خراب اے ٹی ایم یا کرنسی نہ ہونے پر متعلقہ بینک کو کتنا جرمانہ ہوسکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
اگر عید یا کسی بھی تہوار کے موقع پرکیش مشین یعنی اے ٹی ایم خراب ہو جائے یا پھر اس میں پیسے ختم ہو جائیں تو صارفین کی پریشانی کا تو سب کو اندازہ اور تجربہ ہوگا مگر اس صورت میں بینکوں کو کس نوعیت کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے؟
عید کے موقع پر باقی تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے نوکری یافتہ افراد کی طرح بینک کے بھی تقریباً تمام عملے کی چھٹیاں ہوتی ہیں جبکہ عام دنوں کے مقابلے میں عید جیسے تہوار کے موقعوں پر اے ٹی ایم کا استعمال بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
جس کے سبب اکثر اے ٹی ایم کی خرابی یا پیسے ختم ہونے جیسی صورتحال کا سامنا یقیناً بہت سے افراد نے کیا ہوگا، عام افراد کے لیے تو شاید یہ وہ بہت ہی معمولی سی پریشانی ہو، مگر بینک کو اس طرح کی صورتحال کے پیش نظر نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا اسٹیٹ بینک عید کے لیے نئے بینک نوٹ جاری کرے گا؟
آئیے، جانتے ہیں کہ تہوار کے موقع پر تعطیلات کے دوران بینک کیسے اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ان کی اے ٹی ایم بینک صارفین کو نہ صرف بہترین سہولت فراہم کریں بلکہ ان میں کسی قسم کا تکنیکی مسئلہ بھی نہ آنے دیں۔
نیشنل بینک میں تعینات کیشیئر محمد عمر نے بتایا کہ عید یا کسی بھی ایسے موقع پر جب بینکوں کی سرکاری چھٹی ہوتی ہے، تو بینک کی جانب سے کیشیئرز کی باقاعدہ ڈیوٹی لگائی جاتی ہے۔
’کیشیئر چھٹی کے دنوں میں بھی روز اپنی برانچ پر جا کر اے ٹی ایم سے متعلق معاملات کو چیک کرتا ہے کہ کیش پورا ہے، اے ٹی ایم کسی قسم کے مسئلے سے تو دوچار نہیں، اس طرح سے چیک اینڈ بیلنس رکھا جاتا ہے۔‘
مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک مزید 8 پوائنٹ تک پالیسی ریٹ کم کرسکتا ہے، وزیراعظم شہباز شریف
بینک انتظامیہ عید کے دنوں میں اے ٹی ایم کو کسی صورت بھی نظر انداز نہیں کرسکتی کیونکہ عید کے موقع پر لوگ اے ٹی ایم کا استعمال زیادہ کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ان دنوں کے لیے باقاعدہ ہدایات دی جاتی ہیں۔
’اسٹیٹ بینک کے مطابق اے ٹی ایم کی تمام ٹیکنیکل چیزوں کو ہر طرح سے یقینی بنانا ہے کہ کیش مشین بالکل صیحح کام کر رہی ہے اور اس میں کیش بھی وافر مقدار میں موجود ہے، بصورت دیگر اسٹیٹ بینک کی جانب سے برانچ مینیجر یا کیشیئر کو جرمانہ کیا جاسکتا ہے۔‘
اے ٹی ایم کی خرابی یا کیش ختم ہونے کی صورت میں جرمانے کا تعین اسٹیٹ بینک ہی کرتا ہے، جو 5 ہزار سے زیادہ سے زیادہ 1 لاکھ روپے تک بھی جا سکتا ہے، لیکن اہم بات یہ ہے کہ یہ جرمانہ کیشیئر کو اپنی جیب سے ہی ادا کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: بینک اکاؤنٹس سے منہا کیجانے والی زکوٰۃ کی رقم کہاں خرچ ہوتی ہے؟
بینک اسلامی کے کسٹمر سروس مینیجر عبدالحفیظ انجم نے بتایا کہ ہر بینک عید یا کسی بھی تہوار کے موقع پر بینک کی حدود کے لیے کچھ ایس او پیز جاری کرتا ہے، جسے تمام برانچوں کو لازمی عملدرآمد کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
’کتنا کیش لوڈ کرنا ہے، اے ٹی ایم کی کن چیزوں کو یقینی بنانا ہے کہ وہ بالکل درست کام کرتی رہے، سیکیورٹی پروٹوکولز کیا ہوں گے، یہ تمام ایس او پیز پہلے ہی جاری کر دیے جاتے ہیں تاکہ بروقت انتظامات کو یقینی بنایا جا سکے۔‘
حفیظ انجم نے مزید کہا کہ اگر کوئی ایسا ٹیکنیکل مسئلہ درپیش ہوجائے جو فوری طور پر حل نہ ہو پائے تو برانچ اسے فوری ہیڈ آفس رپورٹ کرتا ہے، جسے پھر ان کے پروٹوکولز کے مطابق اس سارے معاملے کو دیکھاجاتا ہے۔
