پنجاب پولیس کی جراتمندانہ کارروائی، لکھانی چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا بڑا حملہ ناکام
اشاعت کی تاریخ: 29th, March 2025 GMT
ڈی جی خان:
پنجاب پولیس نے عیدالفطر کی آمد سے قبل امن و امان اور سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی کوششیں مزید تیز کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں پنجاب پولیس ڈیرہ غازی خان نے خیبرپختونخوا بارڈر پر واقع سرحدی چوکی لکھانی پر خوارجی دہشتگردوں کے حملے کو ناکام بنا دیا۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق، لکھانی چیک پوسٹ پر 20 سے 25 خوارجی دہشتگرد چاروں اطراف سے حملہ آور ہوئے۔ حملہ آوروں نے مارٹر گولے، راکٹ لانچرز، سنائپر رائفلز اور دیگر بھاری اسلحہ کا استعمال کیا۔ تاہم، پولیس، ایلیٹ فورس اور ایس او یو کے بہادر جوانوں نے جرات و بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے چیک پوسٹ کا دفاع کیا اور دہشت گردوں کو پسپا ہونے پر مجبور کر دیا۔
پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد ہلاک جبکہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ترجمان کے مطابق، پولیس کے تمام جوان اس حملے میں محفوظ رہے، جو کہ فورس کی پیشہ ورانہ مہارت اور مستعدی کا ثبوت ہے۔
آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے ڈیرہ غازی خان پولیس کو دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائی پر شاباش دی اور مستقبل میں بھی ایسے آپریشنز جاری رکھنے کا حکم دیا۔ آر پی او ڈیرہ غازی خان کیپٹن (ر) سجاد حسن خان نے آپریشن کی نگرانی کی جبکہ ڈی پی او ڈیرہ غازی خان سید علی کی قیادت میں کیو آر ایف ٹیموں نے بروقت کارروائی کی۔
سرحدی علاقوں میں سکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے اور پولیس ٹیموں کا سرچ آپریشن جاری ہے تاکہ ممکنہ خطرات کا سدباب کیا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈیرہ غازی خان پنجاب پولیس
پڑھیں:
دہشتگردوں کیخلاف کارروائی انکے مکمل خاتمے تک جاری رہے گی: رانا ثنا
وزیراعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں جو ان کے مکمل خاتمے تک جاری رہیں گی۔رانا ثناء اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کے کوئی مطالبات نہیں ہیں، دہشت گرد پاکستان کو توڑنا اور بلوچستان کو آزاد کروانا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور مکمل خاتمے تک جاری رہے گی تاہم آئین اور قانون کو ماننے والوں کے مطالبات ماننے اور سننے کیلئے تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا درخواست ہے ایسا مطالبہ نہ کریں جس سے دہشت گردوں کی حمایت کا تاثر قائم ہو، ماہ رنگ بلوچ اور پی ٹی ایم کے لوگوں کو دہشت گرد نہیں کہتے، انہیں چاہیے ٹرین یرغمال بنانے اور بے گناہ لوگوں کو شہید کرنے والوں کی مذمت کریں۔