شام میں 23 وزراء کی تقرری کے ساتھ عبوری حکومت کا اعلان کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
دمشق:
شام کے صدر احمد الشرع نے عبوری حکومت کا اعلان کر دیا ہے، جس میں 23 وزیروں کی تقرری کی گئی۔
یہ کابینہ اس بات کا سنگ میل سمجھی جا رہی ہے کہ یہ اسد خاندان کی دہائیوں پر محیط حکمرانی کے خاتمے اور شام کے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی طرف اہم قدم ہے۔
نئی حکومت جو کہ سنی اسلام پسندوں کی قیادت میں ہے مغرب اور عرب ممالک کی جانب سے ملک کی مختلف نسلی اور مذہبی برادریوں کی شمولیت پر زور دینے کے دباؤ میں رہی ہے۔
یہ دباؤ اس وقت مزید بڑھ گیا جب اس ماہ شام کے مغربی ساحل پر علوی مسلمانوں کے سینکڑوں افراد کے قتل کے بعد عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔
مزید پڑھیں: بشار الاسد کو ہمارے حوالے کیا جائے گا؛ شامی صدر کی پوٹن سے باضابطہ درخواست
نئی کابینہ میں یاروب بدر کو وزیرِ ٹرانسپورٹ جبکہ امجد بدر کو وزیرِ زراعت مقرر کیا گیا۔ امجد بدر دروز برادری سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ یاروب بدر علوی برادری سے ہیں۔
ہند کبوات جو کہ ایک مسیحی خاتون ہیں اور اسد حکومت کے خلاف اپوزیشن کا حصہ رہی ہیں کو وزیرِ سماجی امور و محنت مقرر کیا گیا، ان کی خدمات خواتین کے حقوق اور بین المذہبی رواداری کے لیے رہی ہیں۔
محمد یسر برنیہ کو وزیرِ خزانہ مقرر کیا گیا جبکہ مرہف ابو قصرہ اور اسعد الشیبانی کو دفاع اور خارجہ امور کے وزیروں کے طور پر برقرار رکھا گیا۔ یہ دونوں وزیروں کی خدمات اس وقت سے جاری ہیں جب سے دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کو عوامی بغاوت کے دوران ہٹا دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: شام کے ساحلی شہر لاذقیہ میں خوفناک دھماکہ، 16 افراد جاں بحق
صدر الشرعہ نے پہلی بار ایک وزارت برائے کھیل اور ایک وزارت برائے ایمرجنسی قائم کرنے کا اعلان کیا، اور ایمرجنسی وزارت کے وزیر کے طور پر وائٹ ہیلمٹس نامی امدادی گروپ کے سربراہ رائد صالح کو مقرر کیا گیا۔
جنوری میں صدر الشرعہ کو عبوری صدر کے طور پر نامزد کیا گیا تھا اور انہوں نے ایک ایسی حکومت بنانے کا وعدہ کیا تھا جو شام کے تباہ حال عوامی اداروں کو دوبارہ تعمیر کرے اور ملک میں انتخابات کے انعقاد تک حکومت چلائے۔
نئی حکومت میں وزیرِ اعظم کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور صدر الشرع ہی مجوزہ انتظامیہ کی قیادت کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مقرر کیا گیا کو وزیر شام کے
پڑھیں:
پیٹرول کی قیمت میں ایک روپے کمی قوم کے ساتھ مذاق ہے ، تاجروں کا ردعمل
ایک ماہ سے پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم بہت زیادہ کمی کا اعلان کرنے والے ہیں
پیٹرول کی قیمت میں 17روپے فی لیٹر کمی تجویز کی گئی تھی لیکن ایک روپے کمی کی گئی، ردِ عمل
آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی نے پٹرول کی قیمت میں صرف ایک روپے کی کمی کو قوم کے ساتھ مذاق قرار دیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرول اور بجلی سستی کرنے کا وعدہ پورا کرنے کا مطالبہ کردیا۔آل پاکستان انجمن تاجران اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ اور سیکریٹری اور کنوینر ٹریڈرز کمیٹی آئی سی سی آئی خالد چوہدری سمیت دیگر تاجر رہنماؤں نے مشترکہ بیان میں کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف بجلی کے نرخوں میں بہت زیادہ کمی کا اعلان کرنے والے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پٹرول کی قیمت میں 17 روپے فی لیٹر کمی تجویز کی گئی تھی لیکن بجلی کی وجہ سے پٹرول کی قیمت میں کمی نہیں کی گئی تھی گزشتہ روز بجلی اور پٹرول کی قیمت میں صرف ایک روپے کمی کا اعلان کیا گیا جو قوم کے ساتھ بھیانک مذاق کے مترادف ہے ۔تاجروں نے کہا کہ بجلی اور پانی کے وزیر کو تو بلوں پر لگائے ٹیکسوں کاعلم بھی نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام پر مفت بجلی بہت بڑا بوجھ ہے اور تقریباً 700 ارب روپے کی مفت بجلی ڈکار لی جاتی ہے ، اسی طرح سولر سسٹم پر ٹیکس سرمایہ کاری کے خلاف سازش ہے۔آل پاکستان انجمن تاجران نے وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ بجلی اور پٹرول کی قیمت میں خاطر خواہ کمی کا اپنا وعدہ پورا کریں۔