Express News:
2025-04-01@10:26:21 GMT

جان سے مارنے کی دھمکیاں؛ رجب بٹ نے پاکستان چھوڑ دیا

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT


تنازعات کے بھنور میں پھنسے پاکستانی یوٹیوبر رجب بٹ نے اپنے حالیہ ولاگ میں انکشاف کیا ہے کہ وہ اس وقت پاکستان میں نہیں ہیں اور پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔

ایک جذباتی ویڈیو پیغام میں رجب بٹ نے پاکستان چھوڑنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے اپنے دل کا حال بیان کیا، جس نے ان کے مداحوں کو بھی آبدیدہ کردیا۔

رجب بٹ ان دنوں توہین مذہب کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں، جس نے انہیں ملک چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ ان کا یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب انہوں نے اپنا پرفیوم لانچ کیا، جس کا متنازع نام ان کےلیے وبال جان بن گیا۔

اگرچہ رجب نے قرآن پاک پر ہاتھ رکھ کر اور خانہ کعبہ کے سامنے احرام میں ملبوس ہو کر اپنی غلطی کی معافی مانگ لی تھی، لیکن ان کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی تھیں۔

اپنے ولاگ میں رجب بٹ نے انکشاف کیا کہ وہ 23 مارچ کی رات پاکستان چھوڑ چکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں اپنی جان کی کوئی پرواہ نہیں، لیکن وہ اپنی والدہ اور خاندان کی حفاظت کےلیے خوفزدہ تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ بغیر کسی سامان کے اکیلے یہاں آئے ہیں، اور ان کے اہل خانہ کو بھی ان کے جانے کا علم بعد میں ہوا۔

رجب بٹ نے اپنی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ یہ مشکل وقت کب ختم ہوگا، لیکن وہ اپنے والدین کی سلامتی کےلیے دعاگو ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے زندگی میں سب کچھ حاصل کیا، لیکن اب انہیں اپنے گھر میں رہنے کی اجازت نہیں، اور ان کی زندگی میں سکون بھی نہیں ہے۔

رجب بٹ نے روتے ہوئے کہا کہ انہوں نے غلطی کی، لیکن جب خدا معاف کردیتا ہے تو انسانوں کی کیا حیثیت ہے؟ انہوں نے لوگوں سے معاف کرنے کی درخواست کی اور کہا کہ اگر ان کی پریشانیوں سے ان کے والدین کو کچھ ہوا تو وہ کبھی خود کو معاف نہیں کر پائیں گے۔

رجب بٹ کے ان الفاظ نے ان کے مداحوں کو جذباتی کر دیا۔ بہت سے لوگوں نے انہیں اس مشکل وقت میں حمایت کا یقین دلایا اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ بیرون ملک ہی رہیں۔ ان کے مطابق، پاکستان میں کامیاب ڈیجیٹل تخلیق کاروں کے لیے حالات محفوظ نہیں ہیں۔


 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کراچی لاوارث شہر بنا دیا گیا ہے، حافظ نعیم

کراچی:

جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں اور کراچی کو لاوارث شہر بنا دیا گیا ہے جہاں مافیا کا راج ہے اور شہری روزانہ کی بنیاد پر خونی ڈمپرز اور ٹینکر کا نشانہ بن رہے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق عبد القیوم، ان کی اہلیہ اور نومولود کے اہل خانہ سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات اور تعزیت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کی۔

حافظ نعیم الرحمان نے متاثر ہ خاندان سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا اور مرحومین کے لیے دعائے مغفرت کی اور کہا کہ کراچی کو پورے ملک میں یہ امتیاز حاصل ہے کہ یہ سب سے بڑا شہر ہے، تجارتی اور اقتصادی حب ہے لیکن اس کے شہریوں کو بنیادی حقوق نہیں دیے جاتے۔

انہوں نے کہا کہ حادثات پوری دنیا میں ہوتے ہیں لیکن کوئی شہری جان سے چلاجائے تو اس کو انصاف ضرور ملتا ہے لیکن کراچی میں مافیاز کا قبضہ ہے وہ حکومت کو بھی سپورٹ کرتی ہیں اس لیے یہاں کے شہری اپنے حقوق اور تحفظ سے محروم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین کروڑ آبادی والا شہر تباہ و برباد کر دیا گیا ہے، کراچی میں تعمیراتی پروجیکٹ شروع تو ہو جاتے ہیں لیکن ختم نہیں ہوتے اور عوام اذیت و پریشانی کا شکار رہتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ گرین لائن پروجیکٹ کو 8سال ہو گئے ہیں لیکن یہ تاحال ادھورا چل رہا ہے، ریڈ لائن کو چار سال ہو گئے ہیں لیکن دور دور تک مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں ایسے پروجیکٹ 9 ماہ میں مکمل ہو جاتے ہیں۔

امیرجماعت اسلامی نے کراچی میں ہونے والے حادثات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں ہزاروں ٹینکرز، ٹرالرز اور ڈمپرز کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے کہ وہ دن دہاڑے سڑکوں پر آجائیں اور شہریوں کو کچل دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈمپرز اور ٹینکرز والوں کو پتا ہوتا ہے کہ اگر کوئی واقعہ ہو جائے گا تو کوئی ان کو روکنے اور پوچھنے والا نہیں ہوگا، اس لیے آئے دن واقعات رونما ہوتے ہیں اور شہری اپنی زندگی کی بازی ہار دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹینکرز پانی فراہم کرتے ہیں تو پیپلز پارٹی بتائے کہ 17سال سے سندھ پر حکومت کر رہی ہے، سارے اختیارات اور وسائل اپنے قبضے میں لیے ہوئے ہیں، 18ویں ترمیم کے نام پر وفاق سے تو صوبے کا حصہ لے لیتی ہے لیکن کراچی کے عوام کو ان کا حق نہیں دیتی، عوام کو نلکوں میں پانی کیوں نہیں ملتا، K-4 منصوبہ ابھی تک کیوں مکمل نہیں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • “اگر آپکا نام روہت شرما نہ ہوتا تو ٹیم میں جگہ نہیں تھی”
  • اگر آپکا نام روہت شرما نہ ہوتا تو ٹیم میں جگہ نہیں تھی
  • ایران کے خلاف ٹرمپ کی گیدڑ بھبکیاں
  • ’جوتے مارنے چاہییں‘، سابق کوچ بابر اعظم سے اوپننگ کرانے والے پروفیسرز پر پھٹ پڑے
  • نازیبا سوال تنازعے میں پھنسے رنویر الہ آبادیہ کی یوٹیوب پر واپسی
  • یو ٹیوبر رجب بٹ نے پاکستان چھوڑ دیا، وجہ بھی بتادی
  • الیکٹرک وہیکلز: پاکستان میں ماحولیاتی انقلاب یا صرف ایک خواب؟
  • نیہا ککڑ کنسرٹ تنازع: آرگنائزرز نے گلوکارہ کے الزامات کو ’’جھوٹ‘‘ قرار دے دیا
  • سندھ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، کراچی لاوارث شہر بنا دیا گیا ہے، حافظ نعیم