درزی کی دکان میں آگ لگ گئی، لاکھوں روپے کے سوٹ جل کر خاکستر
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: پنجاب کے شہر صادق آباد میں درزی کی دکان میں آتشزدگی سے لاکھوں روپے کے نئے سوٹ جل کر خاکستر ہوگئے۔
صادق آباد میں سجاول روڈ پر لکڑمنڈی چوک کے قریب درزی کی دکان میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، دیکھتے ہی دیکھتے آگ نے پوری دکان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
درزی کی دکان میں آتشزدگی سے لاکھوں روپے مالیت کے نئے سوٹ جل کر خاکستر ہوگئے، دکان کو آگ لگی دیکھ کر دکان مالک دھاڑیں مارکر روتا رہا۔
سٹی @ 10 ، 29 مارچ ،2025
ریسکیو ذرائع کے مطابق اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں، کافی جدوجہد کے بعد دکان پر لگی آگ پر قابو پا لیا گیا،ریسکیو ذرائع نے بتایا کہ درزی کی دکان میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: درزی کی دکان میں
پڑھیں:
میئر امام اوغلو کی گرفتاری پر ترکی بھر میں احتجاج، استنبول میں لاکھوں افراد کا مظاہرہ
استنبول: ترکی میں جمہوریت کے دفاع کے لیے استنبول میں لاکھوں افراد نے احتجاج کیا۔ یہ مظاہرہ استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد سامنے آیا، جس نے ملک میں ایک دہائی کے بدترین عوامی احتجاج کو جنم دیا۔
استنبول کے مال تپے علاقے میں احتجاجی مظاہرہ ہوا، جہاں عوام نے ترک پرچم لہراتے ہوئے حکومت مخالف نعرے لگائے۔ اپوزیشن جماعت سی ایچ پی (CHP) کے سربراہ اوزگور اوزل کے مطابق، اس ریلی میں بیس لاکھ افراد شریک تھے، تاہم آزاد ذرائع سے اس تعداد کی تصدیق نہیں ہو سکی۔
ایک 82 سالہ خاتون نے کہا، "مجھے کوئی خوف نہیں، میں اپنا سب کچھ اس ملک کے لیے قربان کرنے کو تیار ہوں۔ امام اوغلو ایک ایماندار شخص ہیں، وہی ترکی کو بچائیں گے۔"
امام اوغلو کو بدعنوانی کے الزامات پر گرفتار کیا گیا تھا، تاہم عوامی سطح پر یہ مقدمہ جھوٹا سمجھا جا رہا ہے۔ ان کی 19 مارچ کو گرفتاری کے بعد ملک بھر میں احتجاج شروع ہو گئے۔
امام اوغلو کو 2028 کے صدارتی انتخابات میں صدر رجب طیب ایردوان کے مدمقابل دیکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے پچھلے سال تیسری بار استنبول کے میئر کا الیکشن جیتا تھا۔
استنبول میں روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے احتجاج میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں دیکھی جا رہی ہیں، جہاں پولیس نے آنسو گیس، ربڑ کی گولیاں اور مرچوں کا اسپرے استعمال کیا۔
17 سالہ مظاہرین میلیس باشک ارگن نے عزم ظاہر کیا، "ہم اپنے ملک کے لیے یہاں ہیں، حکمرانوں کا انتخاب عوام کرتی ہے۔ ہم تشدد اور آنسو گیس سے ڈرنے والے نہیں!"