مصطفی قتل کیس، ارمغان کااعترافی بیان، پراسیکیوشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا،اسپیشل پراسیکیوٹر
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
انوسٹی گیشن سے متعلق ہماری گائیڈلائنز پر آئی جی کی ہدایت کے باوجود عمل نہیں ہوا
پولیس سے کیس میں پیش رفت رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر مانگی تھی جو نہیں ملی، گفتگو
مصطفی عامر کے اغواء اور قتل کیس کی پیروی کرنے والے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نے کہا ہے کہ ملزم ارمغان کے اعترافی بیان کے معاملے پر پراسیکیوشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ذوالفقار آرائیں کا کہنا تھا کہ پولیس سے کیس میں پیش رفت رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر مانگی تھی جو نہیں ملی۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے صرف ایک دفعہ کیس کی پیش رفت رپورٹ دی، انوسٹی گیشن سے متعلق ہماری گائیڈلائنز پر آئی جی کی ہدایت کے باوجود عمل نہیں کیا گیا۔اسپیشل پروسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ہماری گائیڈلائنز کے مطابق دیگر اداروں، خاص کر ایف آئی اے نے کام شروع کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملزم ارمغان کا اعترافی بیان قانون کے مطابق ایس ایس پی کے سامنے ہوچکا تھا، پولیس سے کہا گیا تھا کہ ملزم ارمغان کا اعترافی بیان نہ کروایا جائے کیس خراب ہوگا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ایپل کا نئے اے آئی ڈاکٹر پر کام جاری
ایک نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنی ایک مصنوعی ذہانت پر مبنی ڈاکٹر بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو آپ کے فون کے اندر رہ سکتا ہے۔
بلومبرگ کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق پروجیکٹ ملبیری نامی یہ کوشش ایک اے آئی ایجنٹ بنانے کا منصوبہ ہے جو حقیقی ڈاکٹر کی طرح کام کر سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس نظام کو حقیقی ڈاکٹروں کی طرف سے تربیت دی جا رہی ہے تاکہ یہ مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے ان ہی کی طرح کے مشورے دے سکے۔ یہ آئی فون کی ہیلتھ ایپ کی وسیع تر تزئین و آرائش کے حصے کے طور پر متعارف کرائی جائے گی، جس میں شاید ہیلتھ + کے نام سے جانی جانے والی سبسکرپشن سروس شامل ہے۔
ایپل پہلے ہی ایپل انٹیلی جنس برانڈنگ کے تحت اپنے نظام کے دیگر حصوں میں مصنوعی ذہانت کو ضم کر چکا ہے، حالانکہ یہ منصوبہ حال ہی میں مسائل کا شکار ہوا ہے۔
صحت کے دیگر پلیٹ فارمز نے بھی علامات پیش کرنے کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا ہے، جیسے کہ گارمین، جس نے حال ہی میں ایک نئی آرٹیفیشل انٹیلیجنس سبسکرپشن سروس لانچ کرکے کچھ لوگوں ناراض کیا۔ یہ سروس بھی صارفین کو مشورہ فراہم کرتی ہے۔