پروپیگنڈاکیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے،صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مظوری نہیں دی۔ صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی،اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے

کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، سندھ کے مفاد کے خلاف کوئی منصوبہ نہیں بن سکتا۔سی سی آئی میں معاملہ آئے بغیر اس پر یہ کچھ نہیں کر سکتے، وزیراعلیٰ سندھ کی میڈیا سے گفتگو

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کینال بنانے کے معاملے پرسندھ کے تحفظ کیلئے ہر حد تک جائیں گے ، وفاقی حکومت پیپلزپارٹی کے بغیر نہیں چل سکتی،ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے ،کراچی میں سینئرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ طاقت ہے کہ سندھ کے مفاد کے خلاف کوئی منصوبہ نہیں بن سکتا۔وقت آنے پر اس طاقت کا اظہار بھی کریں گے ۔سی سی آئی میں معاملہ آئے بغیر اس پر یہ کچھ نہیں کر سکتے ۔ہم نے لڑنے اور بندوق اٹھانے کا نہیں کہا بلکہ ہم نے آئینی راستہ اپنایا ہے ۔کالاباغ ڈیم کا بھی لوگ کہتے تھے بن رہا ہے ۔ اب یہی صورتحال چولستان کینال پر کی جارہی ہے ۔ اس وقت ملک میں سب سے اہم پانی کا معاملہ ہے ۔آئین کے مطابق صدر نئی کینالز کی منظوری نہیں دے سکتے ۔صدر نے میٹنگ میں کسی کینال کی مظوری نہیں دی۔ صدر کی میٹنگ کو بہانا بناکر کینال کی منظوری دی گئی۔انہوں نے کہا کہ صدر آصف زرداری کی زیرصدارت میٹنگ ہوئی۔ صدر کو کہا گیا کہ آپ کو ایری گیشن پر بریفنگ دیںگے ۔ صدر زرداری نے کہا اچھی بات ہے صوبوں سے بات کریں۔اس اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے ۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ ایک اجلاس کے آپ کینال بنا سکتے ہیں۔صدرآصف زرداری نے بھی پارلیمنٹ سے اپنے خطاب میں واضح کہا کہ دریائے سندھ پر نئی کینالز پر اعتراض ہے ۔ ارسا نے پانی کا سرٹیفکیٹ ہی غلط دیا ہے ۔ ایک تو پانی دریا میں ہے ہی نہیں۔ پنجاب حکومت کے مطابق اپنا حصہ کا پانی چولستان کینال میں شامل کیا جائے گا۔ کیا پنجاب کے ان کسانوں اور چیف انجینئر سے پوچھا گیا ہے ۔ پنجاب حکومت کے پروپوزل میں چولستان کو آباد کرنے کا ذکر تھا۔ 17جنوری 2024 کو معاملہ ارسا میں گیا جس کے بعد ارسا نے اس منصوبے کی منظوری دی۔ ایکنک میں چولستان کے نام کے بغیر6 کینال معاملہ آیا۔ کینال کا معاملہ آیا تو سندھ کے نمائندے نے اعتراض کیا۔ ارسا کے سرٹیفکیٹ کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے ۔گفتگو کے دوران وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ انڈس ریور سسٹم میں پانی کی کمی کا مکمل ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے ۔نگران حکومت میں واپڈا اسٹڈی کرتی ہے اور وہ عجیب قسم کی اسٹڈی ہے کہ دیامر باشا ڈیم بننے کا بعد 60لاکھ ایکڑ پانی ملے گا۔ نگران حکومت نے بھی اس بات پر اعتراض کیا اس کے کچھ دن بعد پنجاب حکومت ایک کینال نکالنے کی تجویز دیتی ہے ۔ دریائے چناب سے پانی لیں گے ، چولستان کینال بنانے کا کہا جس پر ہمیں اعتراض ہے ۔ دریائے سندھ میں بھی پانی کی کمی کا مکمل ریکارڈ ہے ۔ محکمہ ایریگیشن سندھ متحرک ہے ، ایسا نہیں ہوسکتا کہ دریا پر کوئی کچھ بنالے ۔ان کایہ بھی کہنا تھا کہ اگر ان کے مطابق 27 ایم ایف پانی ڈیلٹا میں جارہا ہے تو ہمارا ڈیلٹا سرسبز ہونا چاہئے ۔ایکنک میں 6 کینال کا پروجیکٹ لایا گیا جس میں بھی ہم نے اعتراض کیا۔ ارسا کے اس منصوبے پر ہم سی سی آئی میں بھی مخالفت کریں گے ۔وزیر اعلی سندھ یہ بھی کہا کہ ہم نے سندھ اسمبلی سے ان کینالز کے خلاف قرار داد منظور کی۔یہ معاملہ ہمارے کنٹرول میں ہے ہم نہیں بنانے دینگے ۔ ہمارے پاس پاکستان پیپلز پارٹی ایک طاقت ہے اور ہم اس کا استعمال بھی کریں گے۔ پروپیگنڈہ کیا گیا کہ کینالز کے معاملے میں سندھ حکومت شامل ہے ۔ہم نے لڑنے اور بندوق اٹھانے کا نہیں کہا بلکہ ہم نے آئینی راستہ اپنایا ہے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

