اے این پی کے صدر کا سعودی عرب کے ساتھ اتوار کو عیدالفطر منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
اے این پی کے صدر کا سعودی عرب کے ساتھ اتوار کو عیدالفطر منانے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 29 March, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے سعودی عرب کے ساتھ اتوار کو عید منانے کا اعلان کر دیا۔اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان نے بیان میں کہا کہ ہم رمضان المبارک کی طرح عید بھی مسلم دنیا کے ساتھ منائیں گے، تمام کارکنوں، ساتھیوں، الیکٹبلز اور پارٹی ذمہ داران سے اپیل کروں گا کہ اس عید کو سادگی سے منائیں۔
ایمل ولی خان نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر بڑے اجتماعات اور ہجوم سے گریز کریں اور اپنی اور دوسروں کی جان کی حفاظت کو اولین ترجیح دیں۔کارکنوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آپ کی قیمتی زندگیاں، امن و استحکام اور موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس عید پر بھی ہم اور آپ ولی باغ میں نہیں مل سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے دل ایک ساتھ دھڑکتے رہیں گے اور ہمارا عزم ہمیشہ ایک رہے گا اور اس عید کے موقع پر اپنے ارد گرد موجود غربا، ضرورت مندوں اور بے سہارا لوگوں کا خصوصی خیال رکھیں۔ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ ہمیں چاہیے کہ اپنے وسائل میں سے ان کے لیے بھی حصہ نکالیں تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہو سکیں اور ہم اللہ تعالی سے دعاگو ہیں کہ یہ عید خیبرپختونخوا، بلوچستان اور دنیا بھر کی ہر مظلوم سرزمین کے لیے امن، استحکام اور خوش حالی کا ذریعہ بنے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ اللہ تعالی ہم سب پر اپنا کرم فرمائے، ہماری سرزمین پر امن قائم کرے، ظلم و ناانصافی کا خاتمہ کرے اور ہمیں باہمی اتحاد و بھائی چارے کی نعمت سے نوازے۔خیال رہے کہ سعودی عرب میں شوال کا چاند نظر آگیا ہے اور عیدالفطر 30 مارچ 2025 کو منائی جائے گی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے ساتھ
پڑھیں:
شام میں 23 وزراء کی تقرری کے ساتھ عبوری حکومت کا اعلان کر دیا گیا
دمشق:شام کے صدر احمد الشرع نے عبوری حکومت کا اعلان کر دیا ہے، جس میں 23 وزیروں کی تقرری کی گئی۔
یہ کابینہ اس بات کا سنگ میل سمجھی جا رہی ہے کہ یہ اسد خاندان کی دہائیوں پر محیط حکمرانی کے خاتمے اور شام کے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی طرف اہم قدم ہے۔
نئی حکومت جو کہ سنی اسلام پسندوں کی قیادت میں ہے مغرب اور عرب ممالک کی جانب سے ملک کی مختلف نسلی اور مذہبی برادریوں کی شمولیت پر زور دینے کے دباؤ میں رہی ہے۔
یہ دباؤ اس وقت مزید بڑھ گیا جب اس ماہ شام کے مغربی ساحل پر علوی مسلمانوں کے سینکڑوں افراد کے قتل کے بعد عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔
مزید پڑھیں: بشار الاسد کو ہمارے حوالے کیا جائے گا؛ شامی صدر کی پوٹن سے باضابطہ درخواست
نئی کابینہ میں یاروب بدر کو وزیرِ ٹرانسپورٹ جبکہ امجد بدر کو وزیرِ زراعت مقرر کیا گیا۔ امجد بدر دروز برادری سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ یاروب بدر علوی برادری سے ہیں۔
ہند کبوات جو کہ ایک مسیحی خاتون ہیں اور اسد حکومت کے خلاف اپوزیشن کا حصہ رہی ہیں کو وزیرِ سماجی امور و محنت مقرر کیا گیا، ان کی خدمات خواتین کے حقوق اور بین المذہبی رواداری کے لیے رہی ہیں۔
محمد یسر برنیہ کو وزیرِ خزانہ مقرر کیا گیا جبکہ مرہف ابو قصرہ اور اسعد الشیبانی کو دفاع اور خارجہ امور کے وزیروں کے طور پر برقرار رکھا گیا۔ یہ دونوں وزیروں کی خدمات اس وقت سے جاری ہیں جب سے دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کو عوامی بغاوت کے دوران ہٹا دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: شام کے ساحلی شہر لاذقیہ میں خوفناک دھماکہ، 16 افراد جاں بحق
صدر الشرعہ نے پہلی بار ایک وزارت برائے کھیل اور ایک وزارت برائے ایمرجنسی قائم کرنے کا اعلان کیا، اور ایمرجنسی وزارت کے وزیر کے طور پر وائٹ ہیلمٹس نامی امدادی گروپ کے سربراہ رائد صالح کو مقرر کیا گیا۔
جنوری میں صدر الشرعہ کو عبوری صدر کے طور پر نامزد کیا گیا تھا اور انہوں نے ایک ایسی حکومت بنانے کا وعدہ کیا تھا جو شام کے تباہ حال عوامی اداروں کو دوبارہ تعمیر کرے اور ملک میں انتخابات کے انعقاد تک حکومت چلائے۔
نئی حکومت میں وزیرِ اعظم کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی اور صدر الشرع ہی مجوزہ انتظامیہ کی قیادت کریں گے۔