کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کالاباغ ڈیم کا بھی لوگ کہتے تھے بن رہا ہے، اب یہی صورتحال چولستان کینال کے لیے پیدا کی جا رہی ہے، پیپلز پارٹی ایک طاقت ہے اور ہم اس کا استعمال بھی کریں گے، پیپلز پارٹی کی حمایت کے بغیر یہ وفاقی حکومت چل نہیں سکتی، ہمارے پاس اسے گرانے کی طاقت ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کراچی کے سینئر صحافیوں سے ملاقات کی، اس موقع پرسینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن اور جام خان شورو بھی موجود تھے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ کینالز کا معاملہ سندھ کے لیے جینے مرنے کا مسئلہ ہے، ہم نے سندھ اسمبلی سے ان کینالز کے خلاف قرار داد منظور کی، یہ معاملہ ایکنک میں موجود ہے، اس کی وہاں بھی سخت مخالفت کریں گے، پروپیگنڈے کے ذریعے لوگوں کو بتایا گیا کہ سندھ حکومت ملوث ہے، یہ معاملہ ہمارے کنٹرول میں ہے، ہم نہیں بنانے دیں گے، میں چاہتا ہوں سی سی آئی اجلاس بلایا جائے۔وزیرِاعظم اس معاملے کو ختم کرنے کے لیے اعلان کریں کہ وفاق منصوبےکی حمایت نہیں کرے گی، اگر وزیرِ اعظم اعلان نہیں بھی کرتے تو ہم سندھ کے عوام کے ساتھ ہیں۔

 بھرپور اور صحت مند زندگی کے مالک افراد  پریشانی سے محفوظ ہوتے ہیں، سوچوں میں گم ہو کر زندگی کے موجود لمحات (حال) کو ضائع نہیں کرتے

"جنگ " کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ دریائے سندھ ہماری زندگی ہے، وفاق کو ہماری بات ماننی پڑے گی، اپوزیشن والے چاہتے ہیں کہ وفاقی حکومت ختم ہو جائے، ہم اپوزیشن کے کہنے پر نہیں کریں گے، مگر ہم اپنے انداز میں بات کر رہے ہیں اور ہم کینالز کسی صورت بننے نہیں دیں گے، ہمیں اپنے ملک کا بھی سوچنا ہے اور یہ بات واضح ہے کہ ہم کینالز بننے نہیں دیں گے۔ دریائے سندھ ہمالیہ سے شروع ہوتا ہے، پنجاب نے 1945ء کےبعد دریا پر پانی کے منصوبے بنائے، انہیں 1992ء کے معاہدے میں قانونی بنا دیا، ہم 1992ء کے پانی کے معاہدے کے خلاف ہیں کہ اس کے تحت بھی ہمیں حق نہیں ملتا۔ دریائے سندھ میں پانی کی کمی ہوئی ہے، جنوری میں پنجاب حکومت کی جانب سے کینالز پر پروپوزل بنایا گیا، جنوری 2024ء کو یہ معاملہ ارسا میں گیا تو ارسا نے اپروول دی، اس وقت ملک میں سب سے اہم پانی کا معاملہ ہے۔

کالج چھوٹاپھر کر کٹ میچ وہ لمحے مہیا کرتا جب پرانے یار اکٹھے ہوتے، بوڑھ کے درخت کے نیچے بیٹھ کر ماضی کی حسین یادوں کوکھوجتے اور خوب قہقہے لگاتے 