وزیراعلی کے پی سے حقیقی پی ٹی آئی جلد یوم نجات منائے گی، فیصل کریم کنڈی

وزیراعلی کے پی سے حقیقی پی ٹی آئی جلد یوم نجات منائے گی، فیصل کریم کنڈی WhatsAppFacebookTwitter 0 1 April, 2025 سب نیوز

ڈیرہ اسماعیل خان (سب نیوز) گورنر خیبر پختون خوا نے کہا ہے کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو چیئرمین والی سہولیات عام قیدیوں کو بھی دی جائیں، اب تو چیخیں پشاور آ رہی ہیں، پھر کراچی تک سنائی دیں گی، وزیراعلی کے پی سے سے حقیقی پی ٹی آئی جلد یوم نجات منائے گی۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں گورنر خیبر پختون خوا فیصل کریم کنڈی نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے پی حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، ہمارا فوج پر اور ریاست پر مکمل اعتماد ہے۔ آرمی چیف کا ڈی آئی خان کا دورہ اچھا اقدام ہے، خیبر پختونخوا اور جنوبی اضلاع میں انٹیلی جنس بیس آپریشنز ہو رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ لوگوں کا برا حال ہے، صوبائی حکومت امن و امان قائم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، امن و امان کے حوالے سے پھر ہماری انکھیں فوج کے جوانوں کی طرف ہوتی ہیں، زلزلے اور سیلاب میں بھی پاک فوج صورت حال سنبھالتی ہے، فوج اور ریاست اس ملک اور صوبے میں امن و امان کو قائم کرنے میں کوئی کمی نہیں چھوڑیں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ایک ایشو ہے سندھ اور پنجاب کینال کا اس کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہیے، چیف ایگزیکٹو فیڈریشن کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں، سی سی ائی وہ فورم ہے جہاں پر مسئلے ڈسکس ہوتے ہیں، سندھ حکومت ہو یا وزیراعلی یا عوامی نمائندے اگر عوام کو مسئلہ ہوگا تو وہ کھڑے ہوں گے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ کل بھی اگر کوئی جمہوری طریقے سے حکومت بنائے گا تو پیپلز پارٹی کی ضرورت ہوگی، مسئلہ یہ ہے کہ یہ ایکسٹرا کینال پر رو رہے ہیں،1991 کے بعد خیبر پختون خواہ کا حصہ ہے وہ بھی نہیں دیا گیا، انشاءاللہ جون میں چشمہ لفٹ کنال کا باقاعدہ افتتاح ہو جائے گا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پی ٹی آئی والے خواب دیکھتے ہیں کہ بانی کو عید نماز نہیں پڑھنے دی گئی، عید پر کسی نے ایپلیکیشن ہی ملاقات کی نہیں دی تو کیسے ملاقات کرائے تھے، عام طور پر ملاقاتیں ہوتی ہیں، اب یہ تو نہیں ہے کہ وہاں پر وہ چوکھٹ لگا کر بیٹھ جائیں جو بھی آ رہا ہوگا وہ ملے گا۔
