Islam Times:
2025-03-31@20:02:39 GMT

بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 3 کشمیری نوجوان شہید

اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT

بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں 3 کشمیری نوجوان شہید

ذرائع کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع میں راجباغ کے علاقے گھاٹی جوتھانہ کے گائوں جاکھول میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائی کے دوران شہید کیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں ضلع کٹھوعہ میں 3 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع میں راجباغ کے علاقے گھاٹی جوتھانہ کے گائوں جاکھول میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائی کے دوران شہید کیا۔ علاقے میں بھارتی فوج راشٹریہ رائفلز، سینٹرل ریزرو پولیس فورس، بارڈر سکیورٹی فورس اور اسپیشل آپریشن گروپ کے اہلکار اتوار کے روز سے محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق بھارتی فورسز نے نوجوانوں کو ایک جعلی مقابلے میں عسکریت پسند قرار دیکر قتل کیا۔ اس سے قبل اسی علاقے میں ایک حملے میں 4 بھارتی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نوجوانوں کو

پڑھیں:

ماؤ نواز باغیوں کے خلاف کارروائی، سولہ باغی ہلاک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 29 مارچ 2025ء) بھارت کے اعلیٰ پولیس عہدیدار پی سندرراج نے ہفتے کے روز خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ''ہم نے اب تک ماؤ نوازوں کی 16 لاشیں برآمد کی ہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہلاکتوں کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔

بھارتی اخبار ہندوستان ٹائمز نے ایک حکومتی عہدیدار کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس آپریشن کے دوران دو سکیورٹی اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔

بتایا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے جمعہ کی رات سکما ضلع کے گھنے جنگلات میں ایک چھاپا مارا، جہاں سے کئی بندوقیں برآمد ہوئیں۔

سندرراج کے مطابق حکومتی فورسز نے بھاری مقدار میں اسلحہ ضبط کیا ہے، جس میں راکٹ اور گرینیڈ لانچر، خودکار ہتھیار اور رائفلیں بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

مودی حکومت میں بغاوت کے خلاف کارروائیاں تیز

بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤ نواز باغیوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی یہ جھڑپ ہفتے کے روز اس وقت شروع ہوئی، جب بھارتی حکام نے طویل عرصے سے جاری اس بغاوت کو کچلنے کے لیے اپنی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

کئی دہائیوں سے جاری ''نکسل وادی‘‘ بغاوت کے نتیجے میں اب تک دس ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔

باغی گروہ کا کہنا ہے کہ وہ بھارت کے وسائل سے مالا مال وسطی علاقوں میں غریب کسانوں اور بے زمین مزدوروں کے حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں۔

وزیرِاعظم نریندر مودی کے گزشتہ سال تیسری مرتبہ اقتدار میں آنے کے بعد سے ماؤ نوازوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں تیزی ہوئی آئی ہے۔

بھارتی وزیرِ داخلہ امت شاہ نے اس بغاوت کو جڑ سے ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

امت شاہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ''نکسل واد پر ایک اور کاری ضرب۔ ہماری سکیورٹی ایجنسیوں نے سکما میں 16 نکسل وادیوں کو ہلاک کر کے خودکار ہتھیاروں کی بڑی کھیپ ضبط کر لی۔ وزیرِاعظم مودی جی کی قیادت میں ہم 31 مارچ 2026 تک نکسل واد کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘

ادارت: عاطف توقیر

متعلقہ مضامین

  • سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں عید الفطر کی نماز پر پابندی، حریت رہنما کا اظہارِ افسوس
  • پنجاب پولیس کی کچے کے علاقے میں کارروائی، دو مشتبہ افراد گرفتار
  • اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم روکنے کے لئے مداخلت کرے
  • کاٹلنگ میں دہشتگردوں کیخلاف کارروائی؛ عام شہریوں کی شہادت پر انکوائری کی جائیگی، وزیراعلیٰ کے پی
  • ہزاروں کشمیری بچے اغوا
  • حزب اللہ کے حق میں نعرے بلند کرنے والے کشمیری نوجوانوں کے خلاف پولیس کی کارروائی
  • خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 11 خوارج ہلاک
  • ماؤ نواز باغیوں کے خلاف کارروائی، سولہ باغی ہلاک
  • آزادی پسند کشمیری بی جے پی کی ہر چال کو ناکام بنا دیں گے