ڈی جی انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی فرزانہ الطاف معطل
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
ڈی جی انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی فرزانہ الطاف کو معطل کر دیا گیا۔
ڈاکٹر فرزانہ الطاف کو ان کے عہدے سے وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری کے بعد 120 روز کے لیے معطل کیا گیا۔
ڈی جی ای پی اے سول سرونٹ کے ایفیشنسی اینڈ ڈسپلن ایکٹ کے تحت عہدہ سے ہٹایا گیا ہے۔
وزارت موسمیاتی تبدیلی نے فرزانہ الطاف کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فرزانہ الطاف
پڑھیں:
معطل ایجنٹ کی کمپنی سے ایک سابق کپتان کا گہرا تعلق نکلا
معطل ایجنٹ کی کمپنی سے ایک سابق کپتان کا گہرا تعلق نکلا۔
تفصیلات کے مطابق متعدد پاکستانی کھلاڑیوں اور آفیشلز کی نمائندہ ایجنسی آئی سی اے (انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن) کے سربراہ مغیز احمد شیخ انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) میں بطور پلیئر ایجنٹ بھی رجسٹرڈ ہیں۔
کرکٹ ریگولیٹر کی تحقیقات اور آزاد اینٹی کرپشن ٹریبونل میں سماعت کے بعد انھیں ای سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کی 4 خلاف ورزیوں کا مرتکب پایا گیا، اینٹی کرپشن ٹریبونل مناسب وقت پر پابندی کے حوالے سے فیصلہ سنائے گا۔
اسی دوران انگلش بورڈ نے مغیز کی بطور ایجنٹ رجسٹریشن معطل کردی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی کرکٹرز اور آفیشلز کے ایجنٹ کی ای سی بی نے رجسٹریشن معطل کردی
ذرائع کے مطابق مغیز احمد شیخ پر ایک برطانوی کوچ کو من پسند پلیئرز کھلانے کیلئے رشوت کی پیشکش کا الزام عائد ہوا، اس نے واقعے کی رپورٹ کردی جس پر تحقیقات شروع ہوئیں۔
آئی سی اے سے متعدد نئے کھلاڑیوں کے معاہدوں میں ایک سابق پاکستانی کپتان کا اہم کردار ہے، انھوں نے کئی نوجوان کرکٹرز کو بھی کمپنی کو اپنا نمائندہ بنانے کی ترغیب دی، وہ اب بھی ایک اعلیٰ پوزیشن کے حامل ہیں۔
مزید پڑھیں: پہلا ون ڈے؛ پاکستانی بالرز نے ایک اور ناپسندیدہ ریکارڈ بنواڈالا
ادھر موجودہ کرکٹرز عبد اللہ شفیق، محمد ہریرہ، عرفان نیازی، محمد علی، اسامہ میر، مینٹور سرفراز احمد اور سابق کرکٹر وہاب ریاض کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان کا اب آئی سی اے سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان سب کی نمائندگی گیم اسپورٹس مینجمنٹ کمپنی کرتی ہے۔
حالیہ تنازع پر پی سی بی نے تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا ہے، البتہ اگر انگلش بورڈ نے مغیز احمد شیخ پر پابندی عائد کی تو پاکستان سمیت تمام آئی سی سی ممبران کو اس پر عمل کرنا ہوگا۔