ایران نے ایٹمی معاہدہ نہ کیا تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے، ٹرمپ کی پھر دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT
ایران سے نمٹنے کا ایک راستہ تو عسکری، دوسرا معاہدہ ہے، میں معاہدہ چاہوں گا
معاہدہ نہ ہوا تو پھرکچھ کرنا پڑے گا ہم ایک اور جوہری بم نہیں بننے دے سکتے
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران کو دھمکی دی ہے کہ اگر جوہری معاہدہ نہ کیا تو اسے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ایران کی جانب سے جوہری معاہدے پر مذاکرات کے حوالے خط کے جواب پر امریکی صدر نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایران جوہری معاہدہ کرنے میں ناکام رہا تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ٹرمپ نے بتایا کہ میں نے حال ہی میں ایران کو ایک خط بھیجا جس میں کہا کہ آپ کو فیصلہ کرنا ہو گا، یا تو ہمیں بیٹھ کر بات کرنی ہوگی یا پھر بہت برا ہو گا۔امریکی صدر نے کہا کہ میری سب سے بڑی ترجیح یہ ہے کہ ہم ایران کے ساتھ معاملہ حل کریں لیکن اگر ہم اسے حل نہ کر سکے تو ایران کے لیے بہت بری چیزیں ہونے والی ہیں۔امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران سے دو طرح سے نمٹا جاسکتا ہے، ایک راستہ تو عسکری ہے اور دوسرا یہ کہ معاہدہ کیا جائے، میں معاہدہ کرنا چاہوں گا کیونکہ میں ایران کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔ٹرمپ نے کہا تھا کہ امید ہے ایران مذاکرات کرنا چاہے گا لیکن اگر ایسا نہ ہوا تو اس کا متبادل یہ ہے کہ پھر ہمیں کچھ کرنا پڑے گا کیونکہ ہم ایک اور جوہری بم نہیں بننے دے سکتے۔اس دوران ٹرمپ نے ایران پر اضافی پابندیوں اور مذاکرات سے انکار کی صورت میں فوجی کارروائی کی دھمکی بھی دی تھی۔
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: امریکی صدر
پڑھیں:
جوہری معاملے پر امریکا سے براہ راست نہیں بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ کُھلا ہے، ایرانی صدر
عرب میڈیا کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کے جواب میں امریکا سے براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ ایرانی صدر نے اس حوالے سے مزید کہا کہ امریکا سے بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ سے کُھلا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران سے جوہری مذاکرات کے مطالبے کے خط کے جواب میں ایران نے براہ راست مذاکرات سے انکار کر دیا ہے۔ تہران سے عرب میڈیا کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کے جواب میں امریکا سے براہ راست مذاکرات کے امکان کو مسترد کیا ہے۔ ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے اس حوالے سے مزید کہا کہ امریکا سے بالواسطہ مذاکرات کا راستہ ہمیشہ سے کُھلا ہے۔