Express News:
2025-04-01@05:10:24 GMT

مفت خوشیاں

اشاعت کی تاریخ: 30th, March 2025 GMT

اس امر کا واضح ثبوت ہے کہ خیراتی اور فلاحی کاموں میں شرکت اور اپنے آس پاس لوگوں کی مروت پر اعتماد افراد کی خوشی کا اہم عنصر ہے۔ یہ عنصر اکثر اوقات زیادہ آمدن سے بھی زیادہ خوشی کا باعث بنتا ہے… جی ہاں ، یہ ہے خلاصہ گزشتہ دنوں جاری کی گئی ورلڈ ہیپی نس رپورٹ 2025 کا۔ یہ رپورٹ اپنی نوعیت میں بہت دلچسپ اور حیرت انگیز انکشافات سے بھرپور ہے۔

سب سے پہلے یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ یہ رپورٹ کن نکات کو بنیاد بنا کر انفرادی اور اجتماعی ملکی کا خوشی انڈکس تیار کرتی ہے۔ خوشی کو جانچنے کے لیے درج ذیل نکات کو مدنظر رکھا گیا:

صحت… لوگوں کی جسمانی اور ذہنی صحت کی حالت، جی ڈی پی یعنی معیشت اور مالی استحکام، آزادی یعنی ذاتی اور سماجی آزادی مثلاً رائے دینے یا اپنی زندگی کے فیصلے خود کرنے کی آزادی، فراخ دلی (Generosity) یعنی لوگوں کا دوسروں کی مدد کرنے کا رجحان،کرپشن سے آزادی :حکومت اور سماج میں شفافیت اور انصاف کی موجودگی۔

عام انسان کی زندگی سے جڑے ان عوامل کی مدد سے یہ رپورٹ اس انڈکس کو ترتیب دیتی ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کسی ملک کے لوگ اپنی زندگی سے کتنے مطمئن اور خوش ہیں۔اس رپورٹ کے مطابق پاکستان جنوبی ایشیا میں دوسرا خوش ترین ملک ہے۔

رینکنگ کے مطابق کل 147 ممالک جن کا سروے کیا گیا۔ ان ممالک میں جنوبی ایشیاء کے نیپال کا نمبر 91 ہے جب کہ پاکستان 109ویں نمبر پر ہے۔ انڈیا کی رینکنگ نو درجے تنزلی کے بعد 118، سری لنکا 133 جب کہ بنگلہ دیش کی رینکنگ 134 ہے۔ افغانستان اس فہرست کے آخری نمبروں پر ہے۔

یوں تو اس رپورٹ کے پہلے 30/ 40 ممالک میں امریکا ,یورپ اور دیگر ترقی یافتہ مالک کا قبضہ ہے.

جن میں فن لینڈ نے اٹھویں سال دنیا کے ممالک میں اس انڈکس پر اپنی پہلی پوزیشن برقرار رکھی۔ تاہم ایک دلچسپ حقیقت یہ سامنے آئی کہ مغربی ترقی یافتہ ممالک میں خوشی کی موجودگی کا تناسب 2005 اور 2010 کے درمیان کیے گئے جائزوں کی نسبت کم ہوا ہے.

کم از کم 15 ممالک نے کے ہاں تنزلی دیکھی گئی جب کہ چار ممالک کی رینکنگ بہتر ہوئی۔ اس سروے کے مطابق برطانیہ کی پوزیشن بھی کم ہو کر 23ویں نمبر پر ہے جو 2017 کی رپورٹ کے بعد کم ترین رینکنگ ہے۔

ایک اور چونکا دینے والا مشاہدہ یہ ہے کہ امریکا کی رینکنگ کم ہو کر 24 ویں نمبر پر ہے جو کہ اس کی کم ترین رینکنگ ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکا ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں لوگ مایوسی کے باعث موت کو گلے سے لگاتے ہیں، چاہے خودکشی کی صورت میں یا نشے کی بے اعتدالی کے سبب ، جب کہ دنیا کے دیگر ممالک میں ایسی اموات میں کمی ہوئی ہے لیکن امریکا میں اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

