دہشتگردی کیخلاف قومی اتفاق رائے کی ہر کوشش کا خیر مقدم کریں گے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی اتفاق رائے کے لئے جب بھی جہاں سے بھی کوشش ہوگئی اس کا خیر مقدم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی پر سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف قومی اتفاق رائے کے لئے جب بھی جہاں سے بھی کوشش ہوگئی اس کا خیر مقدم کریں گے۔ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی پر سیاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے، پاکستان سے آگے اور کوئی چیز نہیں ہے۔ مشیر وزیراعظم نے کہا کہ قومی ایشوز پر اتفاق رائے قومی ضرورت ہے، قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی فوج کی پشت پر ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ دہشت گردی اتفاق رائے
پڑھیں:
قوم کا دوٹوک فیصلہ ہے اب دہشتگردی برداشت نہیں ہوگی، رانا ثناءاللہ
فیصل آباد میں مشیر داخلہ نے نماز عید کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے ہم عید کی خوشیاں منا رہے ہیں، شہداء اور ان کی فیملیاں ہماری محسن ہیں، ان قربانیوں سے ملک کا وجود ہے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بے گناہ شہریوں کو قتل کرنا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ دہشتگردی کا حل صرف فوجی آپریشن ہی ہوتا ہے، افغانستان میں موجود قوتیں را اور ہندوستان کے ایجنٹ ہیں، دہشتگردوں کیخلاف بھرپور کارروائی جاری ہے اور جاری ہی رہے گی۔ فیصل آباد میں مشیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان نے نماز عید کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کی وجہ سے ہم عید کی خوشیاں منا رہے ہیں، شہداء اور ان کی فیملیاں ہماری محسن ہیں، ان قربانیوں سے ملک کا وجود ہے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کا دوٹوک فیصلہ ہے اب دہشتگردی برداشت نہیں ہوگی، بے گناہ شہریوں کو قتل کرنا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ دہشتگردی کا حل صرف فوجی آپریشن ہی ہوتا ہے، افغانستان میں موجود قوتیں را اور ہندوستان کے ایجنٹ ہیں، دہشت گردوں کیخلاف بھرپور کارروائی جاری ہے اور جاری ہی رہے گی، جو ملکی آئین کو مانتے ہیں، ان سے مذاکرات کرنے، ان کے ناز نخرے اٹھانے کو تیار ہیں، مگر ان کے عمل سے دہشتگردوں کی حمایت کی جھلک نہ آئے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ماہ رنگ بلوچ کو ہم دہشتگرد نہیں کہتے مگر وہ دہشتگردوں کی مذمت کریں، ان سفاکانہ فعل کی مذمت کریں، آل پارٹیز کانفرنس کے معاملہ پر اتحادیوں سے بات کریں گے۔