تل ابیب: اسرائیل میں وزیراعظم نیتن یاہو کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، یہ احتجاج تل ابیب سمیت دیگر شہروں میں منعقد کیے گئے، جہاں شہریوں نے حکومت سے غزہ میں جنگ بندی معاہدہ مکمل کرنے اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں نے ملک کو بحران میں دھکیل دیا ہے۔

چند دن قبل اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ توڑتے ہوئے غزہ پر دوبارہ بمباری شروع کر دی تھی، جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں فلسطینی شہداء کی تعداد 50 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔ بڑھتی ہوئی ہلاکتوں اور جنگ کے طول پکڑنے پر اب خود اسرائیلی عوام بھی حکومت کے خلاف سڑکوں پر آ گئے ہیں اور جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسرائیل کی حماس کے رہنماؤں کو غزہ چھوڑ کر چلے جانے کی پیشکش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 30 مارچ 2025ء) یروشلم سے اتوار 30 مارچ کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اسرائیل غزہ پٹی کے جنگ سے تباہ شدہ خطے میں فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس کو مزید دباؤ میں لانے کے لیے وہاں شدید بمباری جاری رکھے ہوئے ہے۔

آج اتوار کے روز اسی بمباری کے پس منظر میں بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل حماس کے رہنماؤں کو یہ اجازت دے سکتا ہے کہ وہ غزہ پٹی چھوڑ کر وہاں سے چلے جائیں۔

تاہم نیتن یاہو کے الفاظ میں ایسی کسی ممکنہ روانگی سے قبل حماس کو خود کو غیر مسلح کرنا ہو گا۔

غزہ میں پہلی بار حماس کے خلاف نعرے بازی

نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق آج جب رمضان کے اسلامی مہینے کے اختتام پر کئی مسلمان ممالک میں عید الفطر کا اسلامی تہوار منایا جا رہا ہے، غزہ پٹی میں بھی آج ہی عید منائی گئی۔

(جاری ہے)

فلسطینیوں کے ’رضاکارانہ انخلا‘ کے لیے نیا اسرائیلی ڈھانچا

آج دن کے آغاز پر غزہ پٹی کے شہر خان یونس میں اسرائیلی فضائیہ نے بے گھر ہو جانے والے فلسطینیوں کے ایک خیمے اور ایک گھر کو فضائی حملے کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔

بتایا گیا ہے کہ ان آٹھ ہلاک شدگان میں سے کم از کم پانچ بچے تھے۔

غزہ پر وسیع تر اسرائیلی بمباری کی بحالی

مارچ کے اوائل میں اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ کی جنگ میں فائر بندی کے پہلے مرحلے کی ڈیڑھ ماہ کی مدت ہوری پو جانے کے دو ہفتے سے بھی زائد عرصے بعد، اسرائیل نے 18 مارچ سے غزہ پر دوبارہ وسیع تر زمینی اور فضائی بمباری شروع کر دی تھی، جس میں غزہ کی وزارت صحٹ اور طبی امدادی کارکنوں کے مطابق اب تک مزید تقریبا ﹰ850 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس بمباری کے ساتھ ہی اسرائیلی دستے غزہ پٹی میں ایک بار پھر حماس کے خلاف نیا زمینی آپریشن بھی شروع کر چکے ہیں، جس کے بعد عملی طور پر تقریباﹰ دو ماہ سے جاری سیزفائر ختم ہو گئی تھی۔

سفارتی دباؤ کے ساتھ ساتھ فوجی دباؤ بھی

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اپنے خلاف ان الزامات کے ساتھ کی جانے والی تنقید کو مسترد کر دیا ہے کہ وہ حماس کے ساتھ ایسے مذاکرات میں اپنی حکومت کے نمائندوں کے ذریعے عملاﹰ شامل نہیں ہو رہے، جن کے نتیجے میں غزہ پٹی میں اب تک یرغمال بنا کر رکھے گئے اسرائیلی شہریوں کو رہا کرایا جا سکے۔

غزہ میں چوبیس گھنٹوں میں مزید 25 افراد ہلاک

اس حوالے سے اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کی طرف سے حماس پر تازہ مسلح کارروائیوں کے ذریعے ڈالا جانے والا نیا فوجی دباؤ مؤثر ثابت ہو رہا ہے۔

غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں سے شدید مظالم کی نشاندہی ہو رہی ہے، اقوام متحدہ

بینجمن نیتن یاہو نے کہا، ''ہم فائر کرتے ہوئے مذاکرات بھی کر رہے ہیں۔

‘‘ نیتن یاہو نے ملکی کابینہ کے ایک اجلاس کو بتایا، ''ہم دیکھ رہے ہیں کہ حماس کی پوزیشنوں میں دراڑیں پڑنا شروع ہو گئی ہیں۔‘‘

انہوں نے اپنی کابینہ کے ارکان کو بتایا، ''آخری مرحلے میں حماس ہتھیار پھینک دی گی۔ اس کے رہنماؤں کو وہاں سے چلے جانے کی اجازت دے دی جائے گی۔‘‘

غزہ پٹی: حماس کا ایک اور اعلیٰ عہدیدار ہلاک

نیتن یاہو کے الفاظ میں، ''فوجی دباؤ اپنا اثر دکھا رہا ہے۔ فوجی دباؤ کے ساتھ ساتھ سفارتی دباؤ بھی، یہی یہ واحد طریقہ اور مؤثر راستہ ہے، جس کے ذریعے اب تک اسرائیلی یرغمالیوں کو غزہ پٹی سے واہپس لایا جا سکا ہے۔‘‘

م م / ش ر، ع ا (روئٹرز، اے ایف پی، اے پی)

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو کی حماس کو غزہ چھوڑنے کی مشروط پیشکش
  • اسرائیل غزہ پر حملے بند کر کے جنگ بندی پر عمل کرے: میکرون
  • غزہ کا انتظام کار چھوڑنے پر رضامند ہیں، تاہم ہتھیار ہماری سرخ لکیر ہیں، باسم نعیم
  • حماس نے ہتھیار ڈالنے کی اسرائیلی پیشکش ٹھکرادی
  • صحافیوں کو اسرائیل کا خفیہ دورہ کرانا فلسطین کاز کے خلاف ہے، فلسطین فاؤنڈیشن
  • اسرائیل کی حماس کے رہنماؤں کو غزہ چھوڑ کر چلے جانے کی پیشکش
  • غزہ: عید کے موقعے پر اسرائیلی بمباری، 5 بچوں سمیت 8 افراد شہید
  • اسرائیل میں نیتن یاہو حکومت کے خلاف بڑا مظاہرہ، ہزاروں افراد کی شرکت
  • میرپورخاص میں یوم القدس کی مرکزی ریلی، اسرائیل اور امریکہ کے مظالم کے خلاف شدید احتجاج