معطل ایجنٹ کی کمپنی سے ایک سابق کپتان کا گہرا تعلق نکلا
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
معطل ایجنٹ کی کمپنی سے ایک سابق کپتان کا گہرا تعلق نکلا۔
تفصیلات کے مطابق متعدد پاکستانی کھلاڑیوں اور آفیشلز کی نمائندہ ایجنسی آئی سی اے (انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن) کے سربراہ مغیز احمد شیخ انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) میں بطور پلیئر ایجنٹ بھی رجسٹرڈ ہیں۔
کرکٹ ریگولیٹر کی تحقیقات اور آزاد اینٹی کرپشن ٹریبونل میں سماعت کے بعد انھیں ای سی بی اینٹی کرپشن کوڈ کی 4 خلاف ورزیوں کا مرتکب پایا گیا، اینٹی کرپشن ٹریبونل مناسب وقت پر پابندی کے حوالے سے فیصلہ سنائے گا۔
اسی دوران انگلش بورڈ نے مغیز کی بطور ایجنٹ رجسٹریشن معطل کردی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستانی کرکٹرز اور آفیشلز کے ایجنٹ کی ای سی بی نے رجسٹریشن معطل کردی
ذرائع کے مطابق مغیز احمد شیخ پر ایک برطانوی کوچ کو من پسند پلیئرز کھلانے کیلئے رشوت کی پیشکش کا الزام عائد ہوا، اس نے واقعے کی رپورٹ کردی جس پر تحقیقات شروع ہوئیں۔
آئی سی اے سے متعدد نئے کھلاڑیوں کے معاہدوں میں ایک سابق پاکستانی کپتان کا اہم کردار ہے، انھوں نے کئی نوجوان کرکٹرز کو بھی کمپنی کو اپنا نمائندہ بنانے کی ترغیب دی، وہ اب بھی ایک اعلیٰ پوزیشن کے حامل ہیں۔
مزید پڑھیں: پہلا ون ڈے؛ پاکستانی بالرز نے ایک اور ناپسندیدہ ریکارڈ بنواڈالا
ادھر موجودہ کرکٹرز عبد اللہ شفیق، محمد ہریرہ، عرفان نیازی، محمد علی، اسامہ میر، مینٹور سرفراز احمد اور سابق کرکٹر وہاب ریاض کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان کا اب آئی سی اے سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان سب کی نمائندگی گیم اسپورٹس مینجمنٹ کمپنی کرتی ہے۔
حالیہ تنازع پر پی سی بی نے تاحال کوئی ردعمل نہیں دیا ہے، البتہ اگر انگلش بورڈ نے مغیز احمد شیخ پر پابندی عائد کی تو پاکستان سمیت تمام آئی سی سی ممبران کو اس پر عمل کرنا ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت عالمی سطح پر منشیات اسمگلنگ میں ملوث نکلا
بھارت بین الاقوامی سطح پر وسطی افریقہ کو بھی غیر قانونی منشیات فراہم کرتا ہے
بھارت میکسیکو کے منشیات کارٹلز کو غیرقانونی فینٹینائل فراہم کررہا ہے ،انکشاف
امریکی انٹیلی جنس ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت عالمی سطح پر منشیات فروشی میں ملوث ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکا کی نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر تلسی گبارڈ نے امریکی ہاؤس انٹیلی جنس کمیٹی کے اجلاس میں بھارت کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ تلسی گبارڈ نے ہاؤس میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ بھارت غیر قانونی فینٹینائل کا سب سے بڑاسپلائر ہے ۔امریکی انٹیلی جنس ڈائریکٹر کے مطابق بھارت میکسیکو کے منشیات کارٹلز کو غیرقانونی فینٹینائل پیشگی کیمیکل فراہم کرنے والا سرکردہ ملک ہے ۔ حال ہی میں بھارتی ریاست گجرات سے تعلق رکھنے والے 3 افراد ستیش کمار، ہریش سوتاریا اور یکتا آشیش کمار کو غیر قانونی طور پر ممنوعہ کیمیکل فینٹینائل کی برآمد میں ملوث پایا گیا۔بھارت بین الاقوامی سطح پر وسطی افریقہ کو بھی غیر قانونی منشیات فراہم کرتا ہے ۔ ناییجیریا میں 40 لاکھ سے زاید افراد بھارت سے اسمگل شدہ افیون استعمال کر رہے ہیں۔ بھارت میں بننے والی منشیات دیگر ممالک میں کروڑوں کا منافع کما کر ہزاروں زندگیاں برباد کر رہی ہیں۔ ان واقعات کے پیش نظربھارت اس وقت دنیا میں منشیات کی اسمگلنگ کے لحاظ سے سرفہرست ہے۔