کی گاڑیوں نے فیکٹری میں لگی آگ پر قابو پالیا۔

فائر بریگیڈ حکام کا کہنا تھا کہ جائے وقوعہ پر سوئی گیس یا کسی دوسرے ادارے کی لائن نہیں ہے، کے ایم سی اور کنٹونمنٹ بورڈ کی فائر بریگیڈ جائے وقوعہ پر موجود تھیں۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے مقام سے نمونے لے کر لیب بھیج دیے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ کورنگی انڈسٹریل ایریا میں مقامی کنسٹرکشن کمپنی ٹیوب ویل کےلیے 1100 فٹ سے زیادہ گہرائی پر بورنگ کر رہی تھی، کہ وہان اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی۔

کراچی: کورنگی کراسنگ پر آگ21 گھنٹے بعد بھی بجھائی نہ جاسکی

کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں گہری کھدائی کے دوران بھڑک اٹھنے والی آگ پر21 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا ۔

فائر آفیسر ہمایوں کے مطابق زمین سے میتھین گیس بہت پریشر سے نکل رہی تھی، آگ بجھانے کےلیے فائر ٹینڈرز اور 2 باؤزر استعمال کیے گئے۔

پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ (پی پی ایل) کے سابق ایم ڈی کا کہنا تھا کہ آگ بائیوجینک گیس کی وجہ سے لگی، بجھنے میں ایک سے ڈیڑھ ہفتہ بھی لگ سکتا ہے۔

دوسری جانب سوئی سدرن کا کہنا تھا کہ کورنگی کراسنگ کے قریب اس کی کوئی تنصیبات نہیں۔

کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ بورنگ کروانے سے متعلق معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، جس ادارے نے اتنی گہرائی میں بورنگ کی اجازت دی اس کی بھی تحقیقات کریں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ

پڑھیں:

کراچی: کورنگی کراسنگ کے قریب لگی آگ 36گھنٹے بعد بھی بےقابو

ویب ڈیسک: کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں بورنگ کے دوران لگی آگ 36 گھنٹے بعد بھی نہ بجھ سکی۔

 ماہرین نے کہا کہ آگ کی وجہ زیر زمین میں گیس کا چھوٹا ذخیرہ ہوسکتا ہے، جو ختم ہونے پر آگ بجھ جائے گی، تاہم آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا ہے، جبکہ حفاظتی انتظامات کے پیش نظر فائر بریگیڈ کی گاڑیاں بھی موجود ہیں۔ میئر کراچی کا کہنا ہے کہ آگ کو بجھنے میں ایک سے دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔

سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025

  تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی کراسنگ میں بورنگ کے دوران لگنے والی خوفناک آگ پر 36 گھنٹے کی طویل جہدوجہد کے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا،چیف فائر آفیسر کے مطابق ابتدائی طور پر پانی کے چھڑکاؤ، اور ریت سے آگ بجھانے کی کوشش کی گئی جو موثر نہ ہونے پر اس عمل کو روک دیا گیا ہے۔

 دوسری جانب ماہرین کے مطابق 1200 فٹ گہرے گڑھے میں لگنے والی آگ کی وجہ زیر زمین گیس کا چھوٹا ذخیرہ ہوسکتا ہے،سی ای او کنٹونمنٹ بورڈ کورنگی فیصل وٹو کے مطابق سیمپل رپورٹ کی روشنی میں آگ بجھانے کے لئے نیا طریقہ اپنایا جائے گا۔

پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -ہفتہ 29 مارچ, 2025

 ایم ڈی پاک ریفائنری زاہد میر کا کہنا ہے یہ شیلو گیس ہے جس سے آئل ریفائنری کی تنصیبات 500 میٹر دور ہیں، آگ کو بڑھنے سے روکنا ہے، دوسری جانب آگ پر قابو پانے کیلئے فائربریگیڈ کی 6 سے7 گاڑیاں جائے وقوعہ پر موجود ہیں، تاکہ آگ کو مزید پھیلنے سے روکا جاسکے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: لوگوں نے آگ کو تفریح کا ذریعہ بنالیا
  • کراچی: زیر زمین گیس کے اخراج سے لگی آگ چوتھے دن بھی جلتی رہی
  • کراچی میں زیر زمین لگنے والی آگ کو تیسرے دن تک نہ بجھایا گیا، شدت برقرار
  • کراچی: کورنگی، 1200 فٹ گہرے گڑھے میں لگی آگ 2 روز بعد بھی بجھائی نہ جاسکی
  • کراچی کورنگی کراسنگ میں لگی آگ 36 گھنٹے بعد بھی بے قابو 
  • کراچی: کورنگی کراسنگ کے قریب لگی آگ 36گھنٹے بعد بھی بےقابو
  • کراچی: کورنگی کراسنگ پر آگ21 گھنٹے بعد بھی بجھائی نہ جاسکی
  • گورنر سندھ کا کورنگی کراسنگ کے قریب آگ لگنے کے واقعے پر اظہارِ تشویش
  • کراچی: کورنگی کراسنگ کے قریب گہری کھدائی کے دوران آگ کیسے لگی؟