کراچی:

سونا مزید مہنگا ہونے سے قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔

امریکی اقدامات سے یورپ، کینیڈا، میکسیکو اور مغربی خطے میں تجارتی جنگ کے ماحول، روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری رہنے سے عالمی سطح پر مہنگائی بڑھنے، کساد بازاری اور اہم عالمی کرنسیوں کی ڈی ویلیوایشن کے خطرات کے پیش نظر خالص سونے کی ڈیمانڈ بدستور برقرار ہے، جس سے سونے کی قیمتیں تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔

بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں آج ہفتے کے روز فی اونس سونے کی قیمت میں مزید 10 ڈالر کا اضافہ ریکارڈ ہوا، جس کے نتیجے میں نئی عالمی قیمت 3084 ڈالر فی اونس کی بلند ترین سطح کو چھو گئی۔

دوسری جانب مقامی صرافہ بازاروں میں 24 قیرط کے حامل سونے کی فی تولہ قیمت میں 1620 روپے کا اضافہ ہونے کے بعد نئی قیمت 3 لاکھ 25 ہزار روپے ہوگئی ہے، جو کہ ملکی تاریخ میں بلند ترین قیمت ہے۔

اسی طرح فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 1389 روپے کے اضافے سے 2 لاکھ 78 ہزار 635 روپے کی بلند ترین سطح کو چھو گئی ہے۔

سونے کی قیمتوں میں اضافے کے برعکس ملک میں فی تولہ چاندی کی قیمت 30روپے کی کمی سے 3580روپے کی سطح پر آگئی اور اسی طرح فی 10 گرام چاندی کی قیمت بھی 27روپے کی کمی سے 3069روپے کی سطح پر آگئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سونے کی قیمت روپے کی

پڑھیں:

رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایف بی آر ریونیو شارٹ فال725 ارب روپے تک پہنچ گیا

رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے نو ماہ(جولائی تا مارچ)میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کا ریونیو شارٹ فال725 ارب روپے تک پہنچ گیا۔

پچھلے کچھ عرصے سے ایف بی آر کے ریونیو شارٹ فال میں مسلسل اضافے کا رجحان ہے آئیا یم ایف کی مشاورت سے ٹیکس وصولیوں کے ہدف میں636 ارب روپے کی کمی کے باوجود بھی ریونیو شارٹ فال قابو میں نہیں آپا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق صرف مارچ2025 میں ایف بی آڑ کو ایک سو ارب روپے سے زائد کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف مارچ کے مہینے میں ریونیو خسارہ 100 ارب روپے سے زیادہ مارچ میں1220 ارب ہدف کے مقابلے تقریبا 1100 ارب روپے عبوری ٹیکس جمع ہو سکا ہے مارچ میں 34ارب جبکہ 9 ماہ میں 384 ارب کے ریفنڈز ادا کئے گئے۔

اس کے علاوہ رواں مالی سال 2024-25 کے پہلے نو ماہ(جولائی تا مارچ)میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)نے مجموعی طور پر آٹھ ہزار چار سو 44 ارب روپے کی عبوری ٹیکس وصولیاں کی ہیں جبکہ ٹیکس ہدف 9 ہزار 167 ارب روپے مقرر تھا۔

اس لحاظ سے رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حاصل ہونے والی ٹیکس وصولیاں مقررہ ہدف سے 725 ارب روپے کم ہیں علاوہ ازیں روا ں مالی سال کا نظرثانی شدہ سالانہ ہدف 12 ہزار 334 ارب روپے مقرر ہے، جبکہ اصل ٹیکس ہدف 12 ہزار 970 ارب روپے تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا دباوٴ اور ٹیکس نیٹ بڑھانیکی کوششیں کارآمد ثابت نہیں ہو سکی ہیں اب ایف بی آر کو نظرثانی شدہ سالانہ ہدف پورا کرنے کیلئے اگلے تین ماہ میں کوششیں تیز کرنا ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • ایل پی جی گیس کی قیمتوں میں اضافہ، نوٹیفکیشن جاری
  • جیولری شاپ پر چوری کی واردات میں ملازم ہی ملوث نکلا، 28لاکھ مالیت کا سونا برآمد
  • 9 ماہ میں ایف بی آر کا ریونیو شارٹ فال 725 ارب روپے تک پہنچ گیا
  • 9ماہ میں ایف بی آر ریونیو شارٹ فال725ارب تک پہنچ گیا
  • رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایف بی آر ریونیو شارٹ فال725 ارب روپے تک پہنچ گیا
  • سونے کی قیمت میں اضافہ ہو گیا
  • رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ایف بی آر ریونیو شارٹ فال725 ارب روپے تک پہنچ گیا
  • سونے کا ریٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔
  • ٹیکس خسارہ 730 ارب روپے تک پہنچ گیا، آئی ایم ایف معاہدہ خطرے میں پڑ گیا