نیویارک پولیس کے پاکستانی نژاد امریکی افسر ضیغم عباس کی کیپٹن کے عہدے پر ترقی۔

نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں پاکستانی نژاد امریکی  پولیس افسر ضیغم عباس کی کیپٹن کے عہدے پر ترقی ان کی پولیس ڈیپارٹمنٹ میں 16 سالہ کارکردگی  کا اعتراف ہے۔

نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ کوارٹر ون پولیس پلازہ میں اس حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب میں نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ پولیس افسران، ان کی فیمیلیز  اور دوستوں نے شرکت کی۔

تقریب میں موجود نیویارک کی سیاسی و سماجی شخصیت اسلم ڈھلوں نے کیپٹن ضیغم عباس کی ترقی کو خوش آئند قرار دیا اور امید ظاہر کی کہ ضیغم عباس ماضی کی طرح مستقبل میں نیویارک میں موجود پاکستانی کمیونٹی کی خدمت جاری رکھیں گے۔

کیپٹن ضیغم عباس پاکستان میں لاہور سے تعلق رکھتے ہیں۔ لاہور میں کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج میں تعلیم حاصل کرتے رہے اور اسٹودنٹ ایکسچینج پروگرام کے ذریعے 2003 میں امریکا منتقل ہوئے اور  امریکا کے  البرٹ آئینسٹائن میڈیکل اسکول میں ایڈمشن لیا اور یہاں سے اپنی میڈیکل کی ڈگری مکمل کی۔

بعد ازاں 2009 میں نیو یارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں شمولیت اختیار کی۔

اس موقع پر کیپٹن ضیغم عباس کا کہنا تھا کہ کیپٹن کے عہدے کے بعد آپ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں ون اسٹار چیف، ٹو اسٹار چیف اور تھری اسٹار چیف کا عہدہ حاصل کرتے ہیں اور فور اسٹار چیف نیو یارک سٹی پولیس ڈیپارٹمنٹ  میں اعلی ترین رینک   ہوتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیو یارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں کیپٹن آخری پوموشنل امتحان ہوتا ہے جسے مکمل کرنے کے بعد آپ کیپٹن کے عہدے پر ترقی حاصل کرتے ہیں۔

اس وقت نیویارک پولیس میں شامل تقریباً 500 پاکستانی نژاد سینئیر اور جونئیر  پولیس افسران خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کیپٹن کے عہدے پر ترقی پاکستانی نژاد ضیغم عباس کی اسٹار چیف

پڑھیں:

ہارورڈ یونیورسٹی کے 3 اعلیٰ عہدیدار برطرف

سوشل سائنس کے عبوری ڈین ڈیوڈ کٹلر نے نیویارک ٹائمز کو موصول ہونے والی ایک ای میل میں بتایا کہ ڈاکٹر کفادر تعلیمی سال کے اختتام پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے مبینہ طور پر اسرائیل مخالف احتجاج پر ٹرمپ انتظامیہ کے دباؤ کے بعد سینٹر فار مڈل ایسٹرن اسٹڈیز کے فیکلٹی عہدیداروں کو برطرف کر دیا ہے۔ ہارورڈ کریمسن کے مطابق سی ایم ای ایس کے ڈائریکٹر، ترکش اسٹڈیز کے پروفیسر سیمل کافر اور ان کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر، تاریخ کی پروفیسر روزی شیر، دونوں کو عہدے چھوڑنے پر مجبور کیا گیا۔

گلوبل ہیلتھ کے پروفیسر سلمان اے کیشو جی، جو مرکز کے عبوری ڈائریکٹر ہیں، جب کہ کفدر چھٹی پر تھے، اپنے عہدے پر برقرار رہیں گے۔ سوشل سائنس کے عبوری ڈین ڈیوڈ کٹلر نے نیویارک ٹائمز کو موصول ہونے والی ایک ای میل میں بتایا کہ ڈاکٹر کفادر تعلیمی سال کے اختتام پر اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گے۔ دونوں پروفیسرز سے بات کرنے والے فیکلٹی ممبران کا کہنا ہے کہ ہر ایک کا ماننا ہے کہ انہیں ان کے عہدوں سے ہٹانے پر مجبور کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی فرزانہ الطاف معطل
  • محکمہ ماحولیات کا سب سے کرپٹ افسر نعیم مغل ریٹائر
  • نیویارک، ہسپتال کی ڈاکٹر کو صیہونیت مخالف پوسٹس شائع کرنے پر برطرف کر دیا گیا
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت کاؤنٹر ٹیررازم کمیٹی کا دوسرا اجلاس۔صوبوں میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی استعداد کار بڑھانے پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا
  • ہارورڈ یونیورسٹی کے 3 اعلیٰ عہدیدار برطرف
  • پاکستانی نژاد محمد عباس کا پاکستان کے خلاف ڈیبیو میچ میں تیز ترین ففٹی کا ریکارڈ
  • پاکستانی نژاد کینیڈین شہری عسکری پروگرام سے منسلک کمپنیوں کو ٹیکنالوجی سمگل کرنے کے الزام میں گرفتار
  • پی سی بی ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی عہدے سے مستعفی
  • لاپتہ نرس کا فون نمبر نہ لینے پر تفتیشی افسر کی سرزنش