انھوں نے کہا کہ پرابلم یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے پانچ گروپ ہیں، ہر گروپ کی روزانہ ملاقات نہیں ہو سکتی جو طریقہ کار ہے جو پروسیجر ہے اس کے تحت ہوگی، امریکہ کے اسٹیڈیم میں کھڑے ہو کر بانی چیئرمین نے کہا تھا فرج بھی نکال دو، ور اب وہ مرغے مانگتے ہیں، میں کہتا ہوں کہ جیل میں ہیومن رائٹس کی وائلیشن ہو رہی ہے، اڈیالہ میں جو عام قیدی ہیں ان کو جیم اور مرغوں کی سہولت نہیں، جو عام قیدیوں کو سہولت نہیں ہے وہ بانی چیئرمین کو ہے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ بانی چیئرمین نے جو تجویز دی تھی کے جیل میں اج اسی تجویز پر عمل کرنا چاہیے حکومت کو وہی تجویز بانی چیئر مین پر لاگو کی جائیں، اب تو چیخیں پشاور تک ا رہی ہیں پھر کراچی تک سنائی دیں گی، ہر ایشو پر چاہے وہ پاکستان کی سلامتی کا ایشو ہو ہیں، نیشنل سیکیورٹی کا ایشو ہو اور وہ چاہتے ہیں کہ ہمیں کسی طریقے این ار او ملے، نیشنل سیکیورٹی کے ایشو میں نہ شرکت کر کے این ار او مانگنے کی کوشش کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ جب بانی چیئرمین خود وزیراعظم تھے تو قومی سلامتی کی میٹنگ میں خود غائب ہوتے تھے، بانی چیئرمین ان کو پاکستان سے کوئی غرض نہیں ہے، بانی چیئرمین کو پاکستان سے کوئی غرض نہیں اپنی غرض سے غرض ہے، محترمہ بے نظیر بھٹو جب جیل میں تھی اصف علی زرداری جیل میں تھے، میاں نواز شریف جب جیل میں تھے یہ ائیں گے تو ہم بات کریں گے، یہ تو مولانا فضل الرحمان کو بھی چھوڑ گئے تھے۔
فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ 26ویں ائینی ترمیم میں سارا ڈرافٹ پی ٹی ائی نے کیا، اب مولانا فضل الرحمان کو پھر چکمہ دینے کی کوشش کر رہے ہیں، بالکل میں سمجھتا ہوں کہ ڈیرہ جات ایک اہم ایونٹ ہے، صوبائی حکومت امن وامان کی صورت حال سے غافل ہے، وزیراعلی کو نہیں ہے پتہ ہے کہ لائن آرڈر کی کیا سچویشن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان کی ترقی کیلئے ہرممکن تعاون فراہم کریں گے: وزیراعظم
  • لاہور، وزیراعظم شہباز شریف سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی ملاقات، عید کی مبارکباد پیش کی
  • بلوچستان کی ترقی کیلیے وفاقی حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی، وزیراعظم
  • مفتاح اسماعیل کا شہباز حکومت پر 17 ارب کے ڈاکے کا الزام
  • وزیراعلی کے پی سے حقیقی پی ٹی آئی جلد یوم نجات منائے گی، فیصل کریم کنڈی
  • کینالوں کے خلاف احتجاج کے دوسرے مرحلے کا اعلان، کل سندھ میں مشعل بردار ریلیاں نکالی جائیں گی، نثار کھوڑو
  • صدر زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات، کینالز کیخلاف احتجاج کی رپورٹ پیش
  • صدر آصف زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات
  • اپوزیشن چاہتی ہے وفاقی حکومت گرائی جائے، ہم گیم کامیاب نہیں ہونے دینگے، مراد علی شاہ
  • عید پر سیکیورٹی یقینی بنائی جائے، وزیراعلیٰ سندھ کی آئی جی پولیس کو ہدایت