2012 میں جب یہ سروے شروع ہوا تھا تو امریکا 11واں خوش ترین ملک تھا لیکن اس کے بعد سے اس کی درجہ بندی مسلسل گرتی رہی۔ سال 2025 میں یہ 24ویں نمبر پر آ گیا، جو اس کی تاریخ کی سب سے کم ترین درجہ بندی ہے۔رپورٹ میں اس تنزلی کی وجوہات کا ذکر ہے جس کے مطابق امریکا میں لوگوں کے درمیان سماجی تعلقات کم ہو رہے ہیں اور وہ پہلے کے مقابلے میں زیادہ تنہائی محسوس کر رہے ہیں۔

رپورٹ میں خاص طور پر ایک سادہ سی بات کا جائزہ اس تنزلی کی ایک وجہ کے طور پر سامنے رکھا گیا کہ پہلے کے مقابلے میں اب زیادہ امریکی اکیلے کھانے کو ترجیح دے رہے ہیں یا حالات کی وجہ سے انھیں ایسا کرنا پڑ رہا ہے۔

تحقیق میں یہ نکتہ بھی اجاگر کیا گیا کہ امریکا میں بڑھتی ہوئی ناخوشی اور عدم اطمینان سیاسی عدم استحکام کو بھی بڑھا رہا ہے۔یہ رجحان نہ صرف امریکا بلکہ یورپ میں بھی دیکھا گیا ہے، جہاں لوگ عدم اطمینان اور سیاسی تقسیم کی وجہ سے انتہا پسند نظریات کی طرف جا رہے ہیں۔

اس رپورٹ کے مندرجات سے تین انتہائی دلچسپ اور خوشی کے مفت ذرایع سامنے آتے ہیں۔ پہلا ؛ فراخ دلی سے کمیونٹی کے سوشل معاملات میں حصہ لینا ہے۔ کسی بھی سماجی معاملے میں وقت یا وسائل عطیہ کر کے جو خوشی حاصل ہوتی ہے وہ لمبی چوڑی تنخواہ کمانے کی مشقت سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ رپورٹ اسی روایتی سماجی قدر کو سامنے لاتی ہے جو صنعتی اور تجارتی معاشرے کی بھاگ دوڑ میں کھو گئی ہے۔

دوم: سماجی میل ملاپ میں سرگرمی اور باہمی روابط کا برقرار ہونا ہے۔ سماجی میل ملاپ اور تعلقات تنہائی کے زہر سے بچائے رکھتے ہیں۔ یورپ اور امریکا میں تنہائی ایک اہم مسئلے کے طور پر اجاگر ہو رہی ہے جو بیک وقت نوجوانوں اور تقریبا ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کر رہی ہے۔

ڈپریشن، بے سکونی اور بے چینی کے مظاہر عام ہیں۔اسی رپورٹ کے مطابق خاندان سے جڑت خوشی کا ایک بہت بڑا ذریعہ ہے جو خاندان کا کم از کم ایک یا زیادہ بچوں کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں، رشتہ داروں کے ساتھ میل ملاپ رکھتے ہیں ان میں خوشی کا تناسب بہتر دیکھا گیا جب کہ اکیلے رہنے والے لوگوں میں یہ تناسب بہت کم پایا گیا۔

ہمارے روایتی مسلم اور ایشیائی معاشروں میں خاندانی نظام اب بھی بہت مضبوط ہے۔ سماجی میل ملاپ کی روایت کمزور ہوئی ہے لیکن پھر بھی بہت حد تک قائم ہے۔ رمضان المبارک میں ایک دوسرے کے ساتھ روابط اور شراکت کے مظاہر ہمیں ایک دوسرے کے قریب کر دیتے ہیں جیسے افطاری، فطرانہ اور ضرورت مندوں کمزور کے لیے راشن یا دیگر امدادی سرگرمیاں۔

