کراچی:

مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کے گرد قانونی گھیرا تنگ ہوتا جا رہا ہے۔
 

ملزم کامران قریشی کو غیر قانونی اسلحہ کے مقدمے میں نامزد  کیے جانے کے بعد انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے اے وی سی سی کو جیل میں تفتیش کی اجازت دیتے ہوئے تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

سینٹرل جیل کراچی میں انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 4 کے روبرو اے وی سی سی کے تفتیشی انسپکٹر محمد علی نے ملزم کامران قریشی سے تفتیش کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ منشیات کے مقدمے میں جب ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا تو اس کے موبائل سے ایک ویڈیو ملی تھی۔ اس ویڈیو میں ملزم کامران قریشی پشاور سے اسلحہ لے کر آرہا ہے، یہ وہی اسلحہ ہے جو پولیس مقابلے میں استعمال ہوا۔ 

عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے ملزم کامرن قریشی سے تفتیش کی اجازت دے دی۔ عدالت نے کہا کہ 6 اور 7 اپریل کو تفتیشی افسر جیل میں ملزم کامران قریشی سے تفتیش کرے اور 2 روزہ تفتیش مکمل کرکے عدالت کو آگاہ کرے۔ تفتیش دن کی روشنی کی جائے۔ 

عدالت نے حکم دیا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ اے وی سی سی کے تفتیشی افسر محمد علی کی ملزم کامران قریشی تک رسائی یقینی بنائے۔ تفتیشی افسر 8 اپریل کو رپورٹ پیش کرے۔ 

قبل ازیں جوڈیشل کمپلیکس میں جوڈیشل مجسٹریٹ نمبر 9 کی عدالت میں مصطفی عامر قتل کیس کے تفتیشی افسر محمد علی پیش ہوئے، جس میں  تفتیش افسر نے عدالت کو بتایا کہ پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحہ کے مقدمے میں ملزم کامران قریشی کی گرفتاری ڈالنی ہے، جس کے لیے  این او سی دی جائے، جس پر عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست منظور کرلی۔ 

تفتیشی افسر انسپکٹر محمد علی نے بتایا کہ ملزم کامران قریشی کی دہشتگردی ایکٹ کے تحت گرفتاری ڈال دی ہے۔ مصطفی عامر قتل کیس کا مرکزی ملزم ارمغان عرف آرمی پہلے سے ہی اس مقدمے میں گرفتار ہے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان مصطفی عامر قتل کیس ملزم کامران قریشی تفتیشی افسر محمد علی عدالت نے

پڑھیں:

فائرنگ سے مذہبی سیاسی جماعت کےرہنما جاں بحق

کراچی میں اہل سنت و الجماعت کےمقامی رہنما کو نامعلوم مسلح ملزمان نے گولی مار کر ہلا کردیا، حملے میں مقتول رہنما کے والد زخمی ہوگئے۔

پولیس اور پارٹی عہدیداروں کے مطابق، اتوار کی شام لانڈھی میں ایک مشتبہ ٹارگٹڈ حملے میں مذہبی سیاسی جماعت اہل سنت والجماعت کے ایک مقامی رہنما قاری عبدالرحمٰن کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جبکہ ان کے والد زخمی ہو گئے۔

قائد آباد پولیس کے ایس ایچ او رانا خوشی محمد نے بتایا کہ دونوں افراد شیر پاؤ کالونی میں ایک دکان پر موجود تھے جب موٹر سائیکل پر سوار مسلح ملزمان وہاں پہنچے، ایک موٹر سائیکل سے اترا اور اس نے دونوں افراد پر فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ متاثرین شدید زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لیے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کیا گیا، جہاں قاری عبدالرحمٰن کو مردہ قرار دیا گیا جبکہ ان کے زخمی والد گل رحمٰن زیرعلاج ہیں۔ایس ایچ او رانا خوشی محمد کے مطابق بظاہر یہ ٹارگٹڈ کلنگ کا واقعہ لگتا ہے۔

اہل سنت و الجماعت کے ترجمان عمر معاویہ نے ڈان نیوز کو بتایا کہ مقتول قاری عبدالرحمٰن پارٹی کے شیرپاؤ علاقے کے صدر تھے۔ انہوں نے اس قتل کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا۔

دریں اثنا، پولیس کے مطابق، اتوار کی شام سرجانی ٹاؤن کے مراد گوٹھ کے علاقے میں ایک خالی پلاٹ سے 30 سالہ نامعلوم شخص کی لاش ملی، جس کے سر پر گولی کا نشان تھا۔ لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

علاوہ ازیں ایک اور واقعے میں سہراب گوٹھ میں ڈکیتی مزاحمت پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا، پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 22 سالہ ظہیر الدین کے نام سے ہوئی۔ظہیر الدین چھٹیوں پر گھر آیا ہوا تھا کہ ڈکیتی میں مزاحمت پر جان سے جلا گیا، متوفی کی لاش کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • صحافی فرحان ملک کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنےکاحکم
  • فائرنگ سے مذہبی سیاسی جماعت کےرہنما جاں بحق
  • صحافی فرحان ملک کو عدالتی تحویل میں لےکر جیل بھیجنےکاحکم
  • ارمغان کےگھر سے برآمد ہونے والا اسنائپر سمیت جدید اسلحہ کہاں سے آیا؟
  • مصطفی قتل کیس، ارمغان کااعترافی بیان، پراسیکیوشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا،اسپیشل پراسیکیوٹر
  • قانون کے مطابق بیرون ملک کیے جرم پر پاکستان میں بھی کارروائی ہو سکتی ہے، عدالت
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے اعترافی بیان پر پراسیکیوشن کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، اسپیشل پراسیکیوٹر
  • ملزم ساحرحسن کے موبائل فون کا فرانزک ، مزید بڑے نام سامنے آنے کا امکان
  • لاپتہ نرس کا فون نمبر نہ لینے پر تفتیشی افسر کی سرزنش
  • لگتا ہے علی امین گنڈاپور کے گرد گھیرا تنگ کیا جارہا ہے، شیر افضل مروت