عید سے قبل خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک)امریکی پابندیوں کے خطرے کے باعث وینزویلا کے تیل خریداروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ پاکستان میں بھی خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا،۔
عالمی میڈیا کے مطابق برینٹ کروڈ 14 سینٹ یا 0.2 فیصد اضافے سے73.93 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا جب کہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر بھی 14 سینٹ یا 0.
بدھ کو سرکاری اعداد و شمار میں امریکی خام تیل اور ایندھن کے ذخائر میں کمی کے بعد اور وینزویلا کے خام تیل خریدنے والے ممالک پر امریکی ٹیرف کے خدشے کے باعث تیل کی قیمتوں میں تقریباً 1 فیصد اضافہ ہوا۔
ذرائع کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے ریفائننگ کمپلیکس کی حامل بھارتی کمپنی نے امریکی ٹیرف کے اعلان کے بعد وینزویلا سے تیل کی درآمدات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاجر اور سرمایہ کار اب بھی امریکی صدر ٹرمپ کے درآمد شدہ کاروں اور ہلکے ٹرکوں پر آئندہ ہفتے سے نافذ ہونے والے 25 فیصد ٹیرف کے تیل کی طلب پر اثرات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ اس سے گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، جو تیل کی طلب پر اثر انداز ہو سکتا ہے، لیکن ساتھ ہی ماحول دوست گاڑیوں کی منتقلی کی رفتار بھی کم ہو سکتی ہے۔
امریکی تیل و گیس کے شعبے میں رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں معمولی بہتری دیکھی گئی، لیکن توانائی کے ایگزیکٹوز اس شعبے کے مستقبل کے بارے میں مایوس نظر آئے۔ ڈلاس فیڈ کی ایک سروے رپورٹ کے مطابق، اسٹیل اور ایلومینیم پر ٹرمپ کے علیحدہ ٹیرف ڈرلنگ اور پائپ لائن تعمیراتی اخراجات میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کا آبائی علاقےریلو ے روڈ کا دورہ، پرانے دوستوں اور محلہ داروں سے ملاقات
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں خام تیل تیل کی
پڑھیں:
تقریباً 75 فیصد امریکی محققین امریکہ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں، سروے
معروف تعلیمی جریدے نیچر کی جانب سے 1600 سے زائد امریکی محققین پر کیے گئے ایک سروے کے مطابق 1200 سے زائد افراد یا مجموعی جواب دہندگان کا تقریباً 75 فیصد امریکہ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں۔ سروے میں پایا گیا کہ یہ رجحان خاص طور پر محققین میں ان کے کیریئر کے آغاز میں واضح ہے۔
جرنل “نیچر” کی ویب سائٹ کے مطابق ان محققین کے امریکہ چھوڑنے پر غور کرنے کی بنیادی وجہ موجودہ امریکی انتظامیہ کی جانب سے سائنسی تحقیق کی فنڈنگ میں کٹوتی اور سائنسی محققین سمیت متعلقہ کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کو نوکریوں سے نکالنا ہے۔