صنعتی ترقی کی چکا چوند اپنی جگہ لیکن مسلسل بھاگ دوڑ کی زندگی، تنہائی، ہر معاملے میں دولت ہی آخری معیار اور ہتھیار اور صرف اپنی ذات کی ترجیح اول ، خاندان اور سماجی میل جول کی کمزور پڑتی روایت نے انسان کو مجموعی طور پر خوشیوں سے قدرے دور ہی کیا ہے ، تاہم وہ لوگ اور معاشرے جنھوں نے مادی اشیاء کی چکاچوند کے باوجود فراخ دلی کے ساتھ دوسروں کی اعانت، کمیونٹی کے ساتھ روابط اور شراکت ، خاندانی تعلقات کے تسلسل جیسے اصولوں کو پس پشت نہیں ڈالا وہ رینکنگ میں اولین جگہوں پر موجود ہیں۔ دیکھا جائے تو یہ سب خوشیاں مفت ہیں لیکن کتنے ہیں جو اس حقیقت کا ادراک رکھتے ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: امریکا میں سماجی میل ممالک میں کی رینکنگ یہ رپورٹ رپورٹ کے کے مطابق خوشی کا رہے ہیں کے ساتھ

پڑھیں:

کراچی میں عید کی چاند رات کی خوشی میں فائرنگ سے 12 شہری زخمی

کراچی:

شہر قائد میں ماہ شوال کا چاند نظر آنے کی خوشی میں ہونے والی ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں 12 شہری اندھی گولیاں لگنے سے زخمی ہوگئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ماہ شوال کا چاند نظر آنے کے بعد مختلف علاقوں میں شدید ہوائی فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں خاتون اور بچیوں سمیت 12 شہری زخمی ہوئے۔

واقعات قصبہ نیو میانوالی کالونی، نارتھ ناظم آباد حیدری مارکیٹ، اورنگی قصبہ موڑ، فرنٹیئر کالونی، لیاری ہنگوہ آباد، رنچھوڑ لائن رامسوامی، اورنگی ٹاؤن ساڑھے گیارہ نزد فاروق اعظم مسجد پر پیش آئے۔

اورنگی ٹاؤن قصبہ موڑ پر فائرنگ سے 9 سالہ بچی آسیہ زخمی ہوئی جبکہ ساڑھے گیارہ میں 35 سالہ نوشین نامی خاتون زخمی ہوئیں۔ اس کے علاوہ گیارہ سالہ ارم بھی اندھی گولی کا شکار بن کر زخمی ہوگئی۔

اس کے علاوہ ناظم آباد ایک نمبر پر اندھی گولی لگنے سے منصور نامی شہری زخمی ہوا جبکہ بلدیہ قائم خانی کالونی میں ہوائی فائرنگ سے 16 سالہ وحید زخمی ہوا۔

تمام زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ حالت خطرے سے باہر ہے۔

دوسری جانب تھانہ منگھوپیر پولیس نے چاند رات کے موقع پر ہوائی فائرنگ کرنے والے ملزم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔ ایس ایس پی ویسٹ طارق الہی مستوئی نے بتایا کہ گرفتار ملزم منگھوپیر کے علاقے سلطان آباد میں ہوائی فائرنگ جیسے جان لیوا جرم کا ارتقاب کررہا تھا۔
 

متعلقہ مضامین

  • عید خوشی، شکر گزاری اور مُسرت کا تہوار ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • عمران خان کی رہائی کے بغیر ہماری عید کی خوشیاں ادھوری ہیں، بیرسٹر گوہر
  • عمران خان کی رہائی کے بغیر ہماری عید کی خوشیاں ادھوری ہیں: بیرسٹر گوہر
  • غزہ میں عید کی خوشیاں ماتم میں تبدیل، اسرائیلی حملوں میں 5 بچوں سمیت 20 فلسطینی شہید
  • کراچی میں عید کی چاند رات کی خوشی میں فائرنگ سے 12 شہری زخمی
  • رمضان کی برکتوں کو روز مرہ زندگی میں نافذ کریں، اصل خوشی دوسروں کیساتھ خوشیاں بانٹنے میں ہے: صدر زرداری
  • رحمت اللعالمین ﷺ کی عید
  • اصغریہ تحریک، اے ایس او، اصغریہ خواتین کے تحت سندھ بھر مں القدس ریلیاں، ویڈیو رپورٹ
  • قائم مقام چیئرمین سینیٹ کی کوئٹہ میں مختلف سیاسی، سماجی اور قبائلی شخصیات کے انتقال پر تعزیت