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ انڈس ریور سسٹم میں پانی کی کمی کا مکمل ریکارڈ ہمارے پاس ہے، ارسا کے سرٹیفکیٹ کے خلاف سی سی آئی گئے تھے، بہانہ بنایا گیا کہ صدرِمملکت کی صدارت میں اجلاس ہوا، چولستان کینال منصوبےکی منظوری دی گئی، ایکنک میں 6 کینال کا پروجیکٹ لایا گیا جس میں بھی ہم نے اعتراض کیا۔ صدر زرداری نے میٹنگ میں کسی کینال کی منظوری نہیں دی تھی، صدرِ مملکت سے کہا گیا کہ اضافی زمین آباد کرنا چاہتے ہیں، صدر زرداری نے کہا کہ اگر صوبوں کو اعتراض نہیں تو کریں، اس اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے، فیصلہ صدرِ پاکستان نہیں کرسکتے یہ منٹس میں غلط لکھا گیا ہے۔ صدرِ مملکت نے کینالز بننے کی منظوری نہیں دی، وہ دے ہی نہیں سکتے، شہید محترمہ بینظیر بھٹو، شہید ذوالفقار علی بھٹو کی پیپلز پارٹی ان کینالز کے بننے کے خلاف ہیں۔

 انجن کی چابیاں یوں ہی نہیں تھما دی جاتیں، ڈرائیورز کوفوج کے جرنیلوں کی طرح بڑی جدوجہد کرنا پڑتی ہے، ڈرائیوری ٹرے میں رکھ کر پیش نہیں کی جاتی

ان کا کہنا ہے کہ صدر آصف زرداری نے مشترکہ پارلیمانی اجلاس میں واضح طور پر کینالز کی مخالفت کی، چیئرمین بلاول بھٹو نے بھی کہا ہے 4 اپریل کو اس پر واضح مؤقف پیش کریں گے، یہ ہمارےڈی این اے میں نہیں کہ ہم سندھ کے خلاف جائیں، کالاباغ ڈیم پر بھی پیپلز پارٹی نے بھرپور مہم چلائی اور بننے نہیں دیا، کینالز معاملہ صرف سندھ کا معاملہ نہیں یہ صوبوں کی ہم آہنگی کا معاملہ ہے۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق ارسا نے پانی کا سرٹیفکیٹ ہی غلط دیا ہے، ایک تو پانی دریا میں ہے ہی نہیں، پنجاب حکومت کے مطابق اپنے حصے کا پانی چولستان کینال میں شامل کیا جائے گا، کیا پنجاب کے ان کسانوں اور چیف انجینئر سے پوچھا گیا ہے۔ہم نے فروری میں ٹیم بھیجی تھی وہاں کوئی کام نہیں ہو رہا ہے، ٹیم وہاں گئی اور کہا کہ وہاں کوئی کام نہیں ہو رہا ہے، پھر اچانک ایک دن ہمیں پتہ چلا کہ یہ تو کینال بن رہی ہے، کینال پر بہت تیزی سے کام چل رہا ہے۔ ہم نے دوبارہ ٹیم کو مارچ میں بھیجا تو انہوں نے دیکھا کہ کینال بن رہی ہیں، جو کینال بن رہی ہیں وہ میں نے اسمبلی میں بھی دکھائی ہیں، کام ہوا کیا ہے، اب ادھر ہو کیا رہا ہے، سب کو معلوم ہونا چاہیے۔ 

ایلون مسک کی xAI نے  X کو 33 ارب ڈالر میں خرید لیا

مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ 50 سے اوپر سولر ٹیوب ویل بنا کر ادھر کلٹیویشن شروع کی گئی، زمین کو لیول کیا، اس کےعلاوہ انہوں نے ادھر ایگری مال ایک کانسپٹ بنایا ہے، انہوں نے جو بنایا ہے اس سارے پروجیکٹ کی پی سی ون موجود ہے، کارپوریٹ فارمنگ کے لیے یہ زمین دیں گے۔ گرین پاکستان انیشیٹو کے مثبت کاموں سے اختلاف نہیں، سندھ سمیت پاکستان بھر کے لیے جو بہتر ہو ہم اس کے حق میں ہیں۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: مراد علی شاہ پیپلز پارٹی کا معاملہ نہیں دی کے خلاف سندھ کے کریں گے رہا ہے دیں گے نے کہا کے لیے

پڑھیں:

دریائے سندھ سے کینالز نہیں نکالنے دیں گے، وزیراعلیٰ سندھ کی وفاقی حکومت گرانے کی دھمکی