مزید پڑھیں: نئے کرارے نوٹوں کے بنا ’عیدی‘ ادھوری کیوں؟
’۔۔۔اور پھر جلد از جلد اے ٹی ایم بوتھ کے باہر نوٹس بھی چسپاں کیا جاتا ہے کہ کیش مشین نہ چلنے کی کیا وجوہات ہیں۔‘
اسلام آباد کے آئی8 مرکز میں واقع حبیب بینک کے برانچ مینیجر رانا عمیر نے بتایا کہ کسی بھی موقع پر بینک کی جانب سے باقاعدہ طور پر اے ٹی ایم کے بند ہو جانے یا کیش کے ختم ہو جانے کے خدشات کے پیش نظر مخصوص بینک اسٹاف کو ان دنوں کے لیےمختص کیا جاتا ہے۔
’مذکورہ اسٹاف ان تمام چیزوں پر چیک اینڈ بیلنس رکھتا ہے، اور اس چیز کو یقینی بناتا ہے کہ اے ٹی ایم نہ صرف ٹھیک کام کر رہا ہے بلکہ اس میں کیش بھی اتنی مقدار میں موجود ہے کہ مقررہ دنوں تک دستیاب رہے۔‘
مزید پڑھیں: اوور سیز پاکستانیوں نے ترسیلات زر بھیجنے کا نیا ریکارڈ قائم کردیا
اس ضمن میں جرمانے کے حوالے سے رانا عمیر کا کہنا تھا کہ اول تو جس برانچ کی اے ٹی ایم یا کیش مشین خراب یا کسی قسم کا مسئلہ کر رہی ہو یا پھر مشین میں کیش ختم ہو جائے تو اس صورت میں بینک اسٹیٹ بینک کو فوری اطلاع کر دیتا ہے تاکہ اسٹیٹ بینک کے نوٹس میں آ جائے۔
ان کے مطابق اگر اسٹیٹ بینک کو اس حوالے سے اطلاع کر دی جائے تو وہ اس خرابی یا کیش ہی عدم دستیابی کی وجہ کو نہ صرف سمجھتے ہیں بلکہ قبول بھی کر لیتے ہیں اور اس صورت میں کوئی جرمانہ نہیں ہوتا۔
‘لیکن اگر مشین خراب ہے یا پھر صارفین کو کیش نکلوانے میں مسئلہ درپیش ہے، کیش ختم ہو گیا ہے اور بینک کی جانب سے اسٹیٹ بینک کو اطلاع نہیں کی جاتی، تو اس صورت میں اسٹیٹ بینک 1 لاکھ روپے کا جرمانہ کرسکتا ہے، جو اس برانچ کو ادا کرنا پڑتا ہے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد اے ٹی ایم برانچ مینیجر بینک بینک اسلامی جرمانہ حبیب بینک حفیظ انجم رانا عمیر سیکیورٹی پروٹوکولز کیش مشین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد اے ٹی ایم بینک اسلامی حفیظ انجم کیش مشین بینک کی جانب سے تہوار کے موقع اے ٹی ایم کی مزید پڑھیں اسٹیٹ بینک کے موقع پر کو یقینی کیش مشین کرتا ہے بینک کو جاتا ہے کسی بھی بینک کے ختم ہو عید کے کے لیے
پڑھیں:
بلوچستان میں حالات خراب ہیں، لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے: حافظ نعیم الرحمٰن
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن---فائل فوٹوامیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ اس وقت ملک مشکل حالات میں ہے، سیاسی بحران ہے، اس وقت عید پریشان کن حالات میں آئی ہے۔
کراچی کے عید گاہ گراؤنڈ میں حافظ نعیم الرحمٰن نے مفتی تقی عثمانی کی امامت میں نماز عید ادا کی اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں فلسطینی لوگ پریشانی سے دوچار ہیں، اس وقت غزہ میں ظلم و ستم کا بازار گرم ہے، مظلوم فلسطینیوں کو ہماری مدد کی ضرورت ہے، سب مسلمانوں کو فلسطینی مسلمانوں کی مدد کرنی چاہیے، کالج اور یونیورسٹی میں طلبہ کو غزہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونا چاہیے۔
ملک بھر میں عیدالفطر مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے، صدر مملکت صدر زرداری اور وزیر اعظم شہبازشریف سمیت اہم سیاسی شخصیات نے اپنے اپنے آبائی علاقوں میں نماز عید ادا کی۔
ان کا کہنا ہے ملک میں بم دھماکے ہو رہے ہیں، بھارتی را ایجنٹس دندناتے پھر رہے ہیں، بلوچستان میں حالات خراب ہیں اس کے لئے ہمیں لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے، فوج اور عوام میں اعتماد اس وقت بحال ہوگا جب ہر کوئی اپنا کام کرے گا۔
انہوں نے کہا اس وقت یہکجہتی کا پیغام دیتے ہیں، امریکا کی حمایت مشکل میں ڈال سکتی ہے، کل مردان کا واقعہ بہت افسوسناک تھا۔