بوہرہ برادری آج عیدالفطر مذہبی جوش و جذبے سے منا رہی ہے
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
کراچی میں بوہرہ برادری آج بروز اتوار عیدالفطر منا رہی ہے ،بوہرہ برادری کی مساجد میں عیدالفطر کی نماز ادا کی گئی۔عید الفطر کی نماز مختلف علاقوں میں قائم بوہرہ برادری کی مساجد میں ادا کی گئیں، بچے، خواتین، مرد اور بزرگ عید الفطر کی نماز کی ادائیگی کے لیے مساجد پہنچے۔صدر،پان منڈی، سولجر بازار، بلوچ کالونی، نارتھ ناظم آباد اور حیدری میں بھی نماز عید کے اجتماعات منعقد کیے گئے۔سکیورٹی اور ٹریفک کی روانی کے لیے علاقہ پولیس اور ٹریفک پولیس بھی موجود تھی، عید الفطر کے اجتماعات میں ملک و قوم کی سلامتی اور ترقی کے لیے دعائیں کی گئیں۔واضح رہے کہ پاکستان میں شوال کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہو گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بوہرہ برادری کے لیے
پڑھیں:
بھارتی حکومت نے ایک بار پھر جامع مسجد اور عیدگاہ سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی
میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر سے ایک بیان میں جامع مسجد سرینگر اور عیدگاہ میں نماز عید کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج جب دنیا بھر میں مسلمان مذہبی جوش وجذبے اور پوری آزادی کے ساتھ عیدالفطر منا رہے ہیں، مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کو سرینگر شہر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ میں عیدالفطر کی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ذرائع کے مطابق انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اعلان کیا تھا کہ عیدالفطر کی نماز صبح 10بجے سرینگر کی تاریخی عیدگاہ میں ادا کی جائے گی اور ساتھ ہی قابض حکام سے اپیل کی تھی کہ وہ شب قدر اور جمعتہ الوداع کی طرح نماز عید کی ادائیگی میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ پاکستان کے ساتھ عید منانے کی روایت جموں و کشمیر اور پاکستان کے عوام کے درمیان گہرے ثقافتی اور مذہبی رشتوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ تاہم مقبوضہ علاقے میں عید کی خوشیاں بی جے پی کی ہندوتوا حکومت کی طرف سے عائد کی گئی سخت پابندیوں کی وجہ سے شدید متاثر ہوئی ہیں۔ غیر کشمیری فرقہ پرست لیفٹننٹ گورنرمنوج منہاس کی سربراہی میں بی جے پی حکومت نے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ میں عید کی نماز پر پابندی عائد کر دی۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو جو جامع مسجد کے سربراہ بھی ہیں، نماز عید کی امامت سے روکنے کے لیے گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس، انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر اور دیگر مذہبی و سیاسی تنظیموں نے جامع مسجد سرینگر اور عیدگاہ میں نماز کی ادائیگی پر مسلسل پابندی کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس اقدام کو مسلمانون کی مذہبی آزادیوں اور حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ بھارتی فورسز نے عیدالفطر کے موقع پر بھی پورے مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت نے عیدالفطر کے موقع پر کسی بھی قسم کے احتجاجی مظاہرے کو روکنے کے لئے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو بھاری تعداد میں تعینات کر رکھا ہے اور علاقے میں سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمرفاروق نے سرینگر سے ایک بیان میں جامع مسجد سرینگر اور عیدگاہ میں نماز عید کی اجازت نہ دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں کھلی مداخلت قرار دیا ہے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے بھی سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عیدگاہ کو عیدالفطر کی نماز کے لیے بند کرنے اور میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظربند کرنے کی مذمت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا یہ قدم انتہائی تکلیف دہ اور مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں واضح مداخلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اور فلسطینی عوام قربانیوں کی بے مثال تاریخ رقم کر رہے ہیں اور یہ عظیم قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی۔
واضح رہے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر احمد، ڈاکٹر حمید فیاض، انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں سمیت ہزاروں کشمیری بھارت اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