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کریں، کیوں کہ ہم کبھی یہ فیصلہ نہیں مانیں گے، اور ہمارے پاس یہ طاقت بھی ہے کہ وفاقی حکومت کو گرا سکتے ہیں۔

کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ دریائے سندھ ہماری زندگی ہے، اس معاملے پر وفاق کو ہماری بات ماننی پڑےگی۔

یہ بھی پڑھیں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کا معاملہ سنگین، پیپلزپارٹی نے تحریک چلانے کا اعلان کردیا

انہوں نے کہاکہ اگر وزیراعظم کی جانب سے اس منصوبے کی حمایت نہ کرنے کا اعلان نہیں کیا جاتا تو ہم سندھ کے عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

مراد علی شاہ نے کہاکہ اپوزیشن چاہتی ہے کہ وفاقی حکومت ختم ہو جائے، ہم ان کے کہنے پر ایسا نہیں کریں گے، لیکن ہمارے پاس یہ طاقت موجود ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم 1992 کے پانی کے معاہدے کے خلاف ہیں، میں چاہتا ہوں کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلایا جائے، صدر آصف زرداری نے چولستان کینال کی منظوری نہیں دی، صدر سے میٹنگ کا بہانہ بنا کر منصوبے کی منظوری کا کہا گیا۔

انہوں نے کہاکہ صدر کے پاس کوئی اختیار نہیں کہ وہ کسی منصوبے کی منظوری کا اعلان کریں، اس اجلاس کے منٹس بھی غلط بنائے گئے، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ ایک اجلاس کے بعد کینال بنا سکتے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہاکہ ارسا کی جانب سے پانی کا جو سرٹیفکیٹ دیا گیا وہ غلط ہے، ایک تو پانی دریا میں ہے ہی نہیں، پنجاب حکومت کے مطابق اپنے حصہ کا پانی چولستان کینال میں شامل کیا جائےگا، کیا پنجاب کے ان کسانوں اور چیف انجینیئرز سے پوچھا گیا ہے؟

یہ بھی پڑھیں ہم کسی صوبے کا پانی نہیں لے رہے، مریم نواز دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے معاملے پر بول پڑیں

انہوں نے کہاکہ لوگ تو یہ بھی کہہ رہے تھے کالا باغ ڈیم بن رہا ہے، اب وہی صورت حال چولستان کینالز کے معاملے پر پیدا کی جارہی ہے، تاہم یہ معاملہ ابھی مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں زیر بحث آنا ہے، ہم اس کی بھرپور کی مخالفت کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ارسا پانی معاہدہ دھمکی مراد علی شاہ مشترکہ مفادات کونسل وزیراعلیٰ سندھ وفاقی حکومت وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طا قت موجود ہے : وزیراعلیٰ مراد علی شاہ
  • ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے ، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ
  • وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے، کینال منصوبے پر بات ماننا پڑے گی: وزیراعلیٰ سندھ
  • وفاقی حکومت گرانےکی طاقت ہے، وفاق کو کینالز منصوبے پر ہماری بات ماننی پڑیگی: وزیراعلیٰ سندھ
  • دریائے سندھ سے کینالز نہیں نکالنے دیں گے، وزیراعلیٰ سندھ کی وفاقی حکومت گرانے کی دھمکی
  • ہمارے پاس وفاقی حکومت گرانے کی طاقت ہے، وزیراعلی سندھ کا کینال معاملے پر وفاق کو پیغام
  • پیپلز پارٹی کی حمایت کے بغیر وفاقی حکومت چل نہیں سکتی، ہمارے پاس اسے گرانے کی طاقت ہے، وزیراعلیٰ سندھ
  • ہماری حمایت کے بغیر وفاقی حکومت نہیں چل سکتی: وزیراعلیٰ سندھ
  • ہمارے پاس وفاقی حکومت کو گرانے کی طاقت ہے: مراد علی شاہ